درس نمبر 14بابت رمضان المبارک 2025ء رمضان المبارک کے مسائل

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’ اصل بات یہ ہے کہ قرآنِ شریف کی رخصتوں پر عمل کرنا بھی تقویٰ ہے۔ خداتعالیٰ نے مسافر اور بیمار کو دوسرے وقت(روزے) رکھنے کی اجازت اور رخصت دی ہے اِس لئے اِس حکم پر بھی تو عمل رکھنا چاہئے۔ مَیں نے پڑھا ہے کہ اکثر اکابر اس طرف گئے ہیں کہ اگر کوئی حالت سفر یا بیماری میں روزہ رکھتا ہے تو یہ معصیت ہے۔ کیونکہ غرض تو اللہ تعالیٰ کی رضا ہے، نہ اپنی مرضی اور اللہ تعالیٰ کی رضا فرمانبرداری میں ہے۔ جو حکم وہ دے اس کی اطاعت کی جاوے اور اپنی طرف سے اس پر حاشیہ نہ چڑھایا جاوے۔اُس نے تو یہی حکم دیا ہے کہ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِیْضًا اَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ(سورۃ البقرہ :185)۔ اس میں کوئی قیداور نہیں لگائی کہ ایسا سفرہو یا ایسی بیماری ہو‘‘۔ فرمایا کہ:’’مَیں سفر کی حالت میں روزہ نہیں رکھتا اور ایسا ہی بیماری کی حالت میں۔ چنانچہ آج بھی میری طبیعت اچھی نہیں اور مَیں نے روزہ نہیں رکھا۔‘‘
(ملفوظات جلد پنجم صفحہ 68-67۔ الحکم 31جنوری 1907ء)

مزید پڑھیں

تقریر بابت  رمضان المبارک 2025ء کَتَبَ اللّٰہُ لَأَغْلِبَنَّ أَنَا وَرُسُلِیْ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”یہ خدا تعالیٰ کی سُنَّت ہے اور جب سے کہ اُس نے انسان کو زمین میں پیدا کیا ہمیشہ اس سُنَّت کو وہ ظاہر کرتا رہا ہے کہ وہ اپنے نبیوں اور رسولوں کی مدد کرتا ہے اور ان کو غَلَبَہ دیتا ہے…اور غَلَبَہ سے مراد یہ ہے کہ جیسا کہ رسولوں اور نبیوں کا یہ مَنْشَاء ہوتا ہے کہ خدا کی حُجَّت زمین پر پوری ہو جائے اور اس کا مقابلہ کوئی نہ کر سکے اسی طرح خداتعالیٰ قَوِی نشانوں کے ساتھ ان کی سچائی ظاہر کر دیتا ہے۔“
(رسالہ الوصیت، روحانی خزائن جلد 20صفحہ304)

مزید پڑھیں

درس نمبر 13بابت رمضان المبارک 2025ء روزہ اور عورتوں کے متعلق مسائل

” قرآن میں صرف بیمار اور مسافر کے لئے روزہ نہ رکھنے کی وضاحت ہے۔ دودھ پلانے والی عورت اور حاملہ کے لئے کوئی ایسا حُکم نہیں مگر رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بیمار کی حدّ میں رکھا ہے“
( فقہ احمدیہ صفحہ 291)

مزید پڑھیں

تقریر بابت  رمضان المبارک 2025ء رمضان اور کسوف و خسوف کا نشان

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
إِنَّ لِمَهْدِيّنَا آيَتَيْنِ لَمْ تَكُونَا مُنْذُ خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ تَنْكَسِفُ الْقَمَرُ لأَوَّلِ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ وَتَنْكَسِفُ الشَّمْسُ فِى النِّصْفِ مِنْهُ وَلَمْ تَكُونَا مُنْذُ خَلَقَ اللّٰهُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ
(سنن الدّار قطنی کتاب العیدین باب صفۃ صلوۃ الخسوف والکسوف وھیئتُہا)
کہ ہمارے مہدی کے لیے دو نشان مقرر ہیں اور جب سے زمین و آسمان پیداہوئے ہیں یہ نشان کسی اور مامور کے لیے ظاہر نہیں ہوئے۔ وہ یہ ہیں کہ رمضان کے مہینے میں چاند (اپنے گرہن کی مقررہ راتوں میں سے) پہلی رات کو گہنایا جائے گا اور سورج کو (اس کے گرہن کے مقررہ دنوں میں سے) درمیانے دن کو گرہن ہوگا اور یہ ایسے نشان ہیں کہ جب سے اللہ تعالیٰ نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا یہ نشان کبھی کسی مامور کےلیے ظاہر نہیں ہوئے۔

مزید پڑھیں

درس نمبر 12بابت رمضان المبارک 2025ء روزہ اور  مریض اور مسافر

اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے ۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُتِبَ عَلَیۡکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَo اَیَّامًا مَّعۡدُوۡدٰتٍ ؕ فَمَنۡ کَانَ مِنۡکُمۡ مَّرِیۡضًا اَوۡ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنۡ اَیَّامٍ اُخَرَ ؕ وَ عَلَی الَّذِیۡنَ یُطِیۡقُوۡنَہٗ فِدۡیَۃٌ طَعَامُ مِسۡکِیۡنٍ ؕ فَمَنۡ تَطَوَّعَ خَیۡرًا فَہُوَ خَیۡرٌ لَّہٗ ؕ وَ اَنۡ تَصُوۡمُوۡا خَیۡرٌ لَّکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَo
( البقرہ:185-184)
اے وہ لوگو! جو ایمان لائے ہو تم پر روزے اُسی طرح فرض کر دئیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔ گنتی کے چند دن ہیں۔ پس جو بھی تم میں سے مریض ہو یا سفر پر ہو تو اُسے چاہئے کہ وہ اتنی مدت کے روزے دوسرے ایام میں پورے کرے اور جو لوگ اس کی طاقت رکھتے ہوں ان پر فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے۔ پس جو کوئی بھی نفلی نیکی کرے تو یہ اس کے لئے بہت اچھا ہے اور تمہارا روزے رکھنا تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو۔

مزید پڑھیں

تقریر بابت  رمضان المبارک 2025ء رمضان اور مَن    کا مَنکا صاف کر

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ
’’جیسے بیت اللہ میں حجرِ اسود پڑا ہوا ہے اسی طرح قلب، سینہ میں پڑا ہوا ہے… قلبِ انسانی بھی حجرِاسود کی طرح ہے اور اس کا سینہ، بیت اللہ سے مشابہت رکھتا ہے۔‘‘
)ملفوظات جلد اول صفحہ172۔173(

مزید پڑھیں

درس نمبر11 بابت رمضان المبارک 2025ء رمضان اور محفوظ قلعے میں داخل کرنے والی دعائیں

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
’’مَیں تمہیں حکم دیتا ہوں کہ اللہ کو زیادہ یاد کرو اور ذکر کی مثال ایسی سمجھو کہ جیسے کسی آدمی کا اس کے دشمن نہایت تیزی کے ساتھ پیچھا کر رہے ہوں یہاں تک کہ اس آدمی نے بھاگ کر ایک مضبوط قلعے میں پناہ لی اور دشمنوں کے ہاتھ لگنے سے بچ گیا۔ اِسی طرح انسان شیطان سے نجات پا سکتا ہے ورنہ کوئی ذریعہ نہیں۔‘‘
(شعب الایمان جزء دوم صفحہ 73 حدیث 534)

مزید پڑھیں

تقریر بابت  رمضان المبارک 2025ء رمضان میں ہونے والی  دو بابرکت شادیاں

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کے کامل ترین انسان، اعلیٰ حکمران، بہترین سپہ سالار، قاضی، تاجر اور ساتھ ہی ساتھ کامل شوہر بھی تھے، بحیثیت شوہر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی پہ نظر دوڑائیں تو عمدہ آبگینوں سے مزیّن ہے جو کہ موجودہ زمانے میں تمام خاوندوں کے لئے قابل نمونہ اور لاثانی طرزِ عمل ہے۔ آپؐ کی جن دو ازواجِ.مطہرات کا ذکر کرنا آج مجھے مقصود ہے جن کی شادیاں رمضانُ المبارک میں ہوئیں۔ وہ دونوں ازواج یعنی حضرت سودہ بنتِ زمعہؓ اور حضرت زینب بنتِ خزیمہؓ اُن خصوصیات کی حامل تھیں جن کا تعلق بالخصوص رمضان کی برکات اور فضائل سےہے ۔

مزید پڑھیں

درس نمبر 10بابت رمضان المبارک 2025ء رمضان ، دعاؤں کا مہینہ

حدیث میں آتا ہے کہ رمضان کی ہر رات اللہ تعالیٰ منادی کرنے والے ایک فرشتہ کو عرش سے فرش پر بھیجتا ہے۔جو یہ اعلان کرتا ہے
یا بَاغِیُ الْخَیْرِ ھَلُمَّ ھَلْ مِنْ دَاعٍ یُسْتَجَابُ لہٗ ھَلْ مِنْ مُسْتَغْفِرٍ یُسْتَغْفَرُ لَہٗ ھَلْ مِنْ تَائبٍ یُتَابُ عَلَیْہِ ھَلْ مِنْ سائلٍ یُعْطَیٰ سؤلہٗ
(کنزالعمال)
کہ اے خیر کے طالب! آگے بڑھو۔ کیا کوئی ہے جو دُعا کرے تا کہ اُس کی دعا قبول کی جائے؟کیا کوئی ہے جو استغفار کرے کہ اُسے بخش دیا جائے کیا؟ کوئی ہے جو توبہ کرے تا کہ اس کی توبہ قبول کی جائے؟ کیا کوئی ہے جو سوال کرے۔ جس کو پورا کیا جائے گا؟

مزید پڑھیں

تقریر بابت  رمضان المبارک 2025ء رمضان اور سریّہ عبداللہ بن عتیک

سریہ عبداللہ بن عتیک، ابورافع کی طرف بھجوایا گیا تھا۔ ابن سعد نے بیان کیا ہے کہ یہ سریّہ رمضان 6 ہجری میں ہوا۔

مزید پڑھیں