مکرمہ صاحبزادی امۃ الحئی درثمین صاحبہ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے صاحبزادی امۃ الحئی درثمین صاحبہ کی وفات پر آپ کا ذکرِ خیر کرتے ہوئے فرمایا :
’’ خلافت سے گہرا عشق اور اس کا بے حد احترام تھا ۔ بیماری کے آخری دنوں میں بھی بڑی ہمت کر کے مجھ سے ملنے آتی رہیں ۔ آخری مرتبہ وفات سے چند ہفتے قبل آئیں تو چلا بھی مشکل سے جا رہا تھا ۔ میرے پوچھنے پر کہ اتنی تکلیف کر کے آئی ہیں، مسکراتے ہوئے کہا کہ نہیں الحمد للہ ٹھیک ہوں بلکہ بیماری کے آخری دنوں میں ان کی بیٹی مجھے ملنے آرہی تھیں تو اُسے کہنے لگیں مَیں نے بھی جانا ہے مجھے بھی ملاقات کے لیے لے کر جاؤ لیکن اُس وقت ایسی حالت نہیں تھی لیکن ملاقات کی شدید خواہش تھی۔ ہر حال میں خدا تعالیٰ کی رضا پر راضی رہنے والی تھیں ۔ ‘‘

مزید پڑھیں

مکرم صاحبزادہ مرزا اظہر احمد صاحب ا ور اہلیہ محترمہ قیصرہ خانم صاحبہ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے خطبہ جمعہ مورخہ 23اکتوبر2015ء میں صاحبزادہ مرزا اظہر احمدصاحب کا ذکر خیرکرتے ہوئے فرمایا:
’’ خلافت سے بھی بڑا گہرا تعلق تھا اور میرے ماموں تھے لیکن بڑا احترام کا تعلق انہوں نے رکھا۔ پہلے جلسے پر 2003ء میں مَیں نے دیکھا کہ لوگوں کے رَش میں کھڑے تھے اور جب میرے پر ان کی نظر پڑی یا میری اِن پر نظر پڑی ہے تو بڑے جذباتی انداز میں انہوں نے ہاتھ ہلایا اور ایک خالص وفا، تعلق اور خلوص اِن کے چہرے سے جھلک رہا تھا۔ غریب پروری کرنے والے بھی تھے۔ اللہ تعالیٰ ان سے رحمت اور شفقت کا سلوک فرمائے۔‘‘
( خطبہ جمعہ فرمودہ 23اکتوبر2015ء )

مزید پڑھیں

مکرم صاحبزادہ مرزا خلیل احمد صاحب اور اہلیہ محترمہ اسماء طاہرہ صاحبہ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے 6جنوری 2017ء کے خطبہ جمعہ میں اسماء طاہرہ صاحبہ کا ذکرِ خیرکرتے ہوئے فرمایا:
’’ بیماری کے دنوں میں مل کے آیا ہوں آجکل کینیڈا میں تھیں ان کی بیماری کی ایسی حالت تھی کہ جب مَیں گیا ہوں اور ملا ہوں تو ہل نہیں سکتی تھیں لیکن اس وقت بھی ان کی عاجزی کا یہ حال تھا کہ انہوں نے کہا کہ میرے کپڑے نکال کے رکھو۔ تیاری کرو اور میرا کہا کہ شاید وہ مجھے ملاقات کے لئے بلا لیں۔ بجائے اس کے کہ مجھے پیغام بھیجتیں کہ ملاقات کے لئے آؤ۔ یہ اس امید پہ تھیں کہ مَیں ان کو وہاں بلاؤں گا۔ بہرحال مَیں مل کے آیا۔ اس لحاظ سے بڑی خوش ہوئیں ۔ ‘‘
( خطبہ جمعہ فرمودہ 6جنوری2017ء )

مزید پڑھیں

مکرم بریگیڈئیر ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب و اہلیہ محترمہ صاحبزادی آصفہ مسعودہ بیگم صاحبہ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے صاحبزادی آصفہ مسعودہ بیگم صاحبہ کی وفات پر خطبہ جمعہ میں آپ کے اوصاف بیان کرتے ہوئے فرمایا :
’’مجھ سے جو اِن کا رشتہ ہے، مختلف رشتے تھے کیونکہ یہ میری دادی کی دوسری والدہ سے بہن بھی تھیں اس لحاظ سے دادی بھی کہلاتی تھیں اور خالہ بھی بنتی تھیں۔ رشتہ میں پھوپھی بھی بنتی تھیں۔ لیکن کہتی ہیں کہ ان سب رشتوں کے باوجود مَیں بس خلیفہ وقت کی تابعدار ہوں اور یہ صرف باتیں ہی نہیں ہیں بلکہ واقعی انہوں نے اس تعلق کو جو خلافت کے ساتھ ان کا تعلق ہے اس کو وفا کے ساتھ نبھایا…. اللہ تعالیٰ اِن سے مغفرت اور رحم کا سلوک فرمائے اور اِن کی اولاد کو اور اگلی نسل کو بھی اِن کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘
( خطبہ جمعہ فرمودہ 22 اکتوبر2021 ء )

مزید پڑھیں

مکرم صاحبزادہ مرزا نعیم احمد صاحب  اوراہلیہ صاحبزادی امۃ المومن صاحبہ

درویشِ قادیان مکرم مولوی منظور احمد صاحب آف گھنو کے ججہ اپنے ایک مضمون میں بیان کرتے ہیں کہ صاحبزادہ مرزا نعیم احمد صاحب کہتے تھے کہ
’’ہماری کمزوری ہے کہ ہم حضورؑ کے بتائے ہوئے اصولوں اور گُروں سے فائدہ نہیں اٹھاتے ورنہ حضور کا ایک ہی ہتھیار دُعا جو حضورؑ نے ہمارے ہاتھوں میں دیا ہے ایک قیمتی خزانہ ہے ۔ مَیں نے ہزار بار آزمایا ہے جب بھی مجھے کوئی مشکل پڑتی ہے یا دقّت پیش آتی ہے مَیں دُعا میں لگ جاتا ہوں اور وہ مشکل دُور ہو جاتی ہے ۔ آپ کہتے تھےکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہم پراتنے احسانات ہیں کہ اگر ہم اپنی پیشانیوں سے سجدے کرتے کرتے خون بھی نکال لیں تب بھی اُن کے احسانات کا قرض نہیں چُکا سکتے ۔ ‘‘

مزید پڑھیں

مکرم صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا  مبشر احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے خطبہ جمعہ میں صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب کے اوصاف بیان کرتے ہوئےفرمایا :
’’خلفاء کے ساتھ بہت گہرا تعلق تھا۔ ایک تو یہ بھی تھا کہ اب تک جتنی بھی خلافتیں آئی ہیں ان کے ساتھ رشتہ داری کا بھی تعلق تھا دوسرا ادب اور احترام کا بھی بہت زیادہ تعلق تھا اور بچوں کو بھی اسی کا کہتے رہتے تھے اور خود بھی عمل کر کے دکھایا… خلافت سے بھی غیر معمولی وفا کا تعلق تھا جیساکہ پہلے بھی مَیں نے کہا۔ اللہ تعالیٰ ان سے بے انتہا مغفرت اور رحم کا سلوک فرمائے اور اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ عطا فرمائے۔“
( خطبہ جمعہ فرمودہ2جون 2023ء )

مزید پڑھیں

مکرم نواب مودود احمد خان صاحب

نواب مودود احمد خان صاحب کی اہلیہ آپ کے بارے میں بیان کرتی ہیں کہ
’’ بڑی سادہ طبیعت، خوش اخلاق، ہمدرد، منکسرُ المزاج اور شفقت کرنے والے تھے۔ جن سے بھی آپ کا تعلق رہا ہے ایسا ہی تھا کہ ہر کوئی یہ کہتا تھا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہم سے سالہا سال کا تعلق ہے۔ چاہے وہ جماعت کا چھوٹے سے چھوٹا کارکن ہو یا سینئر ممبر ہو۔ کوئی ایک پہلو بھی ایسا نہیں جس میں کسی بھی لحاظ سے مَیں نےبحیثیت شوہر یا بحیثیت باپ ان میں کمی دیکھی ہو۔ آئیڈیل شوہر تھے، آئیڈیل باپ تھے، آئیڈیل شخص تھے اور ہر شخص آپ سے بڑا متاثر ہوتا تھا۔‘‘

مزید پڑھیں

صاحبزادی امۃ الودود بیگم صاحبہ بنت حضرت مرزا شریف احمد صاحبؓ

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے صاحبزادی امۃ الودود بیگم صاحبہ کی وفات کے بعد الفضل 23جون 1940ء میں ایک مضمون میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے تحریر فرمایا:
’’ امۃ الودود جسے ہم پیار سے دودی کہا کرتے تھے جو کل ہم سے جدا ہوئی گو میری بھتیجی تھی مگر میری آئندہ نسلوں کے غم اس کے غم کو کہاں پہنچ سکتے ہیں ۔ کیونکہ خداتعالیٰ کا یہی قانون ہے کہ زمانہ، رشتہ اور تعلق یہ تین چیزیں مل کر دلوں میں محبت کے جذبات پیدا کیا کرتی ہیں پھر اگر اِن میں سے کوئی ایک چیز زور پکڑ جائے تو وہ دوسری چیزوں کو دبا دیتی ہے اور جب تینوں جمع ہوجائیں تو جذبات بھی شدید ہو جاتے ہیں ۔ دودی میری بھتیجی تو تھی مگر زمانہ کے قرب اور تعلق نے اسے میرے دل کے خاص گوشوں میں جگہ دے رکھی تھی ۔ بعد کی نسلیں تو الگ رہیں میرے اپنے بچوں میں سے کم ہی ہیں جو مجھے اس کے برابر پیارےتھے ۔ ‘‘

مزید پڑھیں

مکرم صاحبزادہ مرزا رشید احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے صاحبزادہ مرزا رشید احمد صاحب کے خطبہ نکاح میں فرمایا :
’’ عزیز رشید احمد کا نکاح عزیز میاں بشیر احمد صاحب کی لڑکی سے قرار پا رہا ہے ۔ جد کے لحاظ سے دونوں ایک ہی سلسلے میں منسلک ہو جاتے ہیں …وہ یاد رکھیں کہ وہ ایک ایسے انسان کے پوتے ہیں جو دنیا میں ایک عظیم الشان تغیّر کرنے آیا تھا ۔ وہ تغیّر شروع ہوچکا ہے ….عزیز رشید احمد کو سمجھنا چاہیے کہ اُن کے فرائض بہت ہیں ۔ اُن کو زید و بکر کا نمونہ دیکھنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اُن کے گھر میں نمونہ موجود ہے ۔ وہ دیکھیں کہ وہ مسیح موعود کی اولاد میں سے ہیں اور مسیح موعودؑ کا عظیم الشان اسوہ ان کے لیے موجود ہے ۔‘‘
( اخبار الفضل قادیان دارالامان 6جون 1924ء )

مزید پڑھیں

محترمہ سیّدہ نصیرہ بیگم صاحبہ بنت  حضرت میر محمد اسحاق صاحبؓ

سیدہ نصیرہ بیگم صاحبہ کی نماز میں جان تھی ۔ خواہ کتنی مصروف ہوں ، بیمار ہوں آپ کی نمازوں اور دعاؤں کا سلسلہ گھنٹوں جاری رہتا ۔ آپ کی بیٹی مکرمہ عتیقہ فرزانہ صاحبہ فرماتی ہیں کہ والدہ محترمہ کی نمازوں اور اپنے اللہ سے تعلق کا ایک الگ ہی رنگ تھا۔ دیگر عبادات جیسے روزہ، زکٰوۃ کی ادائیگی میں بھی دوسروں سے منفرد ہی دِکھتی تھیں۔

مزید پڑھیں