مسائل رمضان-درس نمبر15

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’جو شخص مریض اور مسافر ہونے کی حالت میں ماہ صیام میں روزہ رکھتاہے وہ خدا تعالیٰ کے صریح حکم کی نافرمانی کرتاہے۔ خدا تعالیٰ نے صاف فرما دیا ہے کہ مریض اور مسافر روزہ نہ رکھے۔ مرض سے صحت پانے اور سفر کے ختم ہونے کے بعد روزے رکھے۔ خدا کے اس حکم پرعمل کرنا چاہئے کیونکہ نجات فضل سے ہے نہ کہ اپنے اعمال کازور دکھاکر کوئی نجات حاصل کر سکتاہے۔ خدا تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ مرض تھوڑی ہویا بہت اور سفر چھوٹا ہو یا لمباہو۔ بلکہ حکم عام ہے اوراس پرعمل کرنا چاہئے ۔ مریض اور مسافر اگر روزہ رکھیں گے توان پر حکم عدولی کافتویٰ لازم آئے گا۔ ‘‘
(بدر جلد4نمبر22مورخہ24ستمبر1907ءصفحہ7)

مزید پڑھیں

تیس(30)دروسُ الحدیث بابت رمضان

"مشاہدات” رمضان المبارک کی برکتیں سمیٹتے ہوئے، روزانہ کی بنیاد پر تعلیمی و روحانی دروس ویب سائٹ پر اپلوڈ کر رہا ہے جن کی تعداد اب چودہ تک پہنچ چکی ہے۔ دنیا بھر سے درخواستوں پر یومِ مسیح موعود پر مختلف موضوعات پر 32 دروس فوری شائع کیے جارہے ہیں۔ درس 16 سے 32 تک آئندہ روزانہ ویب سائیٹ پر بھی دستیاب ہوں گے۔

مزید پڑھیں

حضرت مسیح موعودؑ کی قبولیتِ دعا کے عظیم الشان نشان

حضرت مسیح موعودعلیہ السلام فرماتے ہیں:
’’میں کثرت قبولیت کا نشان دیا گیا ہوں۔کوئی نہیں جو اس کا مقابلہ کرسکے۔ میں حلفاً کہہ سکتا ہوں کہ میری دعائیں 30 ہزار کے قریب قبول ہوچکی ہیں اور ان کا میرے پاس ثبوت ہے۔‘‘
(روحانی خزائن جلد13 صفحہ 497)

مزید پڑھیں

رمضان اور احتساب (محاسبہ نفس)-درس نمبر14

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔
مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيْمَانًا وَّاِحْتِسَابًاغُفِرَ لَه مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
( سنن ابو داؤد کتاب الصلوۃ)
کہ جس نے رمضان کے روزےایمان اور اپنا احتساب کرتے ہوئے رکھے۔ اس کے رمضان سے پہلے کئے گئے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔

مزید پڑھیں

حضرت مسیح موعودؑ کو ماننا کیوں ضروری ہے؟

حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے امام مہدی کی بیعت اور اطاعت کرنے کے متعلق تعلیم دیتے ہوئے فرمایا۔
”جس نے امام مہدی کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے اس کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی۔“
(بحارالانوار جلد 13 صفحہ 17)

مزید پڑھیں

رمضان اور دُعا-درس نمبر13

یَا بَاغِیُ الْخَیْرِ ھَلُمَّ ھَلْ مِنْ دَاعٍ یُسْتَجَابُ لہٗ ھَلْ مِنْ مُسْتَغْفِرٍ یُسْتَغْفَرُ لَہٗ ھَلْ مِنْ تَائبٍ یُتَابُ عَلَیْہِ ھَلْ مِنْ سَائِلٍ یُعْطَی سُؤْلَہٗ
( کنز العمال)
اے خیر کے طالب! آگے بڑھو۔ کیا کوئی ہے جو دُعا کرے تا کہ اس کی دعا قبول کی جائے۔ کیا کوئی ہے جو استغفار کرے کہ اُسے بخش دیا جائے۔ کیا کوئی ہے جو توبہ کرے تا کہ اس کی توبہ قبول کی جائے۔ کیا کوئی ہے جو سوال کرے۔ جس کو پورا کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں

دشمنوں کی ہلاکت اور اُن کی ذلت ورسوائی(حضرت مسیح موعودؑ کی پیشگوئیوں کی روشنی میں)

حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کو الہاماً فرمایا:
اِنِّیْ مُھِیْنٌ مَنْ اَرَادَ اِھَانَتَکَ
یعنی جوتجھے ذلیل کرنے کاارادہ کرے گامَیں اس کو ذلیل کروں گا۔
(براہین احمدیہ،روحانی خزائن جلد 1صفحہ601)
پھر فرمایا
وَنُمَزِّقُ الْاَعْدَاءَ کُلَّ مُمَزَّقٍ
یعنی مَیں تیرے دشمن کو ٹکڑے ٹکڑے کردوں گا
(تذکرہ صفحہ550)
اور پھر ایک موقع پر اللہ تعالیٰ آپؑ کو مخاطب ہو کر فرماتا ہے۔
یَعْصِمُکَ اللّٰہُ مِنَ الْعِدَا وَیَسْطُوْبِکُلِّ مَنْ سَطَا
یعنی اللہ دشمنوں سے تجھے بچائے گا اورہرایک جوتجھ پر حملہ کرتاہے اُس پر حملہ کرے گا۔
(تذکرہ صفحہ 558)

مزید پڑھیں

رمضان اورنوافل لازم ملزوم ہیں-درس نمبر12

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ
”ہماری جماعت کو چاہیے کہ وہ تہجد کی نماز کو لازم کر لیں ۔ جو زیادہ نہیں وہ دو ہی رکعت پڑھ لے کیونکہ اس کو دعا کرنے کا موقع بہر حال مل جائے گا ۔ اُس وقت کی دُعاؤں میں ایک خاص تاثیر ہوتی ہے کیونکہ وہ سچے درد اور جوش سے نکلتی ہیں ۔ اس وقت کا اُٹھنا ہی ایک دردِ دل پیدا کر دیتا ہے جس سے دعا میں رقت اور اضطراب کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے ۔ ‘‘
( ملفوظات جلد 2صفحہ20)

مزید پڑھیں

رمضان اور تلاوت قرآن کریم-درس نمبر11

آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
عَلَیْکُمْ بِالْقُرْاٰنِ فَاتَّخِذُوْہُ اِمَامًا وَّ قَائِدًا، فَاِنَّہٗ کَلَامُ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ الَّذِیْ ھُوَ مِنْہُ وَاِلَیْہِ یَعُوْدُ فَاٰمِنُوْا بِمُتَشَابہہٖ وَاعْتَبِرُوْا بِاَمْثَالِہٖ
(کنز العمال)
تم قرآ ن کو لازم پکڑو اور اس کو امام اور قائد بنالو کیونکہ یہ ربُّ العالمین کا کلام ہے جو اُسی سے نکلا ہے اور اُسی کی طرف لوٹ جائے گا۔ پس اس کے متشابہ پر ایمان لاؤ اور اس کی مثالوں سے عبرت وسبق حاصل کرو۔

مزید پڑھیں

حضرت مسیح موعودؑ کا بیماروں اورمریضوں سےحُسنِ سلوک

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ
”ہر ایک اپنے لئے کوشش کرتا ہے مگر انبیاء علیھم السلام دوسروں کے لئے کوشش کرتے ہیں۔ لوگ سوتے ہیں اور وہ ان کے لئے جاگتے ہیں اور لوگ ہنستے ہیں اور وہ ان کے لئے روتے ہیں اور دنیا کی رہائی کے لئے ہر ایک مصیبت کو بخوشی اپنے پر وارد کرلیتے ہیں۔“
(حقیقۃ الوحی، روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 117-118 )

مزید پڑھیں