حضرت مسیح موعودؑ کے خلافت کے بارے میں اقتباسات

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’خلیفہ جانشین کو کہتے ہیں اور رسول کا جانشین حقیقی معنوں کے لحاظ سے وہی ہوسکتا ہے جو ظلِّی طور پر رسول کے کمالات اپنے اندر رکھتا ہو اس واسطے رسول کریم نے نہ چاہا کہ ظالم بادشاہوں پر خلیفہ کا لفظ اطلاق ہو کیونکہ خلیفہ درحقیقت رسول کاظلّ ہوتا ہے اور چونکہ کسی انسان کے لئے دائمی طور پر بقا نہیں لہٰذا خدا تعالیٰ نے ارادہ کیا کہ رسولوں کے وجود کو جو تمام دنیا کے وجودوں سے اشرف و اولیٰ ہیں ظلی طور پر ہمیشہ کیلئے تاقیامت قائم رکھے۔ سو اسی غرض سے خدا تعالیٰ نے خلافت کو تجویز کیا تادنیا کبھی اور کسی زمانہ میں برکات رسالت سے محروم نہ رہے۔“
(شہادۃ القرآن، روحانی خزائن جلد 6صفحہ353)

مزید پڑھیں

خلافت کیا ہے اک فضلِ عظیم ربِّ رحمان ہے

ایک مراکشی دوست مصطفی صاحب نے لمبا عرصہ احمدیت کے بارے میں تحقیق کر کے بیعت کی ۔ کہتے ہیں میں نے بچپن سے ہی بہت سے علماء کی صحبت میں وقت گزارا ہے لیکن خلیفہ وقت کے خطبات نہ صرف قرآن کریم کی صحیح تفسیر ہیں بلکہ انسان کو اللہ تعالیٰ کے قریب لے جاتے ہیں۔ کہتے ہیں یہ خطبات سننے کے بعد مجھے نمازوں کا مزہ آنے لگا ہے۔ خدا تعالیٰ نے مجھے سچی خوابیں بھی دکھائی ہیں۔ احمدیت نے میری زندگی بدل دی ہے اور خدا تعالیٰ کے فضلوں کا ذکر کرتے ہوئے موصوف آبدیدہ ہوجاتے ہیں۔

مزید پڑھیں

خلافت خامسہ میں مالی قربانیوں کے چند ایمان افروزواقعات

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
”آج اللہ تعالیٰ کے فضل سے احمدی ہی ہیں جو دین کی خاطر مالی قربانی کرنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ یہ شبنم کی طرح تھوڑی تھوڑی رقمیں بھی دیتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کو بے انتہا پھل لگاتا ہے…..کبھی یہ بات کسی کمزور احمدی کے دل میں بھی نہیں آنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نیک نیتی سے کی گئی قربانی کو نوازتا نہیں۔ اللہ تعالیٰ کے خزانے لامحدود ہیں۔ اس کو ہمارے چند پیسوں کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ قربانیاں جو اللہ تعالیٰ مانگتا ہے یہ تو وہ ہمیں مزید فضلوں کا وارث بنانے کے لیے موقع میسر فرماتا ہے۔‘‘
(خطبہ جمعہ 5جنوری2024ء )

مزید پڑھیں
blue flower in tilt shift lens

خلافت احمدیہ کی دوسری صدی کا عظیم عہد اور ہماری ذمہ داریاں

حضرت مسیح موعودعلیہ السلام فرماتے ہیں :
”بیعت کے معنے ہیں بیچ دینا۔ جیسے ایک چیز دی جاتی ہے تو اس سے کوئی تعلق نہیں رہتا ۔ خریدار کا اختیار ہے جو چاہے سو کرے۔ تم لوگ جب اپنا بیل دوسرے کے پاس بیج دیتے ہو تو کیا اسے کہہ سکتے ہو کہ اسے اس طرح استعمال کرنا ؟ ہرگز نہیں اس کا اختیار ہے جس طرح چاہے استعمال کرے۔ اسی طرح جس سے تم بیعت کرتے ہو۔ اگر اس کے احکام پر ٹھیک ٹھیک نہ چلو تو پھر کوئی فائدہ نہیں اٹھاسکتا۔ “
(ملفوظات جلد 3 صفحہ207)

مزید پڑھیں

لَعَلَّکُمْ تُرحَمُوْن کے آئینہ میں-خلافت،رحمتِ خداوندی ہے

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
”یاد رکھیں! وہ سچے وعدوں والا خدا ہے۔وہ آج بھی اپنے پیارے مسیح کی اس پیاری جماعت پر ہاتھ رکھے ہوئے ہے۔وہ ہمیں کبھی نہیں چھوڑے گا اور کبھی نہیں چھوڑے گا اور کبھی نہیں چھوڑے گا۔وہ آج بھی اپنے پیارے مسیح سے کئے ہوئے وعدوں کو اسی طرح پورا کر رہا ہے جس طرح وہ پہلی خلافتوں میں کرتا رہا ہے،وہ آج بھی اسی طرح اپنی رحمتوں اور فضلوں سے نواز رہا ہےجس طرح پہلے وہ نوازتا رہا ہےاور ان شا ء اللہ نوازتا رہے گا۔“
(خطبہ جمعہ فرمودہ 21 مئی 2004ء)

مزید پڑھیں