اللہ میاں کا خط ہے جو میرے نام آیا
آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس نے خوش الحانی سے اور سنوار کر قرآن نہ پڑھا اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
(سنن ابوداؤد کتاب الصّلوٰۃ)
آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس نے خوش الحانی سے اور سنوار کر قرآن نہ پڑھا اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
(سنن ابوداؤد کتاب الصّلوٰۃ)
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’جب ہم حضرت مسیح موعودؑ کے صحابہ کے واقعات پڑھتے ہیں یا سنتے ہیں تو ان کی نیک فطرت، ان کی صداقت کی پہچان کے لئے تڑپ، ان کی جان مال قربان کرنے کے لئےتڑپ اور کوشش اور ان کے حضرت مسیح موعودؑ سے عشق و محبت کے اپنے اپنے ذوق اور سمجھ کے مطابق معیار اور اس کا اظہار نظر آتا ہے۔ غرضیکہ یہ وہ آخرین تھے جو پہلوں سے ملنے کے لئے اپنے اپنے رنگ میں حق ادا کرنے والے بننے کےلئے کوشش کرنے والے تھے۔ ہر ایک کا اپنا انداز تھا اور ان کو دیکھنے والوں اور ان سے قریبی تعلق والوں نے بھی ان صحابہ کے ہر انداز اور اخلاق و کردار سے اپنے اپنے رنگ میں نصیحت حاصل کی یا بعض باتوں سے نتائج أخذ کئے‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ 7 اگست 2015ء)
حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
”یاد رکھیں! وہ سچے وعدوں والا خدا ہے۔وہ آج بھی اپنے پیارے مسیح کی اس پیاری جماعت پر ہاتھ رکھے ہوئے ہے۔وہ ہمیں کبھی نہیں چھوڑے گا اور کبھی نہیں چھوڑے گا اور کبھی نہیں چھوڑے گا۔وہ آج بھی اپنے پیارے مسیح سے کئے ہوئے وعدوں کو اسی طرح پورا کر رہا ہے جس طرح وہ پہلی خلافتوں میں کرتا رہا ہے،وہ آج بھی اسی طرح اپنی رحمتوں اور فضلوں سے نواز رہا ہےجس طرح پہلے وہ نوازتا رہا ہےاور ان شا ء اللہ نوازتا رہے گا۔“
(خطبہ جمعہ فرمودہ 21 مئی 2004ء)