سیرت حضرت سیّدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہ رضی اللہ عنہا

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ
’’خدا تعالیٰ نے…ایک لڑکی کی بشارت دی اور اس کی نسبت فرمایا تُنَشَّاءُ فِی الْحِلْیَۃِ یعنی زیور میں نشوونما پائے گی۔ یعنی نہ خورد سالی میں فوت ہوگی اور نہ تنگی دیکھے گی۔ چنانچہ بعداس کے لڑکی پیدا ہوئی جس کا نام مبارکہ بیگم رکھا گیا ‘‘
( روحانی خزائن جلد 22صفحہ227 )

مزید پڑھیں

سیرت حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد رضی اللہ عنہ

حضرت مرزا بشیر احمد صاحبؓ حضرت مرزا شریف احمد صاحب  کے متعلق فرماتے ہیں کہ
آپ کو حضرت مسیح موعودؑ کے ساتھ بعض لحاظ سے خاص مشابہت تھی۔ یہ مشابہت جسمانی نوعیت کے لحاظ سے بھی تھی اور حضرت مسیح موعودؑ کی طرح مزاج میں ایک لطیف قسم کا توازن پایا جاتا تھا اورطبیعت میں انتہائی سادگی اور غریب نوازی تھی۔

مزید پڑھیں

سیرت حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد رضی اللہ عنہ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا کہ
’’پینتیسواں نشان یہ ہے کہ پہلا لڑکا محمود احمد پیدا ہونے کے بعد میرے گھر میں ایک اَور لڑکا پیدا ہونے کی خدا نے مجھے بشارت دی اور اس کا اشتہار بھی لوگوں میں شائع کیا گیا چنانچہ دوسرا لڑکا پیدا ہوا اس کا نام بشیر احمد رکھا گیا۔‘‘
( حقیقۃ الوحی صفحہ 227)

مزید پڑھیں

سیرت حضرت صاحبزادہ مرزا سلطان احمد صاحب رضی اللہ عنہ

حضرت مرزا سلطان احمد صاحب کی شکل و شباہت بہت کچھ حضرت مسیح موعودؑ کے مشابہ تھی اور کچھ لکھا ہوا پڑھتے وقت گنگنانے کی آواز حضرت مسیح موعودؑ کی آواز سے بالکل ملتی تھی۔ آپ نہایت متواضع اور وسیع الاخلاق انسان تھے۔ قوتِ تحریر اور زورِ قلم آپ نے ورثہ میں پایا تھا

مزید پڑھیں

سیرت حضرت اماں جان نصرت جہاں بیگم رضی اللہ عنہا

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’میری یہ بیوی جو آئندہ خاندان کی ماں ہوگی اس کا نام نصرت جہاں بیگم ہے یہ تفاؤل کے طور پر الہامات کی طرف اشارہ معلوم ہوتا ہے کہ خدا نے تمام جہان کی مدد کے لئے میرے آئندہ خاندان کی بنیاد ڈالی ہے۔‘‘
(تریاق القلوب، روحانی خزائن جلد 15 صفحہ 275)

مزید پڑھیں

چھوٹی چیزیں بڑے نتائج(کتابچہ”کر نا کر“ کے اعتبار سے)

(کتابچہ” کر نا کر“ کے اعتبار سے)
کتابچہ” کر نا کر“ میں ایک چھوٹی سی بات یہ بھی درج ہے کہ کو اپنے نوافل اور سنت حتی الوسع اپنے گھر میں ادا کرتا کہ تیرے بیوی اور بچے صحیح طور پر نماز پڑھنا سیکھیں۔
اس چھوٹی سی بات جو سنت رسولؐ بھی ہے اور ہمارے بزرگوں کا نیک عمل بھی، کے ساتھ ہی بڑا نتیجہ درج ہے تا بیوی بچوں کو نماز کی عادت پڑے۔ہمارے پیار ے خلیفہ المسیح بھی سنتوں کی ادائیگی گھر میں فرماتے ہیں۔ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ گھر بھی آباد رہتے ہیں ۔

مزید پڑھیں

چھوٹی چیزیں، بڑے نتائج(حضرت مسیح موعودؑ کے کلمات کی روشنی میں)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
” جو شخص پورے طور پر اطاعت نہیں کرتا وہ اس سلسلہ کو بد نام کرتا ہے۔“
(ملفوظات جلد4 صفحہ73 ایڈیشن 1984ء)

مزید پڑھیں

چھوٹی چیزیں،بڑے نتائج(احادیث کی روشنی میں)

(احادیث کی روشنی میں)
آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اَلُسَّعِیْدُ مَنْ وُعِظَ بِغَیْرِہٖ
( چہل احادیث )
کہ نیک بخت ،خوش نصیب اور سعادت مند وہ ہے جو غیروں کے حال سے نصیحت پکڑے ۔

مزید پڑھیں
brown and black hardbound book

چھوٹی چیزیں، بڑے نتائج(قرآن کریم کے اعتبار سے)

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’خُلق کو پیدا کرنے کے لئے، رفق کے حسن کو اپنے اندر پیدا کرنے کے لئے قُوْلُوْا لِلنَّاسِ حُسْنًا (البقرۃ :84) یہ بات ہے اس پر عمل کرنا چاہئے۔ یہ ہے اسلام کے اعلیٰ خُلق کا معیار کہ لوگوں کو نیک باتیں کہو۔ پیار سے، ملاطفت سے پیش آؤ۔ لوگوں کو نیک باتیں کہنے کے لئے پہلے اپنے اندر بھی تو وہ نیکیاں پیدا کرنی ہوں گی، وہ خُلق پیدا کرنے ہوں گے تبھی تو اثر ہو گا۔ دوہرے معیار تو نیک نتیجے پیدا نہیں کرتے۔ پھر تعلیم دی دوسروں کے جذبات کا خیال رکھنے کی اور اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ خود پسندی میں مبتلا نہ ہوجاؤ۔ عین ممکن ہے کہ جس کو تم اپنے سے کم تر سمجھ رہے ہو وہ تمہارے سے بہتر ہوں۔ جب یہ احساس ہو گا تو پھر اپنے اندر بھی بہتر تبدیلیاں پیدا کرنے کی طرف توجہ پیداہو گی۔‘‘
(خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 4اپریل 2008ء )

مزید پڑھیں

اسلام، محمد رسو ل اللہؐ کا مدرسہ ہے(حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ)

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
” ہر ایک مدرسہ کے لیے جُدا جُدا ہیڈماسٹر ہیں۔ پس تمہیں چھٹی مدرسہ احمدیہ یا تعلیم الاسلام ہائی سکول میں جو پڑھائی ہوتی ہے اُس سے ملتی ہے لیکن اسلام جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مدرسہ ہے۔ اُس کے احکام سے چھٹی نہیں ملتی ۔ اِس مدرسہ کے بانی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ….یہ کالج جو ہے یہ کسی انجمن کے سپرد نہیں اس کے پہلے پرنسپل آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہیں لیکن آپ کو بھی اِس کے قواعد بنانے میں کوئی اختیار نہیں کیونکہ یہ وہ یونیورسٹی ہے جس کے تمام اصول و قواعد و احکام، خدا کی طرف سے آئے ہیں ۔“
(الفضل 12 اگست 1919ء)

مزید پڑھیں