خلفائے احمدیت کی امتِ مسلمہ سے محبت اور تڑپ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ ن فرماتے ہیں:
’’مسلم امّہ کا اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو حاصل کرنا احمدیت کی فتح سے ہی وابستہ ہے۔ ظلم و تعدی کا خاتمہ اسی سے وابستہ ہے۔ پس چاہے فلسطینیوں کو ظلم سے آزاد کروانا ہے یا مسلمانوں کو ان کے اپنے ظالم حکمرانوں سے آزاد کروانا ہے اس کی ضمانت صرف احمدیوں کی دعائیں ہی بن سکتی ہیں۔‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ 8؍اگست 2014ء)

مزید پڑھیں
blue flower in tilt shift lens

تحریکات خلافتِ خامسہ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ ن فرماتے ہیں:
”اپنے آپ کو حضرت مسیح موعودؑ سے جوڑ کر اور پھر خلافت سے کامل اطاعت کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ یہی چیز ہے جو جماعت میں مظبوطی اور روحانیت میں ترقی کا باعث بنے گی۔ خلافت کی پہچان اور اس کا صحیح علم اور ادراک اس طرح جماعت میں پیدا ہونا چاہئے کہ خلیفہ وقت کے ہر فیصلے کو بخوشی قبول کرنے والے ہوں۔“
(الفضل 18 مارچ 2014ء)

مزید پڑھیں

خلافتِ ثانیہ اور استحکامِ خلافت

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’فتنے ہیں اور ضرور ہیں مگر تم جو اپنے آپ کو اتحاد کی رسی میں جکڑ چکے ہو خوش ہو جاؤ کہ انجام تمہارے لئے بہتر ہوگا ۔ تم خدا کی ایک برگزیدہ قوم ہو گے اور اس کے فضل کی بارشیں ان شاء اللہ تم پر اس زور سے برسیں گی کہ تم حیران ہو جاؤ گے۔‘‘
(کون ہے جو خدا کے کام کو روک سکے از انوار العلوم جلد 2 صفحہ 19)

مزید پڑھیں

نظام خلافت کی اطاعت اور فرمانبرداری

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا :
اِنۡ رَأَیۡتَ یَوۡمَٔذٍ خَلِیۡفَۃَ اللّٰہِ فِی الۡاَرۡضِ فَالۡزِمۡہُ وَاِنۡ نُھِکَ جِسۡمُکَ وَاُخِذَ مَالُکَ۔
یعنی اگر تو اللہ کے خلیفہ کو زمین میں دیکھے تو اسے مضبوطی سے پکڑ لینا اگرچہ تیرا جسم نوچ دیا جائے اور تیرا مال چھین لیاجائے ۔
(مسند احمد بن حنبل حدیث حذیفۃ بن الیمان حدیث نمبر22916)

مزید پڑھیں

خلیفہ بنانا خداتعالیٰ کا کام ہے

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
”خوب یاد رکھو کہ خلیفہ خدا بناتا ہے اور جھوٹا ہے وہ انسان جو یہ کہتا ہے کہ خلیفہ انسانوں کا مقرر کردہ ہوتا ہے ۔ حضرت خلیفۃ المسیح مولوی نورالدین صاحب اپنی خلافت کے زمانہ میں چھ سال متواتر اس مسٔلہ پر زور دیتے رہے کہ خلیفہ خدا مقرر کرتا ہے نہ انسان اور درحقیقت قرآن شریف کے غور سے مطالعہ کرنے پر معلوم ہوتا ہے کہ ایک جگہ بھی خلافت کی نسبت انسانوں کی طرف نہیں کی گئی بلکہ ہر قسم کے خلفا کی نسبت اللہ تعالیٰ نے یہی فرمایا ہے کہ انہیں ہم بناتے ہیں۔ “
(کون ہے جو خدا کے کام کو ر وک سکے از انوار العلوم جلد 2صفحہ11)

مزید پڑھیں

منصبِ خلافت

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
”جماعت احمدیہ کے خلیفہ کی حیثیت دنیا کے تمام بادشاہوں اور شہنشاہوں سے زیادہ ہے، وہ دنیا میں خدا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نمائندہ ہے۔“
(الفضل 27 اگست 1937ء صفحہ 8)

مزید پڑھیں

خلیفہ راشد چہارم۔سیرت و سوانح حضرت علی المرتضیٰ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’حضرت علی رضی اللہ متقی، پاک اور خدائے رحمان کے محبوب ترین بندوں میں سے تھے۔آپ ہم عصروں میں سے چنیدہ اور زمانے کے سرداروں میں سے تھے۔ آپ اللہ کے غالب شیر اور مردِ خدائے حنان تھے آپ کشادہ دست پاک دل اور بے مثال بہادر تھے۔“
(ترجمہ از عربی سر الخلافۃ۔ روحانی خزائن۔ جلد8صفحہ 358)

مزید پڑھیں

خلیفہ راشد سوم ۔سیرت و سوانح حضرتِ عثمان غنیؓ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’میں تو یہ جانتا ہوں کہ کوئی شخص مومن اور مسلمان نہیں بن سکتا جب تک ابوبکر، عمر، عثمان، علی رضوان اللہ علیہم اجمعین کا سا رنگ پیدا نہ ہو۔ وہ دنیا سے محبت نہ کرتے تھے بلکہ انہوں نے اپنی زندگیاں خدا تعالیٰ کی راہ میں وقف کی ہوئی تھیں۔‘‘
(لیکچر لدھیانہ، روحانی خزائن جلد20صفحہ294)

مزید پڑھیں

خلیفہ راشد دوم۔سیرت و سوانح حضرت عمر فاروقؓ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’ صدیق رضی اللہ عنہ اور فاروق رضی اللہ عنہ خدا کے عالی مرتبہ امیر قافلہ ہیں ، وہ بلند پہاڑ ہیں ، انہوں نے شہروں اور بیان بان نشینوں کو حق کی طرف بلایا یہاں تک کہ ان کی دعوت اَقصائے بلاد تک پہنچی ، ان کی خلافت اثمارِ اسلام سے گرانبار اور خوشبوئے کامرانی و کامیابی سے معطر و ممسوح تھی ۔ ‘‘
( سرّ الخلافہ ، روحانی خزائن جلد8)

مزید پڑھیں

خلیفہ راشد اوّل۔سیرت و سوانح حضرت ابو بکر صدیقؓ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’ میں سچ کہتاہوں کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اس اسلام کے لئے آدمِ ثانی ہیں۔ میں یقین رکھتا ہوں کہ اگر آنحضرت صلعم کے بعد ابوبکرؓکا وجود نہ ہوتا تو اسلام بھی نہ ہوتا۔ ابوبکر صدیق ؓکا بہت بڑااحسان ہے کہ اس نے اسلام کو دوبارہ قائم کیا۔ اپنی قوتِ ایمانی سے کل باغیوں کو سزادی اور امن کو قائم کردیا۔ اسی طرح پر جیسے خدا تعالیٰ نے فرمایا اور وعدہ کیا تھا کہ میں سچے خلیفہ پر امن کو قائم کروں گا۔ یہ پیشگوئی حضرت صدیق ؓکی خلافت پر پوری ہوئی اور آسمان نے اور زمین نے عملی طور پر شہادت دے دی۔ پس یہ صدیق کی تعریف ہے کہ اس میں صدق اس مرتبہ اور کمال کا ہونا چاہئے ۔‘‘
( ملفوظات جلد1صفحہ380-381 ایڈیشن 1984ء)

مزید پڑھیں