60 تقاریر بابت افراد خاندان حضرت مسیح موعودؑ   (حصہ اول)

اعلانات تعارف کتب تقاریر ٰؑحضرت مسیح موعود

دریچہ

تَریٰ نَسْلًا بَعِیْدًا

(دریچہ)

الحمدللّٰہ ثم الحمدللّٰہ! مجھ حقیر اور بے نفس انسان کو مامُورِ  زمانہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے جو غیرمعمولی محبت و عقیدت ہے اس کا اظہار خاکسار بہت دفعہ اپنے آپ سے مخاطب ہو کر یوں کرتا رہا ہے کہ کاش! خاکسار بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دَور میں ہوتا۔  مال، وقت،عزت و آبرو کی قربانی کرتا اور ایک پیسہ، دو پیسہ اعلائے کلمۃُ الاسلام کے لیے چندہ دیتا اور میرا نام بھی تاابد روحانی خزائن کی جلدوں میں لکھا جاتا ۔ گو یہ مبارک و مقدس موقع میرے لیے مقدر نہ تھا لیکن آج آپؑ سے اِسی محبت و عقیدت کا نتیجہ ہے کہ مجھے حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کی نسلِ طیبہ پر قلم اٹھانے اور 100 سے زائد اپنےنام زندہ کر جانے والوں کی سیرت و سوانح پر تقاریر کی صورت میں مضامین لکھنے کی توفیق ملی  اور آج ان میں سے 67 افراد کی سیرت و سوانح  پر مشتمل تقاریر کی جلد نمبر1 منصّہ شہود پر لانے کی توفیق مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپؑ کی اولاد اور نسل کو بڑھانے کی خوشخبریاں دیں۔

کہا ”ہرگز نہیں ہوں گے یہ برباد
بڑھیں گے جیسے باغوں میں ہوں شمشاد“ 

خود حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اللہ کے حضور یوں التجا کی۔

اہل وقار ہوویں فخر دیار ہوویں
حق پر نثار ہوویں مولیٰ کے یار ہوویں
بابرگ و بار ہوویں اک سے ہزار ہوویں
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ

 جبکہ آپؑ کے معاندین آپؑ کی اولاد و نسل کی تباہی اور بربادی کی نہ صرف پیشگوئیاں کرتے رہے بلکہ اپنے خدا سے دعا بھی مانگتے رہے ۔ مَیں یہاں صرف ایک معاندِ اسلام و احمدیت پنڈت لیکھرام پشاوری  کا ذکر کروں گا ۔جس نے حضرت مصلح موعودؓ والی پیشگوئی کے مقابل پرآپؑ کی نسل کی تباہی اور بربادی کے بارے اپنے خود ساختہ الہامات شائع کیے اور بڑی تعلّی سے یہ اعلان کیا کہ میرا الہام تو یہ کہتا ہے کہ مرزاغلام احمد کی ذریت کا جلد خاتمہ ہو جائے گا۔ پھر لکھا کہ آپ کی ذریت بہت جلد منقطع ہو جائے گی۔ غایت درجہ تین سال تک  شہرت رہے گی۔ پھر لکھتا ہے کہ میرا خدا کہتا ہے چند روز تک قادیان میں نہایت ذلّت و خواری کے ساتھ کچھ تذکرہ رہے گا پھر معدوم محض ہو جائے گا ۔پھر بڑی تعلّی سے لکھا کہ ہمارا الہام یہ کہتا ہے کہ لڑکا کیا تین سال کے اندر اندر آپ کا خاتمہ ہو جائے گا اور آپ کی ذریت سے کوئی باقی نہ رہےگا۔

(تیغ دعا از حنیف احمد محمود صفحہ 133-134)

ایک طرف ” خدا رسوا کرے گا تم کو “کا مصداق لیکھرام چند سالوں میں ہی بیوی، اکلوتا بچہ اور چچا سمیت خود واصلِ جہنم ہوا اور دوسری طرف ” مَیں اعزاز پاؤں گا “کا مصداق حضرت مرزا غلام احمد قادیانیؑ  کی نسل کی تعداد ایک ہزار    کو چھو رہی ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی زندگی میں ہی اپنی اولاد کی اولاد بھی دیکھ لی تھی۔

میری ہر پیشگوئی خود بنادی
تَریٰ نَسْلًا بَعِیْدًا بھی دکھادی

 1997 ء میں جب لیکھرام کی پیشگوئی کو 100 سال پورے ہوئے تھے تو خاکسار نے ”تیغِ دعا“کے نام سے 374 صفحات پر مشتمل ایک ضخیم کتاب تصنیف کی تھی ۔ جس میں یہ دلچسپ موازنہ تحریر کیا تھا کہ ایک طرف لیکھرام  کی نسل کا مکمل خاتمہ ہوا  تودوسری طرف ایک صدی میں حضرت مرزا غلام احمد قادیانیؑ کی أولاد 522 تک پہنچ چکی تھی ۔ جن میں سے صرف 117 تو حضرت مرزا سلطان احمدصاحب  کی اولاد تھی اور 330 افراد پر مشتمل کنبہ حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمدصاحبؓ   کا تھا۔

کبھی نصرت نہیں ملتی درِ مولیٰ سے گندوں کو
کبھی ضائع نہیں کرتا وہ اپنے نیک بندوں کو

   خدا کے پاک لوگوں کو خدا سے نصرت آتی ہے
جب آتی ہے تو پھر عالَم کو اک عالَم دکھاتی ہے

دوسری بات جس سے آج خاکسار کو بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے وہ سیدنا و امامنا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک فرمان کی تعمیل ہے آپؐ فرماتے ہیں کہ

”جس شخص نے ایک مومن کی تاریخ لکھی گویا اُسے زندہ کر دیا اور جس نے یہ تاریخ پڑھی گویا اُسے اس مومن کی زیارت نصیب ہوئی۔“

(الاعلان بالتوبیخ، صفحہ 28، تالیف حضرت حافظ شمس الدین محمد بن عبدالرحمٰن سخاوی)

اس عظیم خوشی کی خبر اور ثواب میں میرے ساتھ مکرمہ عائشہ منصور چوہدری اور مکرم زاہد محمود برابر کے شریک ہیں بلکہ مکرمہ عائشہ منصور چوہدری کی تحریر  کا تو معتدبہ حصہ تعاون کی صورت میں شامل حال رہا ۔ جہاں تک اس ارشاد نبویؐ کے دوسرے حصے یعنی” جس نے یہ تاریخ پڑھی گویا اُسے اس مومن کی زیارت نصیب ہوئی“ کا تعلق ہے ہم امید رکھتے ہیں کہ اس کتاب میں 67 مؤمنین و مؤمنات کی تاریخ پڑھنے سے ہزاروں قارئین کو اِن نیک اور پاکیزہ بزرگوں کی زیارت نصیب ہو گی ، جن میں سب سے بزرگ ہستی حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام ہیں ۔اے اللہ!تو ایسا ہی کر ۔آمین

 جماعت احمدیہ میں خلفائے کرام نے اپنے اپنے خاندانوں کی تاریخ مدوّن کرنے کی تحریکات فرمائیں۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے  حضرت مسیح موعودؑ کے صحابہ کرامؓ کے حالاتِ زندگی مدوّن کرنے کی تحریک.فرمائی۔

 حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ نے اپنے اپنے  خاندان  کے بزرگوں کی تاریخ اکٹھا کرنے کی تحریک یوں فرمائی کہ

” ہر خاندان کو اپنے بزرگوں کی تاریخ اکٹھا کرنے کی طرف متوجہ ہونا چاہیے اور اس تاریخ کو ان کی بڑائی کے لیے شائع کرنے کی خاطر نہیں بلکہ اپنے آپ کو بڑائی عطا کرنے کے لیے، اِن کی مثالوں کو زندہ کرنے کے لیے اِن کے واقعات کو محفوظ کریں اور پھر اپنی نسلوں کو بتایا کریں کہ یہ وہ لوگ ہیں جو تمہارے آباؤواجداد تھے“

(خطبات طاہر جلد 8 صفحہ 176-178)

 پھر ایک موقع پر فرمایا کہ

”چاہیے کہ اپنے خاندان کا ذکرِ خیر اپنی آئندہ نسلوں میں جاری کریں …سب سے زیادہ زور اس بات پر ہونا چاہیے کہ آنے والی نسلوں کو اپنے بزرگ آباؤو اجداد کے اعلیٰ کردار اور اعلیٰ اخلاق کا علم ہو، ان کی قربانیوں کا علم ہو“

(خطبہ جمعہ 30 اپریل 1993ء)

 ہمارے موجودہ پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ

” حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی اس پیاری جماعت میں ایسے ہزاروں لاکھوں نمونےبکھرے پڑے ہیں… جنہوں نے اپنے اخلاص اور قربانیوں کے بڑے اعلیٰ معیار قائم کیے ہیں۔ بہت سے ایسے ہیں جن کے وفا، اخلاص ،تعلق، محبت، اطاعت کے واقعات سامنے نہیں آئے۔ یہ لوگ خاموشی سے آئے اور محبت و تعلق ،وفا اور اطاعت کی مثالیں رقم کرتے ہوئے خاموشی سے چلے گئے۔ ایسے مخلصین کی اولادوں کو چاہیے کہ اپنے بزرگوں کے واقعات قلمبند کریں“

(خطبات مسرور جلد اول صفحہ 412-413)

 حضورِ ایدہ اللہ تعالیٰ نے پیشخبری سناتے ہوئے فرمایا :

”یاد رکھیں! جب تک یہ مثالیں قائم ہوتی رہیں گی زمینی مخالفتیں ہمارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتی“

(خطبات مسرور جلد اول صفحہ 413)

 ہم سب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی روحانی اولاد ہیں۔ لہذا آپؑ اور آپؑ کی جسمانی اولاد کی سیرت.نگاری پر یہ ایک حقیر سی ادنیٰ کوشش کی گئی ہے۔  اس جلد میں 60تقاریر شامل ہیں تاہم بعض تقاریر میں میاں اور بیوی دونوں کے حالات بیان ہوئے ہیں اس طرح اس جلد میں 67بزرگوں کے حالات زندگی شامل ہوئے ہیں جبکہ جلددوم میں مزید 40 بزرگوں کے حالات زندگی بیان ہوں گے۔ اِنْ.شَاءَ اللّٰہ۔  وباللّٰہ التوفیق

 اس کتاب کا خوبصورت اور دیدہ زیب ٹائٹل مکرم فضل عمر شاہد آف لٹویا نے تیار کیا ہے۔ اس کے علاوہ معاونین و معاونات میں مکرمہ امۃ الباری ناصر آف امریکہ، مکرم نصیر احمد باجوہ آف جرمنی ،مکرم منہاس محمود  آف جرمنی شامل ہیں نیز جن احباب و خواتین کے مضامین سے تقاریر کی تیاری میں مدد لی گئی ہے  وہ بھی شکریہ کے مستحق ہیں۔ فجزاھم اللّٰہ تعالیٰ خیراً

 ہم امید رکھتے ہیں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے یہ الفاظ آپ کی جسمانی اور روحانی نسل کے حق میں تا ابد پورے ہوں ۔

” میرا تو اعتقاد ہے کہ ایک آدمی باخدا اور سچا متقی ہو تو اُس کی سات پشت تک بھی خدا رحمت اور برکت کاہاتھ رکھتا اور ان کی خود حفاظت فرماتا ہے“

 (ملفوظات جلد3 صفحہ 182)

جب یہ تقاریر لکھی اور شیئر کی جا رہی تھیں تو بہت سے احبابِ جماعت نے اِن کو پسند فرمایا اور سراہتے رہے حتّٰی کہ ایک خاتون نے لکھا کہ اِن بزرگ ہستیوں میں سے کچھ کے متعلق بعض قیمتی معلومات پہلی بار نظروں سے گزر رہی ہیں۔  مکرم قمر احمد ظفر جرمنی سے لکھتے ہیں:

”آپ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر لکھے جانے والے مضامین نہ صرف جماعتی تاریخ کے بند دریچوں کو وا کررہے ہیں بلکہ خاندانِ اقدس حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اہلِ بیت اور دیگر بزرگانِ دین کی سیرت و کردار کو اُجاگر کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ ہر مضمون ایسا محسوس ہوتا ہے گویا ماضی کی کسی درخشاں قندیل کے سامنے کھڑے ہو کر اُس کے انوار سے دل و دماغ کو روشن کیا جا رہا ہو… یہ مضامین دل کو ایمان کی حلاوت بخشتے ہیں اور ذہن کو جماعتی تاریخ کی اہمیت کا ادراک عطا کرتے ہیں۔ “

مکرم عامر احمد طارق خان صاحب   تحریر کرتے ہیں:

”مکرم  ابو سعید حنیف احمد محمود نے  علمی جدت کا کام شروع کیا ہے یہ صرف انہی کا خاصا ہے  کہ آلِ مسیح  پر ایک ایک پر  مختصر سیرت و سوانح  ایک ایک شخص کی اٹھانا اور اس پر کام کرنا ۔ یہ ذہن میں جو خیال ہے یہ بہت مبارک اور عمدہ ہے۔ آپ کے متعلق یہ تعارفی کلمات اور جذبات  کو مَیں الفاظ میں  ڈھالنا چاہتا تھا لیکن مجھے خیال آیا کہ پتہ نہیں  مشاہدات میں آپ اس کی اجازت دیں یا نہ دیں  لیکن  خواہش تو تھی اورہے۔“

میرا اپنا ذاتی تعلق افرادِ خاندان سے بہت گہرا رہا ہے لیکن بعض معلومات اور اِن کی خوبیوں اور اِن بزرگوں کے اندر چُھپے اوصاف سے جان کاری حاصل کر کے اپنے ایمان و ایقان کو بڑھانے کی نہ صرف کوشش کی بلکہ اپنے اندر اِن خوبیوں کو جگہ دینے کے لئے اللہ کے حضور بدستِ دعا بھی رہا۔ انہی نیک جذبات کا اظہار مکرمہ عائشہ چوہدری اور مکرم زاہد محمود میرے سے کرتے رہے۔ 

یہ سال نو کا قارئین کی خدمت میں پہلا تحفہ ہے۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف

یہ ”مشاہدات“ کے  سلسلہ کی16 ویں  کتابی کاوش ہے۔ رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا ؕ اِنَّکَ اَنۡتَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ

۔۔۔۔خاکسار

۔۔۔ابوسعیدحنیف احمد محمود۔ برطانیہ

۔۔۔۔ ( شاہد۔ عربی فاضل ، مربّی سلسلہ)

(سابق ایڈیٹر روز نامہ الفضل  ربوہ و الفضل آن لائن لندن و نائب ناظر اصلاح و ارشاد مرکزیہ)

یکم؍جنوری 2025ء

ویب سائیٹ:             www.mushahedat.com

فون نمبر:                  +44 73 7615 9966


انڈیکس

نمبر شمارمشاہداتعنوانصفحہ
1327حضرت مرزاغلام احمد قادیانؑی(بانی جماعت احمدیہ)1
2329حضرت مسیح موعودؑ کا حُلیہ اور اخلاق و عادات13
3560حضرت مرزاغلام مرتضیٰ صاحب والدِ ماجد حضرت مسیح موعودؑ17
4561حضرت چراغ بی بی صاحبہ والدہ ماجدہ حضرت مسیح موعودؑ25
5493سیرت حضرت اماں جان نصرت جہاں بیگم رضی اللہ عنہا30
6402حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ41
7259حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی سیرت کے چند درخشندہ پہلو50
8  500سیرت حضرت سیّدہ محمودہ بیگم   صاحبہ رضی اللہ عنہا (حرم اول  حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ)65
9  501سیرت حضرت سیّدہ امۃ الحئی صاحبہ رضی اللہ عنہا (حرم  دوم حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ)75
10  502سیرت حضرت سیدہ مریم النساء بیگم صاحبہ  رضی اللہ عنہا (حرم  سوم حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ)83
11  503سیرت حضرت سیّدہ سارہ بیگم  صاحبہ (حرم چہارم حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ)93
12  504سیرت حضرت سیّدہ عزیزہ بیگم صاحبہ (حرم پنجم  حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ)100
13  246سیرت حضرت سیدہ مریم صدیقہ صاحبہ (حرم ششم حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ)105
14  505سیرت حضرت سیّدہ بُشریٰ بیگم صاحبہ (حرم ہفتم  حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ)118
15495سیرت حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد رضی اللہ عنہ124
16544حضرت سیّدہ سرور سلطان صاحبہؓ زوجہ حضرت صاحبزادہ مرزا بشیراحمد صاحبؓ134
17496سیرت حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد رضی اللہ عنہ141
18564حضرت بُو زینب صاحبہؓ زوجہ حضرت مرزا شریف احمد صاحبؓ151
19497سیرت حضرت سیّدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہ رضی اللہ عنہا158
20562سیرت حضرت نواب محمد علی خان صاحب رضی اللہ عنہ168
21498سیرت حضرت سیّدہ امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ رضی اللہ عنہا176
22563سیرت حضرت نواب محمد عبد اللہ خان صاحب رضی اللہ عنہ187
23403حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ197
24565حضرت سیّدہ منصورہ بیگم صاحبہ  )حرم حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ(206
25404حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ213
26566حضرت سیّدہ آصفہ بیگم صاحبہ )حرم حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ(223
27567محترمہ  صاحبزادی ناصرہ  بیگم صاحبہ229
28578محترم  صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب237
29605محترمہ صاحبزادی امۃ القیوم  بیگم صاحبہ245
30570محترم صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب251
31640محترمہ صاحبزادی  امۃ الرشید صاحبہ260
32641محترم میاں عبدالرحیم احمد صاحب266
33586محترمہ  صاحبزادی امۃالعزیز بیگم صاحبہ270
34683محترم صاحبزادہ مرزا حمید احمد صاحب275
35568محترمہ صاحبزادی امۃالحکیم بیگم صاحبہ278
36622محترم سیّد داؤد مظفر شاہ صاحب283
37582محترمہ صاحبزادی امۃ الباسط صاحبہ289
38610محترم  سید میر داؤد احمد صاحب296
39584محترمہ  صاحبزادی امۃ النصیر صاحبہ305
40650محترم پیر معین الدین صاحب312
41649محترمہ صاحبزادی امۃ المتین صاحبہ316
42569محترم صاحبزادہ مرزا مبارک احمدصاحب 322
43668محترمہ صاحبزادی آمنہ طیبہ صاحبہ زوجہ  محترم صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب 328
44620محترم صاحبزادہ ڈاکٹرمرزا منور احمد صاحب332
45621محترمہ صاحبزادی محمودہ بیگم صاحبہ زوجہ محترم  صاحبزادہ  ڈاکٹر مرزا منور احمد  صاحب337
46676محترم صاحبزادہ مرزا خلیل احمد صاحب اور زوجہ محترمہ اسماء طاہرہ صاحبہ343
47684محترم صاحبزادہ مرزا حفیظ احمد صاحب اور زوجہ محترمہ سیدہ تنویر الاسلام صاحبہ349
48681محترم صاحبزادہ مرزا رفیع احمدصاحب  و زوجہ محترمہ سیّدہ امۃ السمیع صاحبہ355
49585محترم صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب361
50606محترمہ صاحبزادی امۃ القدوس صاحبہ زوجہ محترم صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب369
51680محترم مرزا انور احمد صاحب  اور زوجہ محترمہ  صاحبزادی صبیحہ امینہ  بیگم صاحبہ377
52677محترم صاحبزادہ مرزا اظہر احمد صاحب  اور زوجہ محترمہ قیصرہ خانم صاحبہ383
53665محترم صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب389
54666محترمہ طاہرہ حنیف صاحبہ زوجہ محترم  صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب394
55674محترم صاحبزادہ مرزا نعیم احمد صاحب  اور زوجہ محترمہ صاحبزادی امۃ المومن صاحبہ398
56682محترم صاحبزادہ مرزا رفیق احمد صاحب ا ورزوجہ محترمہ سیّدہ فریدہ بیگم صاحبہ403
57686محترم چوہدری ناصر محمد سیال صاحب407
58583محترم صاحبزادہ مرزا انس احمد  صاحب420
59685محترمہ صاحبزادی امۃ الشکور صاحبہ428
60673محترم صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا  مبشر احمد صاحب435

مکمل کتاب پڑھنے کے لئے ٹائٹل پر کلک کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے