brown and black hardbound book

قرآن کے گرد گھوموں کعبہ میرا یہی ہے (تقریر نمبر 2)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ:
’’سب سے سیدھی راہ اور بڑا ذریعہ جو انوار یقین اور تواتر سے بھرا ہوا اور ہماری روحانی بھلائی اور ترقی کے لئے کامل رہنما ہے قرآن کریم ہے جو تمام دنیا کے دینی نزاعوں کے فیصلہ کرنے کا متکفل ہو کر آیا ہے جس کی آیت آیت اور لفظ لفظ ہزارہا طور کا تواتر اپنے ساتھ رکھتی ہے اور جس میں بہت سا آبِ حیات ہماری زندگی کے لیے بھرا ہوا ہے اور بہت سے نادر اور بیش قیمت جواہر اپنے اندر مخفی رکھتا ہے جو ہر روز ظاہر ہوتے جاتے ہیں۔ یہی ایک روشن چراغ ہے جو عین سچائی کی راہیں دکھاتا ہے۔ بلاشبہ جن لوگوں کو راہ راست سے مناسبت ہے اور ایک قسم کا رشتہ ہے ان کا دل قرآنِ شریف کی طرف کھینچا چلا جاتا ہے اور خدائے کریم نے اُن کے دل ہی اِس طرح کے بنا رکھے ہیں کہ وہ عاشق کی طرح اپنے اس محبوب کی طرف جھکتے ہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ،روحانی خزائن جلد 3صفحہ381)

مزید پڑھیں
brown and black hardbound book

قرآن کے گرد گھوموں کعبہ میرا یہی ہے ( تقریر نمبر1)

( تقریر نمبر1)
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’ سو تم ہوشیار رہو اور خدا کی تعلیم اور قرآن کی ہدایت کے برخلاف ایک قدم بھی نہ اٹھاؤ۔ مَیں تمہیں سچ سچ کہتا ہوں کہ جو شخص قرآن کے 700 سَو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے اپنے پر بند کرتا ہے حقیقی اور کامل نجات کی راہیں قرآن نے کھولیں اور باقی سب اس کے ظلّ تھے سو تم قرآن کو تدبُّر سے پڑھو اور اُس سے بہت ہی پیار کرو ایسا پیار کہ تم نے کسی سے نہ کیا ہو ۔ ‘‘
( کشتی نوح ،روحانی خزائن جلد19صفحہ 26)

مزید پڑھیں

فَاسْتَبِقُواالْخَیْرَات

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
”سابق با لخیرات بننا چاہیے۔ ایک ہی مقام پر ٹھہر جانا کوئی اچھی صفت نہیں ہے… ہر وقت قدم آگے ہی رکھنا چاہیے۔ نیکی میں ترقی کرنی چاہیے ۔ ورنہ خدا تعالیٰ انسان کی مدد نہیں کرتا اور اس طرح سے انسان بے نور ہوجاتا ہے…خدا تعالیٰ کی نصرت انہی کے شامل حال ہوتی ہے جو ہمیشہ نیکی میں آگے ہی آگے قدم رکھتے ہیں ایک جگہ نہیں ٹھہر جاتے اور وہی ہیں جن کا انجام بخیر ہوتاہے۔“
(ملفوظات جلد پنجم صفحہ 456)

مزید پڑھیں

ذاتی اصلاح کے بغیر معاشرے کی اصلاح ممکن نہیں

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
”انسان کے دل میں اگر پختہ ایمان ہو اور اللہ تعالیٰ سے اس کا تعلق ہوتو…کوئی مشکل ایسی نہیں رہتی جو آسان نہ ہوجائے۔“
(خطباتِ محمود جلد 17 صفحہ344)

مزید پڑھیں

سفر کے آداب اور اسلامی تعلیمات

حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سواری پر سوار ہوتے وقت یہ دعا بھی پڑھاکرتے تھے۔
سُبْحَانَ ا لَّذِیْ سَخَّرَلَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِ نِیْنَ وَ اِنَّا اِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ۔ (الزخرف:15:14)
یعنی پاک ہے وہ ذات جس نے اِسے ہمارے تابع فرمان کیا حالانکہ ہم میں اسے قابو میں رکھنے کی طاقت نہیں تھے اور ہم اپنے رب کی طرف جانے والے ہیں۔

مزید پڑھیں

مدرسہ میرا ، میری ذات میں ہے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
’’علم و حکمت ایسا خزانہ ہے جو تمام دولتوں سے اشرف ہے۔ دنیا کی تمام دولتوں کو فنا ہے لیکن علم و حکمت کو فنا نہیں۔‘‘
(ملفوظات جلد 4 صفحہ161)

مزید پڑھیں

تقاریربابت اخلاقیات (حصہ اول)

اخلاقیات کے حوالہ سے بہت ہی کارآمد باتیں تو کتاب میں مندرج 50 تقاریر میں تفصیل سے بیان ہوئی ہیں تاہم یہاں یہ بتانا ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اخلاقیات پر تقریر کرتے  وقت یا اِس کی تیاری کے وقت ایک بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ عالِم با عمل اور عامِل باعلم بننے کی کوشش کرتا ہے یا کرتی ہے ۔ وہ ہزار دفعہ سوچتا یا سوچتی ہے کہ مَیں جس اچھی بات کو پبلک میں بیان کرنے لگا ہوں /لگی ہوں کیا مَیں خود اِ س پر عمل پیرا ہوں یا نہیں ۔ اِسی پہلو کو مدِ نظر رکھ کر اخلاقیات پر پہلے مرحلہ میں 50 تقاریر پیش کی جا رہی ہیں ۔

مزید پڑھیں

باادب با نصیب،بے ادب بے نصیب

حضرت خلیفۃُ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
” سب سے پہلے ہمیں اپنے والدین کے حقوق ادا کرنے ہوں گے ، اپنے اہلِ خانہ، بہن بھائیوں اور دیگر عزیزواقارب کے حقوق ادا کرنے ہوں گے۔ اپنے شریکِ کار، دوستوں، اساتذہ اور ہم جلیسوں کے حقوق ادا کرنے ہوں گے۔ ہر احمدی کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو ہر اُس عمل سے روکنے والا ہو جو خدا تعالیٰ کی ناراضگی کا باعث ہو سکتا ہے۔“
(خطاب اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ 2024ء)

مزید پڑھیں

توکل علی اللہ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”انسان کو چاہیے کہ تقویٰ کو ہاتھ سے نہ جانے دے اور خدا تعالیٰ پر بھروسہ رکھے تو پھر اسے کسی قسم کی تکلیف نہیں ہو سکتی۔ خداتعالیٰ پر بھروسہ کے یہ معنی نہیں کہ انسان تدبیر کو ہاتھ سے چھوڑ دے۔ بلکہ یہ معنی ہیں کہ تدبیر پوری کر کے پھر انجام کو خدا تعالیٰ پر چھوڑ دے۔ اس کا نام توکل ہے۔“
(ملفوظات جلد3صفحہ566)

مزید پڑھیں