حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
’’اس میں ایک عجیب سِرّ یہ ہے کہ یہ مہینہ آغاز سن ہجری سے نواں مہینہ ہے یعنی 1۔محرم 2۔ صفر 3۔ ربیع الاول 4۔ ربیع الثانی 5۔جمادی الاول 6۔ جمادی الثانی 7۔رجب 8۔ شعبان 9۔ رمضان اور یہ ظاہر ہے کہ انسان کی تکمیل جسمانی شِکمِ مادر میں نو ماہ میں ہی ہوتی ہے اور عدد نو کا ، فی نفسہٖ بھی ایک ایسا کامل عدد ہے کہ باقی اعداد اس کے احاد سے مرکب ہوتے چلے جاتے ہیں، لاغیر۔ اِس میں اشارہ اس امر کی طرف ہوا کہ انسان کی روحانی تکمیل بھی اِسی نویں مہینے رمضان ہی میں ہونی چاہئے اور وہ بھی اس تدریج کے ساتھ کہ آغاز شہود ہجری سے ہر ایک ماہ میں ایامِ بِیض وغیرہ( وہ روزے جو ہر قمری مہینے کی تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں کو رکھے جائیں کیونکہ بِیض، سفیدی کو کہتے ہیں جب چاند اپنی پورے جوبن پر ہو کر سفیدی اور چمک بکھیر رہا ہوتا ہے۔ ناقل) کے روزے رکھنے سے بتدریج تصفیۂ قلب حاصل ہوتارہا‘‘
(خطبات نور صفحہ231)
مزید پڑھیں