مالی قربانی کی اہمیت(ازارشادات حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ)

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
”یہ بھی یاد رکھو کہ جو تم خرچ کرتے ہو اور جتنا تم بجٹ لکھواتے ہو اور جتنی تمہاری آمد ہے یہ سب اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے۔ اس لئے اس سے معاملہ ہمیشہ صاف رکھو۔نیکی کا ثواب اللہ تعالیٰ سے حاصل کرنے کے لئے اپنی تشخیص بھی صحیح کرواؤ اور ادائیگیاں بھی صحیح رکھو تاکہ تمہاری روحانی حالت بھی بہتر ہو اور تم نیکیوں میں ترقی.کرسکو۔“
(خطبہ جمعہ 28 مئی 2004ء)

مزید پڑھیں

مالی قر بانی کی ترغیب (از ارشادات حضرت مسیح موعودؑ)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”یہ ظاہر ہے کہ تم دو چیز سے محبت نہیں کر سکتے اور تمہارے لئے ممکن نہیں۔ کہ مال سے بھی محبت کرو اور خدا سے بھی۔ صرف ایک سے محبت کر سکتے ہو۔ پس خوش قسمت وہ شخص ہے کہ جو خدا سے محبت کرے اور ا گر کوئی تم میں سے خدا سے محبت کرکے اس کی راہ میں مال خر چ کرے گا۔ تو میں یقین رکھتا ہوں کہ اس کے مال میں بھی دوسروں کی نسبت زیادہ برکت دی جائے گی ۔ کیونکہ مال خودبخود نہیں آتا ۔ بلکہ خدا کے ارادہ سے آتا ہے۔ پس جو شخص خدا کیلئے بعض حصہ مال کا چھوڑتا ہے۔ وہ ضرور اسے پائے گا۔ “
(مجموعہ اشتہارات جلد سوم صفحہ497-498)

مزید پڑھیں

مالی قر بانی۔ جماعت احمدیہ کا طُرّہ امتیاز ہے

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
” اللہ تعالیٰ کا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت پر اور اس پیاری جماعت پر بہت بڑا احسان ہے کہ اس میں شامل ہونے کے بعد احباب جماعت اپنے عہد کے مطابق مالی قربانیوں میں پیش پیش رہتے ہیں ۔ “
(خطبات مسرور جلد 4صفحہ167)

مزید پڑھیں

باشرح چندوں کی ادائیگی کی اہمیت و برکات

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
”یاد رکھو! جتنا تم خرچ کرتے ہو اور جتنا تم بجٹ لکھواتے ہو اور جتنی تمہاری آمد ہےیہ سب اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے۔اس لئے اس سے معاملہ ہمیشہ صاف رکھو۔ نیکی کا ثواب اللہ تعالیٰ سے حاصل کر نے کے لئےاپنی تشخیص کو بھی صحیح کر واؤاور ادائیگیاں بھی صحیح رکھو تاکہ تمہاری روحانی حالت بھی بہتر ہواور تم نیکیوں میں ترقی کر سکو۔“
(خطبہ جمعہ فرمودہ 28مئی2004ء)

مزید پڑھیں

مالی قر بانی کی اہمیت و برکات

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
” میرے پیارے دوستو ! مَیں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مجھے خدائے تعالیٰ نے سچا جوش آپ لوگوں کی ہمدردی کے لئے بخشا ہے اور ایک سچی معرفت آپ صاحبوں کی زیادتِ ایمان و عرفان کے لئے مجھے عطا کی گئی ہے۔ اس معرفت کی آپ کو اور آپ کی ذریت کو نہایت ضرورت ہے ۔ سو مَیں اس لئے مُستَعِدۡ کھڑا ہوں کہ آپ لوگ اپنے اموالِ طیبہ سے اپنے دینی مُہمات کے لئے مدد دیں اور ہر ایک شخص جہاں تک خدائے تعالیٰ نے اُس کو وسعت و طاقت ومَقۡدِرَتۡ دی ہے اِس راہ میں دریغ نہ کرے اور اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے اموال کو مُقَدَّمۡ نہ سمجھے۔ “
(ملفوظات جلد 3 صفحہ 516)

مزید پڑھیں

انفاق فی سبیلِ للہ از روئے اقوال رسولؐ

حضرت عدی بن حاتم ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
”صدقہ دے کرآگ سے بچو خواہ آدھی کھجور خرچ کرنے کی ہی استطاعت ہو۔“
(بخاری کتاب الزکوٰۃ باب اتقوالنار ولو بشق تمرۃ)

مزید پڑھیں

انصار اللہ اور انفاق فی سبیل اللہ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
” چندہ دینے والے یہ سوچیں کہ خداتعالیٰ کا اُن پراحسان ہے کہ اُن کو چندہ دینے کی توفیق دے رہا ہے، نہ کہ یہ احسان کسی شخص کا، اللہ تعالیٰ پر یا اللہ تعالیٰ کی جماعت پر ہے کہ وہ اُسے چندہ دے رہے ہیں۔ پس ہر چندہ دینے والے کو یہ سوچ رکھنی چاہئے کہ وہ چندے دے کر خداتعالیٰ کے فضلوں کے وارث بننے کی کوشش کررہا ہے۔ “
(خطبہ جمعہ 31 مارچ 2006ء)

مزید پڑھیں

رمضان اور نظام وصیت میں شمولیت-درس نمبر29

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”اے وے تمام لوگو! جو اپنے تئیں میری جماعت شمار کرتے ہو۔ آسمان پر تم اس وقت میری جماعت شمار کئے جاؤ گے جب سچ مچ تقویٰ کی راہوں پرقدم مارو گے۔ سواپنی پنجوقتہ نمازوں کو ایسے خوف اور حضور سے ادا کرو کہ گویا تم خداتعالیٰ کو دیکھتے ہو۔ اور اپنے روزوں کو خدا کے لئے صدق کے ساتھ پورے کرو۔ ہر ایک جو زکوٰۃ کے لائق ہے وہ زکوٰۃ دے اور جس پر حج فرض ہو چکا ہے اور کوئی مانع نہیں وہ حج کرے۔ نیکی کو سنوار کر ادا کرو اور بدی کو بیزار ہو کر ترک کرو۔ یقینا یاد رکھو کہ کوئی عمل خدا تک نہیں پہنچ سکتا جو خود تقویٰ سے خالی ہے۔ ہر ایک نیکی کی جڑ تقویٰ ہے جس عمل میں یہ جڑ ضائع نہیں ہو گی وہ عمل بھی ضائع نہیں ہو گا۔‘‘
(کشتی نوح،روحانی خزائن جلد 19 صفحہ15)

مزید پڑھیں

رمضان اور تحریک جدید،وقف جدید-درس نمبر28

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’تمہارے لیے ممکن نہیں ہے کہ مال سے بھی محبت کرو اور خدا سے بھی۔ صرف ایک سے محبت کر سکتے ہو۔ پس خوش قسمت وہ شخص ہے کہ خدا سے محبت کرےاور اگر کوئی تم میں سے خدا سے محبت کر کے اس کی راہ میں مال خرچ کرے گا تو میں یقین رکھتا ہوں کہ اس کے مال میں بھی دوسروں کی نسبت زیادہ برکت دی جائے گی کیونکہ مال خود بخود نہیں آتا بلکہ خدا کے ارادہ سے آتا ہے۔ پس جو شخص خدا کے لئے بعض حصہ مال کا چھوڑتا ہے وہ ضرور اسے پائے گا۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات جلد3صفحہ497)

مزید پڑھیں

رمضان اور مالی قربانی(فدیہ ،فطرانہ، صدقات و خیرات)-درس نمبر17

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ہر صبح دو فرشتےاُترتے ہیں۔ ان میں سے ایک کہتا ہے۔ اے اللہ ! خرچ کرنے والے سخی کو اَور دے اور اس کے نقش قدم پر چلنے والے اَور پیدا کر۔ ‘‘
(صحیح بخاری کتاب الزکوٰۃ)

مزید پڑھیں