خلافت خامسہ اور استحکامِ خلافت

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
”ہر احمدی کو چاہئے کہ جب بھی کوئی نصیحت سنے یا خلیفہ وقت کی طرف سے کسی معاملے میں توجہ دلائی جائے تو سب سے پہلا مخاطب اپنے آپ کو سمجھے۔“
(خطبات مسرور جلد4صفحہ 257)

مزید پڑھیں

ایٹمی جنگ بارے خلفاء کا دنیا کو واضح انتباہ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ کی دعا کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا:
”آج کل تو دنیا کے جو حالات ہیں، جنگوں میں بھی ایسے ہتھیار استعمال ہوتے ہیں جو آگ پھینکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس آگ سے بھی بچائے اور دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی حسنات عطا فرمائے۔“
(خطبہ جمعہ 5 اپریل 2024ء)

مزید پڑھیں

خلافت کی ضرورت و اہمیت(اغیار کی نظر میں)

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’سارا عالم اسلام مل کر زور لگالے اور خلیفہ بناکر دکھادے وہ نہیں بنا سکتا کیونکہ خلافت کا تعلق خدا کی پسند سے ہے اورخدا کی پسند اس شخص پر خود انگلی رکھتی ہے جسے وہ صاحب تقویٰ سمجھتا ہے اس کے بعد پھر وہ متقیوں کا ایک گروہ اپنے گرد پیدا کردیتا ہے۔ ‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ 2؍اپریل 1993ء)

مزید پڑھیں

خلفائے احمدیت کی اپنے اپنے پیشرو کی مثالی اطاعت

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’اطاعت ایک ایسی چیز ہے اگر سچے دل سے اختیار کی جائے تو دل میں ایک نور اور روح میں لذت اور روشنی آتی ہے ۔ مجاہدات کی اس قدر ضرورت نہیں جس قدر اطاعت کی ضرورت ہے۔مگر ہاں یہ شرط ہے کہ سچی اطاعت ہو اور یہی ایک مشکل امر ہے ۔ اطاعت میں اپنے ہوائے نفس کو ذبح کردیناضروری ہوتا ہے بدُوں اس کے اطاعت ہو نہیں سکتی۔ ‘‘
(تفسیر بیان فرمودہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام جلد 2 صفحہ 246)

مزید پڑھیں

تقوٰی تمام دینی علوم کی کُنجی ہے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’ یقیناً یاد رکھو کہ کوئی عمل خدا تک نہیں پہنچ سکتا جو تقوٰی سے خالی ہے۔ ہر ایک نیکی کی جڑ تقوٰی ہے جس عمل میں یہ جڑ ضائع نہیں ہو گی وہ عمل بھی ضائع نہیں ہو گا۔“
(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19صفحہ15)

مزید پڑھیں
blue and gold hardbound book

سچی تہذیب وہ ہے جو قرآن شریف نے سکھلائی

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’آسمانی تہذیب تو اور ہے جس میں ایمان، تقویٰ، دیانت، صلاحیت اور نیک کرداری شامل ہے۔ مگر اُن کے نزدیک دنیا کے جوڑ توڑ، ہر قسم کے مکروفریب کا نام تہذیب ہے۔ یہ تہذیب اُن کے ہی نصیب رہے ہم اس کو لینا نہیں چاہتے چند بے ہودہ رسوم و عادات کا نام جو اخلاق سے گری ہوئی ہیں تہذیب نام رکھتے ہیں اور خدائی رسُوم و آداب کی توہین اور استخفاف کرتے ہیں حالانکہ ان رسوم و عادات کے نتائج اعلیٰ درجہ کے ہوتے ہیں جن سے سوسائٹی میں امن، اخلاق اور نیک اعمالی پیدا ہوتی ہے۔ اپنی رسُوم و عادات کو جن کے نتائج بد ہیں، پسندیدہ سمجھتے ہیں۔‘‘
(الحکم جلد9 نمبر 29 صفحہ 3 مؤرخہ 17 اگست 1905ء)

مزید پڑھیں

تاثیراتِ قرآنیہ ۔ قبولِ اسلام کے واقعات

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ فرماتے ہیں۔
’’قرآن کریم میں یہ تاثیر ہے کہ اس کی کوئی سورة بھی آدمی پڑھے۔ اس کے دل میں اعلیٰ سے اعلیٰ روحانی تاثیرات پیدا ہونے لگیں گی‘‘
(تفسیر کبیر جلد3 صفحہ 161)

مزید پڑھیں

دوسری قدرت یعنی خلافت احمدیہ دائمی ہے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’اب یاد رہے کہ اگرچہ قرآن کریم میں اس قسم کی بہت سی آیتیں ایسی ہیں کہ جو اس اُمّت میں خلافت دائمی کی بشارت دیتی ہیں اور احادیث بھی اس بارہ میں بہت سی بھری پڑی ہیں لیکن بالفعل اس قدر لکھنا ان لوگوں کے لئے کافی ہے جو حقائق ثابت شدہ کو دولت عظمیٰ سمجھ کر قبول کرلیتے ہیں اور اسلام کی نسبت اس سے بڑھ کر اور کوئی بداندیشی نہیں کہ اس کو مردہ مذہب خیال کیا جائے اور اس کی برکات کو صرف قرن اوّل تک محدود کیا جاوے ‘‘
(شہادۃ القرآن، روحانی خزائن جلد 6صفحہ354)

مزید پڑھیں
brown and black hardbound book

قرآن روحانی وجسمانی بیماریوں کے لئے شفا کا موجب

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’یہ کتاب شِفَآءٌ لِّمَا فِي الصُّدُوْرِ ہے جو بیماریاں سینہ و دل سے تعلق رکھتی ہیں اس کتاب میں ان تمام بیماریوں کا علاج پایا جاتا ہے اور جو نسخے یہ کتاب تجویز کرتی ہے ان کے استعمال سے دل اور سینہ کی ہر روحانی بیماری دُور ہوجاتی ہے۔‘‘
۔۔(انوارالقرآن جلد2 صفحہ272)

مزید پڑھیں