حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے یتامیٰ کی پرورش کے ضمن میں صاحبزادہ مرزا ظفر احمد صاحب کی عمدہ مثال کو پیش کرتے ہوئے فرمایا:
”اس بارہ میں نہایت اعلیٰ نمونہ عزیزم مرزا ظفر احمد نے دکھایا ہے جو میرے بھتیجے ہیں۔بنگال کے وہ فاقہ زدہ لوگ جو لاکھوں کی تعداد میں وہاں ہلاک ہوئے ہیں ان میں سے ایک کی یتیم بچی لے کر انہوں نے اس کی پرورش شروع کی ہے اور اس عمدگی اور خوبی کے ساتھ وہ اس کی پرورش کررہے ہیں کہ اس میں اور ان کی اپنی لڑکی میں کوئی فرق نظر نہیں آتا… دونوں کے بالکل ایک جیسے کپڑے ہوتے ہیں، ایک جیسا دونوں کو کھانا کھلاتے ہیں، ایک جیسی دونوں کو تعلیم دلاتے ہیں اور ایک جیسی دونوں کی نگرانی رکھتے ہیں… ان کی لڑکی اس لڑکی کو باجی کہتی اور اس کا احترام کرتی ہے اور یہی وہ چیز ہے جسے یتیم کا پالنا کہتے ہیں۔“
(تفسیر کبیر جلد 8 صفحہ 568ایڈیشن 2004ء)
مزید پڑھیں