اُمّ المومنین حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت زینب رضی الله عنہا، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام ازواج مطہرات سے فخریہ کہا کرتی تھیں کہ تمہارا نکاح تمہارے گھر والوں نے کیا اور میرا نکاح اللہ تعالیٰ نے سات آسمانوں کے اوپرکیا۔
(صحیح بخاری کتاب: التوحيد، باب: وکان عرشه علي الماء)

مزید پڑھیں

اُمُّ المؤمنین حضرت اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا

علمی حیثیت میں اگرچہ تمام ازواج بلند مرتبہ تھیں، تاہم عائشہ اور ام سلمہ کا ان میں کوئی جواب نہیں تھا، چنانچہ محمود بن لبید کہتے ہیں،”آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ازواج احادیث کا مخزن تھیں، تاہم عائشہ اور ام سلمہ کا ان میں کوئی حریف و مقابل نہ تھا۔“
( طبقات ابن سعد جلد 6 صفحہ 317)

مزید پڑھیں

اُمُّ المؤمنین حضرت زینبؓ بنتِ خزیمہ

حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل ؓ حضرت زینب کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مزاج آشنائی کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
’’ ایک دفعہ حضرت زینبؓ اپنے کپڑے گیری میں رنگنے لگیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم باہر سے تشریف لائے اور کپڑے رنگتے ہوئے دیکھ کر واپس تشریف لے گئے ۔ حضرت زینبؓ تاڑ گئیں کہ آپ کس بات کی وجہ سے واپس تشریف لے گئے ہیں ۔ ہادیوں کے گھر میں ہر وقت الٰہی رنگن چڑھی رہتی ہے ۔ جس کا ذکر صِبۡغَۃَ اللّٰہِ ۚ وَمَنۡ اَحۡسَنُ مِنَ اللّٰہِ صِبۡغَۃً (البقرہ:139)میں ہے ۔ یہ رنگینیاں اس کے مقابل میں کیا چیز ہے ۔ پس یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ بناوٹ ، زیور اور لباس سے خوش نہیں ہوتا بلکہ نیک بیبیوں کی بناوٹ اور زیور ان کے نیک عمل ہیں۔ ‘‘
( خطبات نورصفحہ 226)

مزید پڑھیں

اُمّ المومنین حضرت حفصہ بنتِ عمر رضی اللہ عنہا

ایک مرتبہ حضرت جبرائیل نے حضرت حفصہؓ کے بارہ میں یہ الفاظ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کہے
’’ وہ بہت عبادت کرنے والی بہت روزے رکھنے والی ہیں ۔اے محمد! وہ جنت میں آپؐ کی زوجہ ہیں ‘‘
(الاستیعاب )

مزید پڑھیں

اُمّ المومنین حضرت سودہ بنتِ زمعہ رضی اللہ عنہا

حضرت سودہ ؓ کے پاکیزہ اخلاق اور ان کی محبت کی تعریف کرتے ہوئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ
’’ مَیں نے کسی عورت کو جذبہ رقابت سے خالی نہ دیکھا سوائے سودہؓ کے ۔‘‘
( مطہر عائلی زندگی صفحہ34-33)

مزید پڑھیں

انفاق فی سبیلِ للہ از روئے اقوال رسولؐ

حضرت عدی بن حاتم ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
”صدقہ دے کرآگ سے بچو خواہ آدھی کھجور خرچ کرنے کی ہی استطاعت ہو۔“
(بخاری کتاب الزکوٰۃ باب اتقوالنار ولو بشق تمرۃ)

مزید پڑھیں

رمضان اور درود شریف کے فضائل-درس نمبر25

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
”درود جو حصولِ استقامت کا ایک زبردست ذریعہ ہے بکثرت پڑھو مگر نہ رسم و عادت کے طور پر بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حسن و احسان کو مدِ نظر رکھ کر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مدارج اور مراتب کی ترقی کے لیے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کامیابیوں کے واسطے ۔اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ قبولیتِ دعا کا شیریں اور لذیذ پھل تم کو ملے گا۔ ‘‘
( ملفوظات جلد3صفحہ 38)

مزید پڑھیں
brass-colored and blue dome building during daytime

واقعہ معراج اور اسراء کی حقیقت

واقعہ معراج اور اسراء کی حقیقت
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’قرآن شریف کی یہ آیت کہ سُبۡحٰنَ الَّذِیۡۤ اَسۡرٰی بِعَبۡدِہٖ لَیۡلًا مِّنَ الۡمَسۡجِدِ الۡحَرَامِ اِلَی الۡمَسۡجِدِ الۡاَقۡصَا الَّذِیۡ بٰرَکۡنَا حَوۡلَہٗ معراج مکانی اور زمانی دونوں پر مشتمل ہے اور بغیر اس کے معراج ناقص رہتا ہے۔ پس جیسا کہ سیر مکانی کے لحاظ سے خدا تعالیٰ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد الحرام سے بیت المقدس تک پہنچا دیا ایسا ہی سیر زمانی کے لحاظ سے آنجناب کو شوکتِ اسلام کے زمانہ سے جوآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ تھا برکاتِ اسلامی کے زمانہ تک جو مسیح موعود کا زمانہ ہے پہنچا دیا۔ پس اس پہلو کی رو سے جواسلام کے انتہا زمانہ تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا سیر کشفی ہے مسجداقصیٰ سے مراد مسیح موعود کی مسجدہے۔‘‘

مزید پڑھیں

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اندازِ تبلیغ، ہمارے لئے مشعلِ راہ

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اندازِ تبلیغ ، ہمارے لئے مشعلِ راہ
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ایک اعلیٰ انسان اور عبد رحمن کا مقام جو کسی کو ملا وہ سب سے اعلیٰ مقام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ملا۔ اور بندے کی پہچان اپنی ذات کی پہچان اور خداتعالیٰ کی ذات کی پہچان کرانے کے لئے آپ مبعوث ہوئے تھے۔ توحید کے قیام کے لئے آپ مبعوث ہوئے تھے۔ اور ساری زندگی اسی میں آپؐ نے گزاری۔ اور یہی آپ کی خواہش تھی کہ دنیا کا ہر فرد ہر شخص اس توحید پر قائم ہوجائے۔ اور اس زمانے میں بھی آ پؐ کے غلام حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اس کی پہچان اس تعلیم کی رو سے ہمیں کروائی۔ پس ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اپنے آقا و مطاع صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں خدائے واحد کی عبادت اور اس کے نام کی غیرت کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنائیں تبھی ہم حقیقت میں لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہ کا کلمہ پڑھنے والے کہلا سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘
(خطبہ جمعہ 4فروری2005 ء)

مزید پڑھیں
brown concrete building under blue sky during daytime

اُسوہ رسولؐ،ہمارے لئے بہترین نمونہ

اُسوہ رسولؐ،ہمارے لئے بہترین نمونہ
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’وہ اعلیٰ درجہ کا نور جو انسان کو دیا گیا۔ یعنی انسان کامل کو وہ ملائک میں نہیں تھا نجوم میں نہیں تھا قمر میں نہیں تھا آفتاب میں بھی نہیں تھا۔ وہ زمین کے سمندروں اور دریاؤں میں بھی نہیں تھا۔ وہ لعل اور یاقوت اور زمرد اور الماس اور موتی میں بھی نہیں تھا۔ غرض وہ کسی چیز ارضی اور سماوی میں نہیں تھا صرف انسان میں تھا یعنی انسان کامل میں جس کا اَتم اور اَکمل اور اعلیٰ اور ارفَعْ فرد ہمارے سید و مولی سید الانبیاء سید الاحیاء محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں‘‘
(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 160۔161)

مزید پڑھیں