خدمتِ خلق انسان دوستی کا دوسرا نام ہے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
” تم جو میرے ساتھ تعلق رکھتے ہو۔ یاد رکھو کہ تم ہر شخص سے خواہ وہ کسی مذہب کا ہوہمدردی کرو اور بلاتمیز ہر ایک سے نیکی کرو کیونکہ یہی قرآن شریف کی تعلیم ہے۔“
(ملفوظات جلدچہارم صفحہ219)

مزید پڑھیں

فَاسْتَبِقُواالْخَیْرَات

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
”سابق با لخیرات بننا چاہیے۔ ایک ہی مقام پر ٹھہر جانا کوئی اچھی صفت نہیں ہے… ہر وقت قدم آگے ہی رکھنا چاہیے۔ نیکی میں ترقی کرنی چاہیے ۔ ورنہ خدا تعالیٰ انسان کی مدد نہیں کرتا اور اس طرح سے انسان بے نور ہوجاتا ہے…خدا تعالیٰ کی نصرت انہی کے شامل حال ہوتی ہے جو ہمیشہ نیکی میں آگے ہی آگے قدم رکھتے ہیں ایک جگہ نہیں ٹھہر جاتے اور وہی ہیں جن کا انجام بخیر ہوتاہے۔“
(ملفوظات جلد پنجم صفحہ 456)

مزید پڑھیں

ذاتی اصلاح کے بغیر معاشرے کی اصلاح ممکن نہیں

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
”انسان کے دل میں اگر پختہ ایمان ہو اور اللہ تعالیٰ سے اس کا تعلق ہوتو…کوئی مشکل ایسی نہیں رہتی جو آسان نہ ہوجائے۔“
(خطباتِ محمود جلد 17 صفحہ344)

مزید پڑھیں

سفر کے آداب اور اسلامی تعلیمات

حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سواری پر سوار ہوتے وقت یہ دعا بھی پڑھاکرتے تھے۔
سُبْحَانَ ا لَّذِیْ سَخَّرَلَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِ نِیْنَ وَ اِنَّا اِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ۔ (الزخرف:15:14)
یعنی پاک ہے وہ ذات جس نے اِسے ہمارے تابع فرمان کیا حالانکہ ہم میں اسے قابو میں رکھنے کی طاقت نہیں تھے اور ہم اپنے رب کی طرف جانے والے ہیں۔

مزید پڑھیں

مدرسہ میرا ، میری ذات میں ہے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
’’علم و حکمت ایسا خزانہ ہے جو تمام دولتوں سے اشرف ہے۔ دنیا کی تمام دولتوں کو فنا ہے لیکن علم و حکمت کو فنا نہیں۔‘‘
(ملفوظات جلد 4 صفحہ161)

مزید پڑھیں

رحمان خدا  اور اُس کے بندے

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
” خدا کے حقیقی عبد قرآن کریم کے حوالے سے جو نصائح کی جائیں ان پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اپنی روحانیت کو بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ پس عبادالرحمن بننے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہر قسم کی نیک نصیحت پر عمل کرنے کی کوشش کی جائے۔ یہ نہ دیکھیں کہ کون کہہ رہا ہے۔ یہ دیکھیں کہ جو بات اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے کی جا رہی ہے اس پر عمل کرنا ہے۔ ورنہ عمل نہ کرنا انسان کے لئے ٹھوکر کا باعث بن سکتا ہے۔“

مزید پڑھیں

مدینہ منورہ کی پہلی دو مساجد (مسجدِ قبا اور مسجدِ نبویؐ)

مسجد قباء میں نماز پڑھنے کے ثواب کے حوالے سے سنن ترمذی میں لکھا ہے ۔
اَلصَّلاَة فِي مَسْجِدِ قُبَاءٍکَعُمْرَۃٍ
کہ مسجد قباء میں نماز پڑھنا عُمرہ کرنے کے ثواب کے برابرہے۔
( ترمذی کتاب الصلوٰۃ باب ماجاء فی الصلوٰۃ فی مسجد قباء)
آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد نبوی کے متعلق فرمایا ۔
مسجد حرام کے علاوہ باقی ہر مسجد میں نماز پڑھنے کی نسبت میری مسجد میں نماز ادا کرنا ہزار نمازوں سے بہتر ہے۔
( بخاری کتاب افضل الصلوٰۃ باب فضل الصلوٰۃ مکۃ و المدینہ)

مزید پڑھیں

”تیری عاجزانہ راہیں اُس کو پسند آئیں “

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’میرا یہ مسلک نہیں کہ میں ایسا تُندخُواور بھیانک بن کر بیٹھوں کہ لوگ مجھ سے ایسے ڈریں جیسے درندہ سے ڈرتے ہیں اور مَیں بُت بننے سے سخت نفرت کرتا ہوں۔ مَیں تو بُت پرستی کے ردّ کرنے کو آیا ہوں نہ یہ کہ مَیں خود بُت بنوں اور لوگ میری پُوجا کریں۔ اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ مَیں اپنے نفس کو دوسروں پر ذرا بھی ترجیح نہیں دیتا ۔ میرے نزدیک متکبِّر سے زیادہ کوئی بُت پرست اور خبیث نہیں۔ متکبِّر کسی خدا کی پرستش نہیں کرتا بلکہ وہ اپنی پرستش کرتا ہے۔‘‘
(سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام صفحہ 41- 42)

مزید پڑھیں

سیّدہ  بشریٰ بیگم صاحبہ بنت حضرت میر محمد اسحاق صاحبؓ

مکرم سید سعید احمد صاحب اپنی اہلیہ محترمہ سیدہ بشریٰ بیگم صاحبہ کی وفات کے بعد ذکر خیر کرتے ہوئے تحریر کرتے ہیں کہ
’’مرحومہ ساری زندگی دینی شِعار پر قائم رہیں اور برقعہ پوشی ہر حال میں اپنائی حتّٰی کہ مشترکہ تقریبات میں بھی برقعہ پہن کرحصہ لیتی رہیں اور آپ پردہ پر اعتراض کرنے والوں کو اس مؤثر رنگ میں تعلیم پیش کرتیں کہ دوسری عورتیں فوراً قائل ہوجاتیں۔ ‘‘
(روزنامہ الفضل ربوہ 20؍جون 1997ء )

مزید پڑھیں

مکرم سیّد طالع احمد صاحب  شہید

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مکرم سید طالع احمد شہید کے متعلق اپنے خطبہ میں فرمایا:
’’ایک ہیرا تھا جو ہم سے جدا ہو گیا ہے۔ لیکن اس کا نقصان ایسا ہے جس نے ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اے میرے پیارے طالع! میں گواہی دیتا ہوں کہ یقیناً تم نے اپنے وقف کے اعلیٰ ترین معیاروں کو قائم کر لیا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں