مکرمہ صاحبزادی آمنہ طیبہ صاحبہ اہلیہ  مکرم صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب 

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے صاحبزادی آمنہ طیبہ صاحبہ کی پر خطبہ جمعہ میں آپ کے اوصاف کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ
’’ ان کا رشتہ ازدواجی تقریبا 50 سال سے زیادہ عرصے پر پھیلا ہوا ہے اور مثالی رشتہ تھا یعنی سارے خاندان میں اگر کسی کو کوئی مثالی رشتہ پیش کرنا ہوتا تو ان کی طرف اشارہ ہوتا تھا … اس پہلو سے بہت مثالی رشتہ تھا اور ان کا نام آمنہ تھا اور طیبہ اور امر واقعہ یہ ہے کہ آمنہ حقیقی معنوں میں آمنہ تھیں۔ طیبہ حقیقی معنوں میں طیبہ تھیں۔ شاید ہی کوئی بیوی ایسی ہو جس کے متعلق انسان اس وثوق کے ساتھ کہہ سکے کہ اس نے اپنے خاوند کی ہر امانت کا حق ادا کیا ہے اور ہر طیب بات کسی بھی بات میں وہ چوکی ہوں ۔ عقل کا مجسمہ ،بہت ہی سلجھی ہوئی طبیعت اور حضرت چھوٹی پھوپھی جان کی تمام خوبیوں کی وارث اور حضرت چھوٹے پھوپھا جان نواب محمد عبداللہ خان صاحب کی خوبیوں کی بھی وارث تھیں ۔ ‘‘
( خطبہ جمعہ 29مارچ 1996ء )

مزید پڑھیں

مکرمہ صاحبزادی امۃ الوحید بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے صاحبزادی امۃ الوحید بیگم صاحبہ کی وفات پر خطبہ جمعہ میں آپ کے اوصاف بیان کرتے ہوئے فرمایا :
’’ بڑا اخلاص اور وفا کا تعلق تھا ان کا خلافت کے ساتھ۔ باوجود بڑا رشتہ ہونے کے، بڑی عمر ہونے کے انتہائی عاجزی سے ملتی تھیں …بہت سارے اوصاف ان میں تھے…اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ ‘‘
( خطبہ جمعہ فرمودہ 14اپریل2017ء )

مزید پڑھیں

محترمہ طاہرہ حنیف صاحبہ اہلیہ مکرم صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے طاہر حنیف صاحبہ کی وفات پر خطبہ جمعہ میں آپ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا :
’’ مجھے بھی بڑی باقاعدگی سے یہ خط لکھا کرتی تھیں اور بلکہ ہر خطبہ کے بعد اکثر ان کے خط آتے تھے اور اس پر مختلف قسم کے تبصرے بھی ہوتے تھے۔ بعض باتیں جو ان کو اچھی لگتی تھیں ان میں خاص طور پہ ان کا ذکر ہوتا تھا… اللہ تعالیٰ ان سے ہمیشہ مغفرت اور رحم کا سلوک فرمائے۔ بزرگوں کے قدموں میں جگہ دے اور ان کے بچوں کو بھی ان کی نیکیاں جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘
( خطبہ جمعہ18نومبر2022ء )

مزید پڑھیں

مکرم صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب کی وفات پرخطبہ جمعہ میں آپ کا ذکرِ خیر کرتے ہوئے فرمایا :
’’اللہ تعالیٰ محترم صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب سے مغفرت کا سلوک فرمائے، رحم کا سلوک فرمائے، آپ کے درجات بلند فرمائے۔ ان کے بچوں کو بھی حقیقت میں اُس خون کا حق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے جس کی طرف وہ منسوب ہوتے ہیں۔ مجھ سے بھی ان کا بہت گہرا تعلق تھا۔ خلافت سے پہلے بھی تھااور خلافت کے بعد تو پیار کا یہ تعلق بہت بڑھ گیا تھا۔ لیکن اس میں عاجزی اور اخلاص اور وفا کا بے انتہا اظہار تھا۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرماتا رہے اور ان کی اولاد کو بھی خلافت سے خاص تعلق رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ 21 فروری2014ء )

مزید پڑھیں

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کے ترجمے (ہر سورت کا جُدا ترجمہ)

اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے:
وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّکْرِ فَہَلْ مِنْ مُّدَّکِرٍ (القمر:18)
اور یقیناً ہم نے قرآن کو نصیحت کی خاطر آسان بنادیا۔ پس کیا ہے کوئی نصیحت پکڑنے والا؟

مزید پڑھیں

نماز ایک سواری ہے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نماز کو خداتعالیٰ سے ملانے کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔
فَاِنَّ الصَّلٰوۡۃَ مَرۡکَبٌ یُوۡصِلُ الۡعَبۡدَ اِلَی رَبِّ الۡعِبَادِ
کہ نماز ایک ایسی سواری ہے جو بندہ کو پرور دگارِ عالَم تک پہنچاتی ہے ۔
(اعجاز المسیح ، روحانی خزائن جلد 18صفحہ 166)

مزید پڑھیں

زندہ خدا سے دل کو لگاتے تو خوب تھا

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’یاد رہے کہ بندہ تو حُسن معاملہ دکھلا کر اپنے صدق سے بھری ہوئی محبت ظاہر کرتا ہے۔ مگر خدا تعالیٰ اس کے مقابلہ پر حد ہی کردیتا ہے۔ اس کی تیز رفتار کے مقابل پر برق کی طرح اس کی طرف دوڑتا چلا آتا ہے اور زمین اور آسمان سے اس کے لئے نشان ظاہر کرتا ہے اور اس کے دوستوں کا دوست اور اس کے دشمنوں کا دشمن بن جاتا ہے اور اگر پچاس کروڑ انسان بھی اِس کی مخالفت پر کھڑا ہو تو اُن کو ایسا ذلیل اور بےدست و پا کردیتا ہے جیسا کہ ایک مرا ہوا کیڑا اور محض ایک شخص کی خاطر کے لئے ایک دنیا کو ہلاک کردیتا ہے اور اپنی زمین و آسمان کو اس کے خادم بنادیتا ہے اور اس کی کلام میں برکت ڈال دیتا ہے اور اس کی تمام در و دیوار پر نور کی بارش کرتا ہے اور اُس کی پوشاک میں اور اُس کی خوراک میں اور اُس مٹی میں بھی جس پر اس کا قدم پڑتا ہے ایک برکت رکھ دیتا ہے اور اُس کو نامراد ہلاک نہیں کرتا۔ ‘‘
(ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم،روحانی خزائن جلد 21صفحہ225)

مزید پڑھیں

وہ خدا اب بھی بناتا ہے جسے چاہے کلیم

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”ہمارا خدا وہ خدا ہے جو اب بھی زندہ ہے جیسا کہ پہلے زندہ تھا اور اب بھی وہ بولتاہے جیسا کہ پہلے بولتاتھا اوراب بھی وہ سنتا ہے جیسا کہ پہلے سنتاتھا۔ یہ خیال خام ہے کہ اس زمانہ میں وہ سنتا تو ہے مگر بولتا نہیں بلکہ وہ سنتا اور بولتابھی ہے۔ اس کی تمام صفات ازلی ابدی ہیں کوئی صفت بھی معطل نہیں اور نہ کبھی ہو گی۔“
(الوصیت، روحانی خزائن جلد 20 صفحہ309)

مزید پڑھیں

ایثارکے نمونے

صحابہ رضوان اللہ علیہم نے سرورِ کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے ایثار کی تربیت پاکر اُسے اپنی عملی زندگی میں اپنایا۔ یرموک کی جنگ میں حارث بن ہشام، عکرمہ بن ابی جہل اور سُہَیل بن عَمرو (رضی اللہ عنہم) شہید ہوئے۔ وہ جب زخمی حالت میں پڑے تھے تو (لوگ) اُن کے پاس پانی لائے۔ لیکن ان میں سے ہر ایک نے جب اس کی طرف پانی بڑھایا گیا اسے اگلے آدمی کے پاس بھیج دیا اور کہا کہ یہ پانی اُسے پلا دو۔ چنانچہ وہ سب وفات پاگئے اور ان میں سے کسی نے پانی نہ پیا۔ راوی نے بتایا کہ عکرمہ نے پانی طلب کیا لیکن انہوں نے دیکھا کہ سہیل ان کی طرف دیکھ رہے ہیں تو آپ نے فرمایا کہ یہ پانی انہیں پلا دو۔ پھر سہیل نے دیکھا کہ حارث ان کی طرف دیکھ رہے ہی تو انہوں نے بھی کہا کہ اس کو پانی دے دو۔ پانی ابھی ان تک نہیں پہنچا تھا کہ وہ سب وفات پاگئے۔
(الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب جلد3ذکر عکرمہ)

مزید پڑھیں

سادگی،  قناعت اور زُہد

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرماتے ہیں۔
”آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے آخری شرعی نبی بنا کر مبعو ث فرمایا… اس عظیم اعزاز نے آپؐ میں کسی جاہ و جلال کا اظہار پیدا نہیں کیا… بلکہ اس چیز نے آپؐ میں.مزید مسکینی، سادگی اور قناعت پیدا کی کیونکہ اللہ تعالیٰ کے حکموں کا اور شریعت کا اور اس تعلیم کا جو اللہ تعالیٰ نے آپؐ پر نازل فرمائی سب سے زیادہ فہم و ادراک آپؐ کو ہی تھا۔“
(خطبہ جمعہ فرمودہ 12 اگست 2005 ء)

مزید پڑھیں