
پیشِ لفظ
”آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر مضامین اور تقاریر کے پروگرام بنائے جائیں“
( حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ)
آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ اور آپؐ کے خصائل و شمائل پر دنیا بھر میں انگنت کتب، لا تعداد مضامین اور مقالہ جات کی صورت میں مواد ہونے کے باوجود ایک سیرت نگار کو آپؐ کی سیرت و سوانح پر قلم کشائی کرنے میں قدرے دقت محسوس ہوتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ایک عظیم الشان انسانؐ جو ساری دنیا کے لیے نجات دہندہ ٹھہرا اور خاتَمُ الانبیاء کہلایا کی سیرت نگاری کا حق ادا نہیں ہو سکتا۔ لیکن ہے یہ کام بہت مبارک اور سعادت مندی کا باعث ۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے بھی اُن خوش نصیب لوگوں میں شامل کر رکھا ہے جن کو آنحضورؐکی سیرت وشمائل پر قلم اٹھانے کی توفیق ملی ۔ کتابی صورت میں سب سے پہلے جامعہ احمدیہ میں شاہد کے لیے” سرایا“ سن 5 ہجری تک تاریخ اسلام لکھنے کا موقع ملا یعنی ایسی جنگیں اور معرکے جو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کے دفاع کے لیے بھجوائے مگر آپؐ خود ان معرکوں میں شامل نہیں ہوئے۔ ان سرایا کی تاریخ مدّون کرنے میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ کا نہ صرف مطالعہ کرنے کا موقع ملا بلکہ آپؐ کی سیرت کے مختلف پہلوؤں کو لکھنے کی توفیق بھی ملی۔ خاکسار کےمقالہ کے ممتحن جناب مولانا دوست محمد شاہد صاحب مرحوم مؤرخ احمدیت نے خاکسار کا انٹرویو لینےکے بعد خاکسار کے تمام کلاس فیلوز کے سامنے اپنے خطاب میں خاکسار کی محنت اور تحقیق کو سراہا۔الحمدللّٰہ علی ذالک
پھر سیرت نگاری کی دوسری سعادت مجھے قائد اشاعت مجلس انصار اللہ پاکستان کی حیثیت سے توہین.رسالت پر اسلام احمدیت کی تعلیمات اور افکار کو جمع کرنے پر ملی جو488 صفحات پر مشتمل ہے۔ کتاب کا نام ہے ” ناموس رسالتؐ پر حملوں کا دفاع (تاریخ احمدیت کے آئینہ میں) “۔خاکسار کی اس تحقیق نے بھی خاصی شہرت پائی اور نام نہاد مولویوں کی طرف سے بھی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا نیز قائد تربیت کی حیثیت سے بہت سے بروشرز اور پمفلٹس بھی سیرت رسولؐ پر لکھنے کی توفیق ملی۔ جیسے آداب معاشرت۔ تیسرے نمبر پر سیرت رسولؐ کے سلسلہ میں خاکسار اپنی جن خدمات کا ذکر کرسکتا ہے وہ خاکسار کی 34مطبوعہ کتب میں سے کئی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کے گرد ہی گھومتی ہیں۔ اس امر کا اظہار کرنے میں نہ صرف مجھے خوشی محسوس ہو رہی ہے بلکہ اپنے اللہ کا شکر گزار بھی ہوں کہ ایڈیٹر روزنامہ الفضل آن لائن لندن کی حیثیت سے الفضل میں مطبوعہ مضامین پر مختلف عناوین پر جو کتب مدّون کرنے کی توفیق اللہ تعالیٰ سے خاکسار نے پائی ۔ ان میں سے درج ذیل کتب سیرت رسولؐ پر ہیں۔
1۔ ربط ہے جانِ محمدؐ سے مری جاں کو مدام
2۔ قرآنی انبیاء
3۔ واقعہ افک
اور اب سال بھر سے زائد عرصہ میں مختلف عناوین پر تقاریر لکھنے اور ویب سائٹ
www.mushahedat.com
پر لوڈ کرنے کی توفیق مل رہی ہے اور اب تک کی 550 تقاریر میں 89 تقاریرآنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کےمختلف پہلوؤں پر ہیں۔ جن میں سے 39 تقاریر کو گزشتہ سال ربیع الاول 1445ھ کے موقع پر سیرت وشمائل محمدﷺ کے نام سے کتابی شکل دی گئی ۔ اب اِس سال مزید 50 تقاریرسیرت و شمائل محمد ﷺکے نام سے حصہ دوم کی صورت میں ہدیہ قارئین کی جا رہی ہیں۔ دیگر بیسیوں مضامین جو الفضل اور پاکستان کے نیشنل اخبارات و جرائد میں طبع ہوئے وہ اِن کے علاوہ ہیں۔ جن میں مرتد کی سزا اور اہانتِ.رسول کے طویل مضامین شامل ہیں۔
پیارے رسول حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر مضمون ، تقریر یا کتاب تحریر کرتے وقت ایک فائدہ یہ ہوتا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آتے ہی درود بھیجنے کا موقع میسر آتا ہے جبکہ دوسرابڑا فائدہ یہ ہے کہ اپنا محاسبہ کرنے کا بھی موقع ساتھ ساتھ ملتا رہتا ہے نیز کثرت سے استغفار کرنے کی توفیق ملتی ہے۔ میرے اِس مشاہدہ کی تائید خاکسار کے مضامین اور تقاریر کو کمپوز اور فائنل کرنے والےدوست و خواتین کرتے ہیں جیسے مسز عائشہ چوہدری اور زاہد محمود نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ فجزاہم اللّٰہ تعالیٰ۔ آج اگر امتِ محمدیہ نے اِس مبارک حربے سے فائدہ اٹھایا ہوتا تو کبھی بھی امت محمدیہ کی یہ دِگرگُوں کیفیت نہ ہوتی جس حال میں وہ آج ہیں اور اُن کی اِس حالت پر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری زمانہ کی بے شمار پیشگوئیاں پوری ہو رہی ہیں۔جیسے فرمایا کہ
”عنقریب ایسا زمانہ آئے گا کہ نام کے سوا اسلام کا کچھ باقی نہیں رہے گا۔ الفاظ کے سوا قرآن کا کچھ باقی نہیں رہے گا۔ اس زمانہ کے لوگوں کی مسجدیں بظاہر تو آباد نظر آئیں گی لیکن ہدایت سے خالی ہوں گی۔ ان کے علماء آسمان کے نیچے بسنے والی مخلوق میں سے بدترین مخلوق ہوں گے۔ ان ہی سے فتنے اٹھیں گے اور ان میں ہی لوٹ جائیں گے یعنی تمام خرابیوں کا وہی سرچشمہ ہوں گے۔ “
(مشکوۃ کتاب العلم الفصل الثالث)
آج اسلام ہمیں مغربی اقوام میں نظر آتا ہے۔ کسی نے کہا ہے کہ اگر مسلمان دیکھنے ہوں تو اسلامی ممالک کا رخ کرو اور اگر اسلام دیکھنا ہو یا اسلامی تعلیم پر عمل کرنے والے دیکھنے ہوں تو مغربی ممالک کا دورہ کرو۔ کسی کی تحقیق کے مطابق سب سے زیادہ اسلام پر عمل کرنے والا ملک نیوزی لینڈ ہے جس کے بعد آئرلینڈ ہے، اس کے بعد آئس لینڈ پھر فن لینڈ۔ ڈنمارک چھٹے اور کینیڈا ساتویں نمبر پر ہے۔ ملائشیا 38ویں، کویت 48 ویں اور بحرین 64 ویں نمبر پر آتا ہے اور حیران کن طور پر سعودی عرب 131 ویں نمبر پر ہے۔ بنگلہ.دیش کی پوزیشن سعودیوں سے بھی نیچے ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مسلمان نماز، روزہ ،سنت، قرآن، حدیث، حجاب، داڑھی اور لباس کے بارے میں بہت محتاط ہیں لیکن ریاستی ،سماجی پیشہ وارانہ زندگی میں اسلام کے قوانین پر عمل نہیں کرتے۔ مسلمان دنیا میں کسی سے بھی زیادہ مذہبی خطبات، وعظ ، نصیحتیں سنتے ہیں لیکن کوئی بھی مسلمان ملک دنیا کا بہترین ملک نہیں بن سکا ۔۔۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ ایک غیرت مند چینی تاجر نے کہا ہے کہ مسلمان تاجر ہمارے پاس دو نمبر کی جعلی چیزیں بنانے کا آرڈر لے کر آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ فلاں فلاں مشہور کمپنی کا لیبل لگا دو اور جب ان سے کہا جاتا کہ ہمارے ساتھ کھاناکھاؤ تو وہ کہتے ہیں کہ یہ حلال نہیں ہے اور ایک جاپانی نو مسلم نے کہا کہ میں مغربی ممالک میں غیرمسلمانوں کو اسلام کے اصولوں پر چلتے ہوئے دیکھتا ہوں اورمشرقی ممالک میں اسلام کو دیکھتا ہوں لیکن مسلمان نہیں ہے۔ اسلام صرف نماز ،روزہ نہیں بلکہ یہ زندگی گزارنے کا ایک طریقہ ہے اور دوسروں کے ساتھ رابطے اور رفاقت کا معاملہ ہے۔
لہذا آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامی تعلیم اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ کو عام کیا جائے اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد ”آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے بارے میں مضامین اور تقاریر کے پروگرام بنائے جائیں“ کو عملی جامہ پہنانے کے لیےان 50 تقاریر کو کتابی شکل دی جارہی ہے تا زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے مختلف پہلوؤں کو اجلاسات اور میٹنگز میں اُجاگر کر کے اِن صفات کو خود بھی اپنایا جا ئے اور دوسروں کو بھی عمل کرنے کی دعوت دی جائے۔
ان تقاریر کی تیاری اور کمپوز کرکے مدوّن کرنے میں جرمنی سے مکرمہ عائشہ منصور چوہدری کا بہت ہاتھ ہے۔ پھر مکرم زاہد محمود نے اسے روزانہ پی ڈی ایف کی شکل میں تیار کرنے اور بعد میں کتابی شکل دینےمیں تعاون فرمایا اور مکرم عامر محمود آف شیفیلڈ یوکے اور مکرم سعید الدین احمد آف برطانیہ نے ویب سائٹ پر اپلوڈ کرنے میں تعاون فرمایا۔ان کے علاوہ مکرم منہاس محمود ۔جرمنی، مکرم سلمان طارق خان، مکرمہ عطیۃ العلیم۔ہالینڈ اور مکرمہحُبَۃُ الکریم ۔ لندن کا تعاون بھی حاصل رہا۔ اس کے علاوہ جن احباب کے مضامین یا کتب سے تقاریر تیار کرتے ہوئے مدد لی گئی وہ بھی شکریہ کے مستحق ہیں۔ نیز اِس مبارک تقاریر کی تیاری میں شمائل النبیؐ از نور فانڈیشن، حدیقۃ الصالحین از استازی المحترم حضرت ملک سیف الرحمن مرحوم ، سیرت خاتم النبیّن صلی اللہ علیہ وسلم از حضرت مرزا بشیر احمدؓ اور اُسوہ انسانِ کامل از مکرم حافظ مظفر احمد سے مواد لیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان تمام کو احسن جزاء عطا فرمائے۔ فجزاھم اللّٰہ تعالیٰ احسن الجزا ء فی الدنیا و الآخرۃ و کان اللّٰہ معھم و ایدھم بنصرہ ۔آمین
”مشاہدات“ کی یہ بارہویں کاوش ہے۔ اللہ تعالیٰ ہماری ادنیٰ کوشش کو قبول فرمائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت بڑھانے کا موجب ہو ۔آمین۔رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا ؕ اِنَّکَ اَنۡتَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ
مشاہدات سے متعلق موصول ہونے والے پیغامات اور تبصروں میں سے چند ایک ہدیہ تشکّر کے طور پر پیش.ہیں۔
٭ ملک قیصر محمود صاحب تحریر کرتے ہیں کہ
”خاکسار آپ کا تہہ دل سے مشکور و ممنون ہے کہ آپ کی تقاریر ہمیں فیلڈ میں بہت کام آتی ہیں۔ لجنہ ، خدام ، اطفال ،انصار کے اجتماعات کے موقع پر آپ اپنی تقاریر کے ذریعہ ہمارے پروگرامز میں شامل ہوتے ہیں۔ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔خاص طور پر محرم الحرام کے حوالہ سے آپ کی کاوش قابل ستائش ہے اور علمی دبستان میں ایک مفید اضافہ ہے۔“
٭ طاہرہ فرخ صاحبہ نے پیغام بھجوایا کہ
”میں ہر روز بلا ناغہ مشاہدات پڑھتی ہوں اس سے میرے علم میں بہت اضافہ ہوتا ہے۔ جزاکم اللّٰہ واحسن الجزاء“
٭ حُبَۃُ الکریم صاحبہ یوکے نے مشاہدات میں سے ایک تحریر کے متعلق لکھتی ہیں:
”آپ کا یہ مضمون بہت پیارا لگا۔ بہت سی نئی باتیں سیکھنے کو ملیں۔ کیا مَیں اِسے اپنی آواز میں ریکارڈ کرسکتی.ہوں “
٭ لطیف احمد شیخ صاحب آف لندن نے مشاہدات سے متعلق اپنے پیغام میں لکھا کہ
”ماشاءاللہ بہت زبردست اور بہت اعلیٰ علم کا خزانہ ہے۔ ایک مرتبہ اس خزانے کو کھول لیں تو بند کرنےکودل ہی نہیں کرتا۔ ایک سے دوسرے عنوان پر چلتے چلے جانے میں وقت کا بھی احساس نہیں رہتا …اللہ تعالیٰ آپ کو بہت بہت جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین“
آپ تمام قارئین کی دعاؤں اور حوصلہ افزائی کا شکریہ۔ جزاکم اللّٰہ خیرا ۔ کان اللّٰہ معکم
۔۔خاکسار
۔۔۔۔حنیف احمد محمود۔ برطانیہ
(سابق ایڈیٹر روزنامہ الفضل آن لائن لندن)
07 ستمبر 2024ء
ویب سائیٹ: www.mushahedat.com
فون نمبر: +44 73 7615 9966
انڈیکس
نمبر شمار | مشاہدات | عنوان | صفحہ |
1 | 514 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کےوالد ماجد حضرت عبد اللہ ابن عبدالمطلب | 1 |
2 | 515 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ ماجدہ حضرت آمنہ بنت وہب | 7 |
3 | 306 | اُسوہ رسولؐ،ہمارے لئے بہترین نمونہ | 13 |
4 | 535 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق | 21 |
5 | 488 | اسلام ، محمد رسو ل اللہؐ کا مدرسہ ہے(حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ) | 29 |
6 | 516 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم اور خشیتِ الٰہی | 37 |
7 | 532 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم قدوسیت کا مظہرِ اتم ( حضرت مسیح موعودؑ کے افاضات کی روشنی میں ) | 46 |
8 | 527 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نورِ مجسم | 55 |
9 | 164 | عَشِقَ مُحمدٌ رَبَّہْ | 61 |
10 | 517 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کا رہن سہن اور روزمرہ کے معمولات | 71 |
11 | 513 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پسندیدہ کھانے اور تناول کرنے کے آداب | 81 |
12 | 519 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قناعت و سادگی | 87 |
13 | 518 | حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سادگی اور قناعت (ازروئے افاضات حضرت خلیفۃُ المسیح الخامس ایدہ اللہ) | 96 |
14 | 510 | آنحضورؐ مہمان نوازی اور تواضع کے اخلاق کے آئینہ میں | 105 |
15 | 520 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور مخلوق سے ہمدردی | 114 |
16 | 521 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت ایک مُخلص دوست | 120 |
17 | 507 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمنوں سے حسنِ سلوک | 130 |
18 | 508 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا جنگی قیدیوں سے حسنِ سلوک | 139 |
19 | 522 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت تاجر | 148 |
20 | 524 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حُسنِ مزاح | 159 |
21 | 525 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا صبر و استقلال | 167 |
22 | 528 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بطور ماہر نفسیات | 176 |
23 | 529 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خصائل و فضائل اور عظمتیں (قرآن کریم کی روشنی میں) | 187 |
24 | 530 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت منتظم | 193 |
25 | 531 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت ایک عظیم قائد | 201 |
26 | 308 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اندازِ تبلیغ، ہمارے لئے مشعلِ راہ | 209 |
27 | 270 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت داعی الیٰ اللہ( مکّی دور) | 223 |
28 | 271 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت داعی الیٰ اللہ(مدنی دور) | 247 |
29 | 523 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلمِ انسانیت | 264 |
30 | 180 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کے تناظر میں حضور ایدہ اللہ کی احمدی عورتوں کو نصائح | 271 |
31 | 526 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے رؤیا ، کشوف اور پیشگوئیاں | 286 |
32 | 305 | خطبہ حجۃ الوداع ۔ اسلامی تعلیمات کا خلاصہ | 296 |
33 | 310 | واقعہ معراج اور اسراء کی حقیقت | 305 |
34 | 238 | آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم کےجَوَامِعُ الکَلِم | 318 |
35 | 431 | امثال الحدیث(تقریر نمبر 1) | 332 |
36 | 432 | امثال الاحادیث(تقریرنمبر2) | 341 |
37 | 490 | چھوٹی چیزیں، بڑے نتائج(احادیث کی روشنی میں) | 351 |
38 | 202 | آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے سسرالی رشتہ داروں سے حسن سلوک | 358 |
39 | 189 | حضرت فاطمہ اور حضرت علی کی شادی کے موقع پر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے تناظر میں شادی بیاہ کے متعلق چند اسلامی تعلیمات | 370 |
40 | 251 | رحمۃ للعالمینؐ اور عالَمِ اَطفال | 383 |
41 | 159 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی والدین کو بچوں سے دوستانہ تعلق کی تعلیم | 394 |
42 | 533 | ”یہ بزرگ میرا محمدؐ تھا اور اہل مجلس اس کے صحابہؓ تھے“ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا ایک دلنشین منظر (ازافاضات حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ ) | 406 |
43 | 512 | آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنے صحابہؓ سے محبت | 413 |
44 | 192 | صحابہ رسول رِضوانُ اللہ علیہم کا تعلق باللہ اور ذوق عبادت | 423 |
45 | 509 | صحابہ رضوان اللہ علیہم کا عشقِ رسولؐ | 437 |
46 | 428 | صدقہ و خیرات کی اہمیت و برکات (از روئے احادیث) | 448 |
47 | 421 | حیوانوں کی دنیا اور ان کے متعلق اسلامی تعلیم ( احادیث کی روشنی میں) | 455 |
48 | 365 | رمضان اور درود شریف کے فضائل | 465 |
49 | 466 | محرم میں بکثرت درودشریف پڑھنے کی اہمیت اور برکات | 471 |
50 | 534 | وصالُ النبی صلی اللہ علیہ وسلم | 482 |