شامی فوج کے قریب جاکر حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے بطور اتمام حجت فرمایا:
” لوگو! میرے نسب پر غور کرو میں کون ہوں؟ پھر اپنے گریبان میں منہ ڈال کر اپنے آپ کو ملامت کرو خیال کرو کہ میرا قتل اور میری آبرو ریزی تمہارے لئے زیبا ہے کہ کیامیں تمہارے نبی کی بیٹی کا بیٹا نہیں ہوں؟کیا تم کو معلوم نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اور میرے بھائی کے متعلق فرمایا تھا کہ یہ جنت کے سردار ہوں گے۔ خدا کی قسم! آج مشرق سے لے کر مغرب میں روئے زمین پر تم میں اور کسی غیر قوم میں بھی میرے سوا کسی نبی کا نواسہ موجود نہیں۔ مجھے بتاؤ کہ تم لوگ میرے خون کے کیوں خواست گار ہو؟ کیا میں نے کسی کا قتل کیا ہے، کسی کا مال لوٹا ہے؟ کسی کو زخمی کیا ہے؟ تمہی لوگوں نے مجھے بلایا تھا۔ لوگو! تم پر میرا آنا ناگوار ہے تو مجھے چھوڑ دو تاکہ میں کسی پُرامن خطہ کی طرف چلاجاؤں‘‘
مزید پڑھیں