تقریر بابت  رمضان المبارک 2025ء رمضان میں روحانی پیدائش اور روحانی اولاد

حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
’’اس میں ایک عجیب سِرّ یہ ہے کہ یہ مہینہ آغاز سن ہجری سے نواں مہینہ ہے یعنی 1۔محرم 2۔ صفر 3۔ ربیع الاول 4۔ ربیع الثانی 5۔جمادی الاول 6۔ جمادی الثانی 7۔رجب 8۔ شعبان 9۔ رمضان اور یہ ظاہر ہے کہ انسان کی تکمیل جسمانی شِکمِ مادر میں نو ماہ میں ہی ہوتی ہے اور عدد نو کا ، فی نفسہٖ بھی ایک ایسا کامل عدد ہے کہ باقی اعداد اس کے احاد سے مرکب ہوتے چلے جاتے ہیں، لاغیر۔ اِس میں اشارہ اس امر کی طرف ہوا کہ انسان کی روحانی تکمیل بھی اِسی نویں مہینے رمضان ہی میں ہونی چاہئے اور وہ بھی اس تدریج کے ساتھ کہ آغاز شہود ہجری سے ہر ایک ماہ میں ایامِ بِیض وغیرہ( وہ روزے جو ہر قمری مہینے کی تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں کو رکھے جائیں کیونکہ بِیض، سفیدی کو کہتے ہیں جب چاند اپنی پورے جوبن پر ہو کر سفیدی اور چمک بکھیر رہا ہوتا ہے۔ ناقل) کے روزے رکھنے سے بتدریج تصفیۂ قلب حاصل ہوتارہا‘‘
(خطبات نور صفحہ231)

مزید پڑھیں

درس نمبر2 بابت رمضان المبارک 2025ء رمضان کے بارے میں قرآنی احکام

اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُتِبَ عَلَیۡکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ (البقرہ:184)
اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! تم پر روزے اسی طرح فرض کردئیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔

مزید پڑھیں

تقریر بابت  رمضان المبارک 2025ء صبر بھی ایک عبادت ہے ( صبر اور عبادت ، رمضان کی دو خوبصورتیاں ہیں)

اللہ تعالیٰ قرآنِ کریم میں صبر کے متعلق فرماتا ہے۔
یٰبُنَیَّ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ وَاۡمُرۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَانۡہَ عَنِ الۡمُنۡکَرِ وَاصۡبِرۡ عَلٰی مَاۤ اَصَابَکَ ؕ اِنَّ ذٰلِکَ مِنۡ عَزۡمِ الۡاُمُوۡرِ( لقمان :18)
اے میرے پیارے بیٹے! نماز کو قائم کر اور اچھی باتوں کا حکم دے اور ناپسندیدہ باتوں سے منع کر اور اُس (مصیبت) پر صبر کر جو تجھے پہنچے۔ یقیناً یہ بہت اہم باتوں میں سےہے۔

مزید پڑھیں

درس نمبر 1بابت رمضان المبارک 2025ء رمضان اور رؤیتِ ہلال

حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
الشَّہْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُوْنَ لَیْلَۃً، فَلَا تَصُوْمُوْا حَتَّی تَرَوْہُ، فَإِنْ غُمَّ عَلَیْکُمْ فَأَکْمِلُوا الْعِدَّۃَ ثَلَاثِیْنَ
(بخاری کتاب الصوم )
یعنی مہینہ انتیس راتوں کا ہوتا ہے، جب تک چاند نہ دیکھو، روزے نہ رکھو اور اگر بادل ہوں اور تم پر (چاندکی رؤیت)مشتبہ ہو جائے تو تیس کی گنتی پوری کرو۔

مزید پڑھیں

رمضان کی تیاری اسوہ رسولؐ کی روشنی میں

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خطبہ میں رمضان کی اہمیت و برکات کاذکر فرمایا:
” یہ ایسا مہینہ ہے جس کی ابتداء نزول رحمت ہے اور جس کا وسط مغفرت کا وقت ہے اورجس کا آخر کامل اجر پانے یعنی آگ سے آزادی کا زمانہ ہے اور جو شخص اس مہینے میں اپنے مزدور یا خادم سے اس کے کام کا بوجھ ہلکا کرتا ہے اور کم خدمت لیتا ہے اللہ تعالیٰ اس شخص کو بھی بخش دے گا اور اسے آگ سے آزاد کردے گا‘‘
(مشکوٰۃ کتاب الصوم۔ الفصل الثالث)

مزید پڑھیں

شوّال کے روزے-درس نمبر32

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ أَتْبَعَهٗ سِتًّا مِنْ شَوالَ فَذَاکَ صِیَامُ الدَّهْرِ
( ترمذی کتاب الصوم )
جس نے رمضان کے روزے رکھے اورپھرشوال کے چھ روزےرکھے تویہ ہمیشہ (یعنی پورے سال)کے روزے شمارہوں گے ۔

مزید پڑھیں

(رخصت ہوتے رمضان کا ایک سبق )خلافت سے وابستگی۔اصلاحِ نفس کا ذریعہ ہے-درس نمبر31

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ایک بہت بڑی تعداداللہ تعالیٰ کے فضل سے خلافت سے وفا اور اخلاص کا تعلق رکھتی ہے۔ لیکن یاد رکھیں یہ ریزولیوشنز، یہ خط، یہ وفاؤں کے دعوے تب سچے سمجھے جائیں گے….جب آپ ان دعووں کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنا لیں۔ نہ کہ وقتی جوش کے تحت نعرہ لگا لیا اور جب مستقل قربانیوں کا وقت آئے… جب نفس کی قربانی دینی پڑے تو سامنے سو سو مسائل کے پہاڑ کھڑے ہوجائیں۔ پس اگر یہ دعویٰ کیا ہے کہ آپ کوخداتعالیٰ کی خاطر خلافت سے محبت ہے تو پھر نظام جماعت جو نظام خلافت کا حصہ ہے اس کی بھی پوری اطاعت کریں۔ خلیفۂ وقت کی طرف سے تقویٰ پر قائم رہنے کی جو تلقین کی جاتی ہے اور یقینًا یہ خداتعالیٰ کے حکموں کے مطابق ہی ہے، اس پر عمل کریں…… پھر تمہاری کامیابیاں ہیں۔ ورنہ پھر کھوکھلے دعوے ہیں کہ ہم یہ کر دیں گے اور ہم وہ کر دیں گے۔ ہم آگے بھی لڑیں گے، ہم پیچھے بھی لڑیں گے۔‘‘
( خطبہ جمعہ یکم جولائی 2005ء )

مزید پڑھیں

عیدالفطر کے مسائل اور اِس کا فلسفہ-درس نمبر30

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
”جو کچھ تمہارے پاس ہے اسے بھی غرباء کی فلاح اور بہبود کے لئے خرچ کرو۔ یہ روح جس دن مسلمانوں میں پیدا ہوگی درحقیقت وہی دن ان کے لئے حقیقی عید کا دن ہو گا۔ کیونکہ رمضان نے ہمیں بتایا ہے کہ تمہاری کیفیت یہ ہونی چاہئے کہ تمہارے گھر میں دولت تو ہو مگر اسے اپنے لئے خرچ نہ کرو۔ بلکہ دوسروں کے لئے کرو۔“
(خطبہ عید الفطر 12 مئی 1956ء از خطبات محمود جلد اوّل صفحہ342)

مزید پڑھیں

رمضان اور نظام وصیت میں شمولیت-درس نمبر29

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”اے وے تمام لوگو! جو اپنے تئیں میری جماعت شمار کرتے ہو۔ آسمان پر تم اس وقت میری جماعت شمار کئے جاؤ گے جب سچ مچ تقویٰ کی راہوں پرقدم مارو گے۔ سواپنی پنجوقتہ نمازوں کو ایسے خوف اور حضور سے ادا کرو کہ گویا تم خداتعالیٰ کو دیکھتے ہو۔ اور اپنے روزوں کو خدا کے لئے صدق کے ساتھ پورے کرو۔ ہر ایک جو زکوٰۃ کے لائق ہے وہ زکوٰۃ دے اور جس پر حج فرض ہو چکا ہے اور کوئی مانع نہیں وہ حج کرے۔ نیکی کو سنوار کر ادا کرو اور بدی کو بیزار ہو کر ترک کرو۔ یقینا یاد رکھو کہ کوئی عمل خدا تک نہیں پہنچ سکتا جو خود تقویٰ سے خالی ہے۔ ہر ایک نیکی کی جڑ تقویٰ ہے جس عمل میں یہ جڑ ضائع نہیں ہو گی وہ عمل بھی ضائع نہیں ہو گا۔‘‘
(کشتی نوح،روحانی خزائن جلد 19 صفحہ15)

مزید پڑھیں

رمضان اور تحریک جدید،وقف جدید-درس نمبر28

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’تمہارے لیے ممکن نہیں ہے کہ مال سے بھی محبت کرو اور خدا سے بھی۔ صرف ایک سے محبت کر سکتے ہو۔ پس خوش قسمت وہ شخص ہے کہ خدا سے محبت کرےاور اگر کوئی تم میں سے خدا سے محبت کر کے اس کی راہ میں مال خرچ کرے گا تو میں یقین رکھتا ہوں کہ اس کے مال میں بھی دوسروں کی نسبت زیادہ برکت دی جائے گی کیونکہ مال خود بخود نہیں آتا بلکہ خدا کے ارادہ سے آتا ہے۔ پس جو شخص خدا کے لئے بعض حصہ مال کا چھوڑتا ہے وہ ضرور اسے پائے گا۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات جلد3صفحہ497)

مزید پڑھیں