
آئیں!اخلاقیات کی کتاب میں داخل ہونے سے قبل اِسے پڑھیں
اِس میں بھی کوئی شک نہیں کہ تقریرکرنے کا ملکہ ایک انعامِ خداوندی ہے جو بچپن سے ہی کسی انسان کے اندر ودیعت کیا جاتا ہے اور بسا اوقات یہ خاندانی انعام بھی سمجھا جاتا ہے جسے ورثہ کا نام دیا جا سکتا ہے ۔ ہم نے خاندانوں کے خاندان دیکھے ہیں جن کے بزرگوں میں اگر ’’ادب‘‘ پایا گیا تو یہ وراثتاً آگے نسلوں میں چلا اور وہ ادیبوں اور نثر نگاروں کا خاندان کہلایا ۔ اِسی طرح علیٰ ھذاالقیاس شعراء ، خطیبوں اور تقریر کا فن جاننے والے خاندان مشہور رہے ہیں ۔
اِس میں بھی کوئی شک نہیں کہ تقریر کرنا ایک فن ہے جسے تِلمِیذی حاصل کر کے سیکھا بھی جاتا ہے ۔ دنیاکے کئی ایک نامور لوگوں نے اِس فن کو سیکھا ۔ بعض مناظر کہلائے ، بعض ڈیبیٹر اور بعض کامیاب مباحثہ کرنے والے مشہور ہوئے ۔ مجھے یاد ہے کہ سابق صدرِ امریکہ ’’ بارک اوباما‘‘ نے ایک دفعہ ایک نجی محفل میں اِس امر کا اظہار کیا تھا کہ مَیں نے تقریر کرنا شیشہ( Mirror) کے سامنے کھڑے ہو کر سیکھی ہے ۔ اِس میں بھی گو صداقت ہے کہ افریقن قوم کے اندر پبلک میں کھڑے ہو کر بولنے کا ملکہ اللہ کی عنایت ہے لیکن بڑے بڑے فنکار ، اینکرز اور وی لاگرز آئینوں کے سامنے بیٹھ کر پریکٹس کر کے لوگوں کا سامنا کرتے ہیں ۔ ہمیں یاد ہے کہ ہمارے استاذی المحترم مکرم سیّد میر داؤد احمد صاحب ( مرحوم) سابق پرنسپل جامعہ احمدیہ ربوہ اور بعض دیگر بزرگ اساتذہ ہمیں یہی نصیحت کیا کرتے تھے کہ شیشے کے سامنے کھڑے ہو کر ذہن و دماغ میں یہ خیال رکھ کر کہ میرے سامنے ایک بہت بڑا مجمع بیٹھا ہے جو اَن پڑھ ہے ، نا سمجھ ہےفی البدیہہ بولنا سیکھیں اور سمجھیں کہ مَیں نے اِن کو یہ بات سمجھانی ہے ۔ اِس کے لیے ایک مقرر کو کتب بینی بھی کرنی پڑتی ہے ، مواد اکٹھا کرنا ہوتا ہے ، اہلِ علم حضرات سے بھی رابطہ کر کے مشورہ کرنا بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ مکرمہ عائشہ منصور چوہدری صاحبہ نے جرمنی سے مکرم سید میر داؤد احمد صاحب مرحوم کے والدِ بزرگوار حضرت سیّد میر محمد اسحاق صاحبؓ سابق ہیڈ ماسٹر مدرسۃ الاحمدیہ قادیان کے متعلق یہ گوہر نایاب تحریر مجھے بجھوائی کہ آپؓ کو مدرسہ احمدیہ کے طلباء کی عام تعلیمی ترقی کے ساتھ اس بات کا بڑا خیال رہتا تھا کہ اس درسگاہ کے تمام طالب علم عمدگی سے تقریر کرنا بھی سیکھ جائیں ۔ فرمایا کرتے تھے کہ جو قوم سٹیج پر قابض ہو جاتی ہے، دنیا میں غلبہ پاتی ہے۔ ان دنوں ہٹلر اور چرچل کا شہرہ تھا اُن کی مثال دیتے اور پھر سورۃ الرحمن کا حوالہ دے کر فرماتے تمام حیوانوں میں سے انسان ہی ایسا حیوان ہے جو خود سیکھ کر دوسروں کو سکھا سکتا ہے۔ یہی قوتِ بیان اسے دیگر حیوانوں سے ممتاز کرتی ہے۔ ایک بندر کو خواہ برسوں کرتب سکھائے جائیں پھر اسے جنگل میں چھوڑ دیا جائے تو کبھی ایسا نہیں ہوگا کہ وہ جنگل میں جائے اور سیکھے ہوئے کرتب دوسرے بندروں کو سکھانے لگے۔ لیکن انسان ہر بات سیکھ کر سکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے اس لئے کوشش کرنی چاہئے کہ اِس قوّتِ بیانیہ کو خوب ترقی دی جائے اور تقریر میں ایسا ملکہ پیدا کیا جائے کہ مافی الضمیر کو پختہ دلائل کے ساتھ نہایت عمدگی سے بیان کیا جا سکے۔
خاکسار جس کتاب کے لیے یہ پیش لفظ لکھ رہا ہے وہ اخلاقیات سے متعلق ہے ۔ اخلاقیات کے حوالہ سے بہت ہی کارآمد باتیں تو کتاب میں مندرج 50 تقاریر میں تفصیل سے بیان ہوئی ہیں تاہم یہاں یہ بتانا ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اخلاقیات پر تقریر کرتے وقت یا اِس کی تیاری کے وقت ایک بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ عالِم با عمل اور عامِل باعلم بننے کی کوشش کرتا ہے یا کرتی ہے ۔ وہ ہزار دفعہ سوچتا یا سوچتی ہے کہ مَیں جس اچھی بات کو پبلک میں بیان کرنے لگا ہوں /لگی ہوں کیا مَیں خود اِ س پر عمل پیرا ہوں یا نہیں ۔ اِسی پہلو کو مدِ نظر رکھ کر اخلاقیات پر پہلے مرحلہ میں 50 تقاریر احباب جماعت کے لیے پیش کی جا رہی ہیں ۔ دوسرے مرحلہ میں اخلاقِ حسنہ اور اخلاقِ سیٔہ کے 50 اہم عناوین کی فہرست تیار کر کے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ اِس سلسلہ میں مکرم حافظ عبد الحمید صاحب نے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے ۔ فجزاہ اللّٰہ تعالیٰ
کتابِ ہذا کی 50 تقاریر تیاری میں ایک اہم معاون حسبِ سابق مکرم زاہد محمود صاحب رہے ہیں جن کےمتعلق مَیں بڑے وثوق سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ اگر تقاریر کے لیے مواد اور کمپوزنگ کے بعد اس علمی.وروحانی مائدہ کو ڈشیز کی صورت میں’’ مشاہدات‘‘ کے ڈائننگ ٹیبل پر اِن کی طرف سے نہ لگایا جاتا تو یہ میرے بس کی بات نہیں تھی ۔ ’’مشاہدات‘‘ کے ڈائننگ ٹیبل پر لانے کے لیے اِن کے ساتھ مکرم سعیدالدین احمد صاحب ( اسلام آباد۔ یو کے ) اور مکرم عامر محمود صاحب ( شیفیلڈ ۔ برطانیہ) نے بھرپور تعاون کیا ہے ۔ کتاب ہذا کا خوبصورت ٹائیٹل حسبِ سابق مکرم فضل عمر شاہد صاحب (لٹویا) کی کاوش ہے۔ فجزاھم اللّٰہ تعالیٰ خیراً
کمپوزنگ میں معاونین کے اسماء بغرض حصولِ دُعا یہ ہیں :
منہاس محمود آف جرمنی ، عائشہ منصور چوہدری آف جرمنی ، فائقہ بُشریٰ ، عطیۃ العلیم آف ہالینڈ اور سلمان طارق خان صاحب ۔ نیز بزرگ علم دوست بہن مکرمہ امۃ الباری ناصر آف امریکہ کو بھی اپنی دُعاؤں میں یاد رکھیں جو اشعار کے چناؤ میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں ۔ دنیا بھر کے قارئین بھی دُعاؤں کے مستحق ہیں جو تقاریر پڑھ کر آگے شیئر بھی کرتے ہیں ۔
یہاں اِس بات کا اظہار بھی بطور شکرِ الٰہی کے میرے لیے خوشی کا باعث بنتا ہے کہ دنیا بھر کی ذیلی تنظیموں کے جو مقابلہ جات ہوتے رہتے ہیں اُن میں نمایاں پوزیشنز لینے والوں /والیوں نے خاکسار ہی کی تحریر کردہ تقاریر سے فائدہ اٹھایا ہوتا ہے جیسے حال ہی میں عزیزہ ناجیہ محمود سلمہا اللہ آف شیفیلڈ برطانیہ نے ناصرات.الاحمدیہ کے سالانہ اجتماع برطانیہ 2024ء میں اردو تقریری مقابلہ میں اوّل پوزیشن حاصل کی ہے ۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ اِس تقریر کی تھیم اور مواد آپ ہی کی اخلاقیات پر تیار کی گئی تقریر سے لیا گیا تھا۔ الحمد للّٰہ علٰی ذالک ۔
ہمارے بزرگ مربّی مکرم مرزا نصیر احمد صاحب چِھٹی مسیح آف لندن نے مجھے بتایا کہ مجھے بیرونِ ملک سے زوم پر تقریر کرنے کو کہا ۔ اتفاق سے اُسی دن اُسی Topic پر مشاہدات کی طرف سے تقریر مل گئی جو کرنا مقصود تھی۔
مکرم ہاشم احمدصاحب نیپال سے تحریر کرتے ہیں:
”آپ کی مرتبہ تقاریر”مشاہدات “ویب سائیٹ پر پڑھی ہیں۔ الحمد للہ بہت اچھی ہیں اور لوگ بھی ان سے استفادہ کررہے ہیں۔“
مکرم اظہر احمد منگلا صاحب استاذ جامعہ احمدیہ گھانا تحریر کرتے ہیں:
”مشاہدات“ ویب سائیٹ پر تقاریر پڑھ کر محسوس ہوتا ہے کہ آپ بہت مفید اور نافع الناس کام کررہے ہیں ۔ اکثر لوگ متفرق موضوعات پر تقریر طلب کرتے ہیں ”مشاہدات“ پر بہت آسانی سے ہر موضوع مل جاتا ہے۔“
اللہ تعالیٰ کرے کہ یہ کتاب بہت سوں کے اخلاق سنورنے کا باعث بنے ۔ اللہ تعالیٰ مجھے بھی با اخلاق اور عالِم با عمل انسان بنائے ۔ آمین
یہ ”مشاہدات“ کے سلسلہ کی15 ویں کتابی کاوش ہے۔ رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا ؕ اِنَّکَ اَنۡتَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ
۔۔۔۔خاکسار
۔۔۔ابوسعیدحنیف احمد محمود۔ برطانیہ
( شاہد۔ عربی فاضل )
(سابق ایڈیٹر روز نامہ الفضل ربوہ و روزنامہ الفضل آن لائن لندن)
15؍نومبر 2024ء
ویب سائیٹ: www.mushahedat.com
فون نمبر: +44 73 7615 9966
انڈیکس
نمبر شمار | مشاہدات | عنوان | صفحہ |
1 | 489 | چھوٹی چیزیں، بڑے نتائج(قرآن کریم کے اعتبار سے) | 01 |
2 | 490 | چھوٹی چیزیں، بڑے نتائج(احادیث کی روشنی میں) | 11 |
3 | 491 | چھوٹی چیزیں، بڑے نتائج(حضرت مسیح موعودؑ کے کلمات کی روشنی میں) | 18 |
4 | 492 | چھوٹی چیزیں بڑے نتائج(کتابچہ”کر نا کر“ کے اعتبار سے) | 28 |
5 | 431 | امثال الحدیث(تقریر نمبر 1) | 35 |
6 | 432 | امثال الاحادیث(تقریرنمبر2) | 44 |
7 | 499 | اسلامی تہذیب و تمدّن | 54 |
8 | 506 | اسلامی تہذیب و تمدن(غیروں کے حقوق کے حوالہ سے) | 61 |
9 | 535 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق | 69 |
10 | 306 | اُسوہ رسولؐ،ہمارے لئے بہترین نمونہ | 77 |
11 | 254 | حضرت مسیح موعودؑ کی احباب جماعت کو قیمتی و زریں نصائح | 85 |
12 | 438 | اصلاحِ نفس | 98 |
13 | 293 | ذاتی اصلاح کا ذریعہ خشیتِ الٰہی | 109 |
14 | 291 | ذاتی اصلاح کے بغیر معاشرے کی اصلاح ممکن نہیں | 115 |
15 | 290 | ذاتی اصلاح کے لئے عملی کوششیں | 121 |
16 | 297 | ذاتی اصلاح کی اہمیت اور طریقے | 132 |
17 | 380 | اپنے نفس کا مطالعہ کرتے رہو | 136 |
18 | 172 | استاد ِمحترم کو میرا سلام کہنا | 147 |
19 | 548 | آئیں! ہم اپنے آپ کو قرآن میں تلاش کریں | 155 |
20 | 299 | عِبادِ صالحین کی صفات | 163 |
21 | 302 | عباد صالحین کیسے بنا جائے | 171 |
22 | 248 | صحبتِ صالحین(ارشادات حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی روشنی میں) | 178 |
23 | 160 | صحبت صالح ترا صالح کند | 190 |
24 | 296 | اچھے دوست بنانے کی اہمیت | 205 |
25 | 292 | مَیں اچھے اخلاق کے ذریعہ اسلام کی تبلیغ کیسے کر سکتی ہوں | 211 |
26 | 295 | اچھی بات کہو یا خاموش رہو | 215 |
27 | 74 | پانچ بنیادی اخلاق | 219 |
28 | 459 | ایک احمدی خادم کے اوصاف ۔ پانچ بنیادی اخلاق | 230 |
29 | 116 | قوموں کی اصلاح نوجوانوں کی اصلاح کے بغیر نہیں ہو سکتی | 247 |
30 | 65 | رشتہ داریوں کا تقدس و احترام | 257 |
31 | 34 | والدین سے حسن سلوک | 365 |
32 | 28 | اَلْجَنَّۃُ تَحْتَ اَقْدَامِ الْاُمَّہَاتِ | 273 |
33 | 01 | شاگرد نے جو پایا استاد کی دولت ہے | 281 |
34 | 135 | استاد کا ادب و احترام اور بلند مرتبہ | 285 |
35 | 91 | خود احتسابی،ترقی کا ایک زینہ ہے | 291 |
36 | 95 | احسان کی مختلف اقسام و مدارج | 300 |
37 | 143 | فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ | 308 |
38 | 204 | بدتر بنو ہر ایک سے اپنے خیال میں | 317 |
39 | 213 | تکبر بہت خطرناک بیماری ہے اور مسکینی تقوی کی ایک شاخ ہے | 328 |
40 | 214 | جو خاک میں ملے اسے ملتا ہے آشنا | 342 |
41 | 157 | افواہ سازی ایک بڑی خیانت ہے | 362 |
42 | 05 | محتاج ہے کچھ تھوڑے سے اسے دے دو | 373 |
43 | 419 | لَیْسَ الْخَبَرُ کَالْمُعَایَنَۃ | 379 |
44 | 421 | حیوانوں کی دنیا اور ان کے متعلق اسلامی تعلیم( احادیث کی روشنی میں) | 389 |
45 | 559 | باادب با نصیب،بے ادب بے نصیب | 399 |
46 | 11 | اَلْحَیَاءُ مِنَ الْایْمَانِ | 405 |
47 | 98 | راستی کے سامنے کب جھوٹ پھلتا ہے بھلا | 411 |
48 | 167 | ”میں اپنے پیاروں کی نسبت“”تو ایک ہو ساری دنیا میں“ | 418 |
49 | 188 | ہیلو وین کا تہوار اور جماعت احمدیہ کی تعلیم | 427 |
50 | 588 | رزقِ حلال اور اِس کا انسانی اخلاق پر اثر | 440 |