حضرت سیّد بیگم صاحبہؓ کے اخلاص اور سیرت کے متعلق حضرت میر ناصر نواب صاحب فرماتے ہیں کہ
’’اس با برکت بیوی نے جس سے میرا پالا پڑا تھا مجھے بہت ہی آرام دیا اور نہا یت ہی وفاداری سے میرے ساتھ اوقات بسری کی اور ہمیشہ نیک صلاح دیتی رہی، کبھی مجھ پر ناجا ئز دباؤ نہیں ڈالا ،نہ میری طاقت سے بڑھ کر تکلیف دی۔ میرے بچو ں کو بہت ہی شفقت اور جانفشانی سے پالا۔ نہ کبھی بچوں کو کوسا نہ مارا۔ اللہ تعالیٰ اسے دین ودنیا میں سرخرو رکھے اور بعد انتقال جنت الفردوس میں جگہ عنایت فرماوے۔ بہرحال عُسر اور یُسر میں میراساتھ دیا۔ جس کو میں نے مانا اس کو اس نے مانا۔ جس کو مَیں نے پیر بنایا اس نے بھی اس سے بلا تامل بیعت کی۔ چنانچہ عبد اللہ صاحب غزنوی کی میرے ساتھ بیعت کی۔ نیز مرزا صاحبؑ کو جب مَیں نے تسلیم کیا تو اس نے بھی مان لیا۔ ایسی بیویاں بھی دنیا میں کم نظر آتی ہیں۔ یہ بھی میری ایک خوش نصیبی ہے جس کا مَیں شکر گزار ہو ں۔ کئی لوگ بسبب دینی اور دنیوی اختلاف کے بیویوں کے ہاتھ سے نالاں پائے جاتے ہیں جو گویا کہ دنیا کی دوزخ میں داخل ہو جاتے ہیں۔ مَیں تو اپنی بیوی کے نیک سلوک سے دنیا میں ہی جنت میں ہوں۔ ذٰلِکَ فَضۡلُ اللّٰہِ یُؤۡ تِیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ وَاللّٰہُ ذُوالۡفَضۡلِ الۡعَظِیۡمِ۔‘‘( الحدید: 22)
مزید پڑھیں