قرآنِ کریم اور تیسری عالمی ایٹمی جنگ

حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ سورت القارعۃ کی تفسیر بیان کرتے ہوئےفرماتے ہیں:
’’ کہ اَلْقَارِعۃ سے ایٹم بم مراد ہے اوراس عذاب کی ساری کیفیت ایسی ہے جو ایٹم بم سے پیدا شدہ تباہی پر پوری طرح چسپاں ہوتی ہے۔ یہ بم ایسا خطرناک اور تباہ کن ہے کہ اس سے بچنے کی سوائے اس کے اور کوئی صورت نہیں کہ لوگ منتشر اور پراگندہ ہو جائیں گے۔ یہ بم جس جگہ گرتا ہے سات سات میل کا تمام علاقہ خس و خاشاک کی مانند جلا کر راکھ کر دیتا ہےبلکہ ایٹم بم کے متعلق اب جو مزید تحقیق ہوئی ہے وہ بتاتی ہے کہ سات میل کا بھی سوال نہیں، چالیس چالیس میل تک یہ ہر چیز کو اڑا کر رکھ دیتا ہے۔ ہیرو شیما (جاپان) پر جب ایٹم بم گرایا گیا تو بعد میں جاپانی ریڈیو نے بیان کیاکہ اس بم سے ایسی خطرناک تباہی واقعہ ہوئی ہے کہ انسانوں کے گوشت کے لوتھڑے میلوں میل تک پھیلے ہوئے پائے گئے ہیں۔ یہ بالکل وہی حالت ہےجس کا قرآن کریم نے ان آیات میں ذکر فرمایا ہے کہ انسانوں کا وجود تک باقی نہیں رہے گا۔ ہڈی کیا اور بوٹی کیا سب باریک ذرات کی طرح ہو جائیں گے اور پتنگوں کی مانند ہوا میں اڑتے پھریں گے۔‘‘
(تفسیر کبیر جلد9 صفحہ515)

مزید پڑھیں
brown and black hardbound book

قرآنِ مجید ایک عظیم الشان معجزہ

حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
’’مَیں نے دُنیا کی بہت سی کتابیں پڑھی ہیں اور بہت ہی پڑھی ہیں مگر ایسی کتاب دُنیا کی دِلرُبا راحت بخش، لذّت دینے والی، جس کا نتیجہ دُکھ نہ ہو نہیں دیکھی…..مَیں پھر تم کو یقین دلاتا ہوں کہ میری عمر، میری مطالعہ پسند طبیعت، کتابوں کا شوق اِس امر کو ایک بصیرت اور کافی تجربہ کی بنا پر کہنے کے لیے جرأت دلاتے ہیں کہ ہرگز ہرگز کوئی کتاب ایسی موجود نہیں ہے اگر ہے تو وہ ایک ہی کتاب ہے۔ وہ کونسی کتاب؟ ذٰلِکَ الۡکِتٰبُ لَا رَیۡبَ ۚ فِیۡہِ کیسا پیارا نام ہے۔ مَیں سچ کہتا ہوں کہ قرآن شریف کے سوا کوئی ایسی کتاب نہیں ہے کہ اس کو جتنی مرتبہ پڑھو جس قدر پڑھو اور جتنا اس پر غور کرو اسی قدر لُطف اور راحت بڑھتی جاوے گی طبیعت اُکتانے کے بجائے چاہے گی کہ اَور وقت اسی پر صَرف کرو۔ عمل کرنے کے لیے کم از کم جوش پیدا ہوتا ہے اور دل میں ایمان، یقین اور عرفان کی لہریں اُٹھتی ہیں۔‘‘
)حقائق الفرقان جلد اول صفحہ 34(

مزید پڑھیں

تفسیر کبیر اور اِس کے محاسن و خصوصیات

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ انبیاء کی قرآنی ترتیب میں حکمت کے حوالہ سے فرماتے ہیں:
”انبیاء کی ترتیب کے بارے میں یہ وہ علم ہے جو خداتعالیٰ نے مجھے عطا فرمایا ہے چنانچہ تیرہ سو سال میں جس قدر تفاسیر لکھی گئی ہیں ان میں سے کسی تفسیر میں بھی یہ مضمون بیان نہیں کیا گیا اور کوئی نہیں بتاتا کہ نبیوں کا ذکر کرتے وقت یہ عجیب ترتیب کیوں اختیار کی گئی صرف مجھ پر خداتعالیٰ نے اس نکتہ کو کھولا جس سے اس ترتیب کی حکمت اور اہمیت بالکل واضح ہوجاتی ہے۔ “
( تفسیر جلد پنجم صفحہ264 )

مزید پڑھیں
blue flower in tilt shift lens

فَاِ نَّ الْعِزَّۃَ لِلّٰہِ جَمِیْعًا

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے زمانہ جاہلیت سے اسلام میں آنے والوں کو مخاطب ہو کر فرمایا کہ
بے شک اللہ تعالیٰ نے تم سے جاہلیت کی نخوت و غرور کو ختم کردیا اور باپ دادا کے نام لے کر فخر کرنے سے روک دیا۔
(سنن ابن داؤد 5116)

مزید پڑھیں

رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
”جو شخص بھی اپنے رب پر ایمان لاتا ہے۔ ’’فَــلَا یَخَافُ بَخْسًا وَّ لَا رَھَقًا‘‘ (الجنّ:14) اس کو نہ بخس کا کوئی خوف رہتا ہے اور نہ رہق کا کوئی خوف رہتا ہے۔“

مزید پڑھیں

تمام نصائحِ قرآنی کا مغز اور کلید۔دُعا

حضرت خلیفۃُ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ
”قرآنی دعائیں ہیں ، مسنون دعائیں ہیں، حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی سکھائی ہوئی دعائیں ہیں۔ اگر ہم نے اِن حالات سے باہر نکلنا ہے جو ہمارے لئے پیدا کئے گئے ہیں یا پیدا کئے جا رہے ہیں تو اِن کی طرف ہمیں بہت توجہ کرنی چاہیے“
(خطبہ جمعہ 5 اپریل 2024ء)

مزید پڑھیں

آئیں! ہم اپنے آپ کو قرآن میں تلاش کریں

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’قرآن کریم جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا۔ اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ گواہی دیتا ہے کہ یہ پاک کتاب ہے اور ہر قسم کے ممکنہ عیب سے پاک ہے اور نہ صرف پاک ہے بلکہ ہر قسم کی حسین اور خوبصورت تعلیم اس میں پائی جاتی ہے جس کا کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے اور اس میں وہ تمام خوبیاں شامل کر دی گئی ہیں جن کی پہلے صحیفوں میں کمی تھی اور اب یہی ایک تعلیم ہے جو ہر ایک قسم کی کمی سے پاک ہے۔ بلکہ اس تعلیم پر عمل کرکے ہر برائی سے بچا جا سکتا ہے۔ اور نہ صرف بچا جا سکتا ہے بلکہ اس کی تعلیم پر عمل کرنے اور اس تعلیم کو لاگو کرنے سے ہی اپنی اور دنیا کی اصلاح ممکن ہے۔ یعنی یہ تعلیم جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر اُتری یہی اب دنیا کی اصلاح کی، دنیا میں نیکیاں رائج کرنے کی، دنیا میں امن قائم کرنے کی، دنیا میں عبادت گزار پیدا کرنے کی، دنیا میں ہر طبقے کے حقوق قائم کرنے کی ضمانت ہے۔“
(خطبہ جمعہ 4مارچ2005ء)

مزید پڑھیں
brown and black hardbound book

خلفائے خمسہ کی خدماتِ قرآن

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’حضرت مسیح علیہ السلام جیسے اپنی کوئی شریعت لے کر نہ آئے تھے بلکہ توریت کو پورا کرنے آئے تھے اسی طرح پر محمدی سلسلہ کا مسیح اپنی کوئی شریعت لے کر نہیں آیا بلکہ قرآنِ شریف کے احیاء کے لئے آیا ہے اور اس تکمیل کے لئے آیا ہے جو تکمیل اشاعت ہدایت کہلاتی ہے ۔“
(ملفوظات جلد2 صفحہ 361 ۔362)

مزید پڑھیں

احکامِ الٰہی کی حفاظت کرو تا اللہ کو اپنے سامنے پاؤ (الحدیث)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے اپنے پر بند کرتاہے۔‘‘
(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19 صفحہ26)

مزید پڑھیں