سیرت حضرت میر ناصر نواب صاحبؓ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نےحضرت میر ناصر نواب صاحب رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا:
’’نہایت یکرنگ اور صاف باطن اور خدا تعالیٰ کا خوف دل میں رکھتے ہیں اور اللہ اور رسول کی اتباع کو سب چیز سے مقدم سمجھتےہیں‘‘

مزید پڑھیں

آنحضرتؐ  کی مقبول  دعاؤں  کے کرشمے ( تقریر نمبر 2)

ایک جنگ میں مسلمانوں کو سخت پیاس کا سامنا کرنا پڑا، پانی میسر نہ تھا۔حضرت عمر ؓ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دعا کی درخواست کی۔ آپؐ نے دعا کی، ’’اچانک ایک بادل اٹھا اور اتنا برسا کہ مسلمانوں کی ضرورت پوری ہو گئی اور پھر وہ بادل چھٹ گئے۔“
(الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ للقاضی عیاض جلد 1 صفحہ457)

مزید پڑھیں

آنحضرتؐ  کی مقبول  دعاؤں  کے کرشمے ( تقریر نمبر 1)

حضرت جابرؓ کے والد حضرت عبداللہ ؓ شہید ہو گئے تھے جن کے ذمہ یہودی ساہوکاروں کا کچھ قرض تھا،جس کا وہ حضرت جابرؓ سے سختی کے ساتھ مطالبہ کر رہے تھے۔پتہ چلنے پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے باغ میں تشریف لا کر دعا کی۔ اس دعا کی برکت سے کھجور کا اتنا پھل ہوا کہ قرض ادا کر کے بھی نصف کے قریب کھجور بچ رہی۔
(بخاری کتاب المغازی باب غزوہ احد و کتاب الاستقراض)

مزید پڑھیں

قبولیت دعا کے مواقع،اوقات اور گھڑیاں (آنحضورؐ کے ارشادات کی روشنی میں)

حضرت عائشہؓ کی ایک اور روایت ہے کہ
’’ایک رات میری باری میں آپؐ باہر تشریف لے گئے، مَیں پیچھے گئی تو کیا دیکھتی ہوں کہ ایک کپڑے کی طرح آپؐ زمین پر پڑے ہیں اور کہہ رہے ہیں:
سَجَدَکَ لَکَ سَوَادِیْ وَ خِیَالِی وَ آمَنَ لَکَ فُؤَادِیْ رَبّ ھٰذِہ یَدَایٰ وَ مَا جَنَیْتَ بِھَا عَلیٰ نَفْسِی یَا عَظِیْماً یُرجیٰ لِکُلِّ عَظِیمْ اِغْفِرْ لِذَنْبِّ الْعَظِیْم
(مجمع الزورائدا ھیشمی جلد2 صفحہ128)
کہ اے اللہ! تیرے لئے میرے جسم و جاں سجدے میں ہیں۔ میرا دل تجھ پر ایمان لاتا ہے۔ اے میرے رب! یہ میرے دونوں ہاتھ تیرے سامنے پھیلے ہیں اور جو کچھ مَیں نے ان کے ساتھ اپنی جان پر ظلم کیا وہ بھی تیرے سامنے ہے۔ اے عظیم! جس سے ہر عظیم بات کی امید کی جاتی ہے، عظیم گناہوں کو تو بخش دے۔“
پھر فرمایا:
’’اے عائشہ! جبریلؑ نے مجھے یہ الفاظ پڑھنے کے لیے کہا، تم بھی اپنے سجدوں میں یہ پڑھا کرو، جو شخص یہ کلمات پڑھے، سجدے سے سراٹھانے سے پہلے بخشا جاتا ہے۔“

مزید پڑھیں

حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحبؓ

حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب رضی اللہ عنہ کی مشہور نعت عَلَیْکَ الصّٰلٰوۃُ عَلَیْکَ السَّلَامکے بارے میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’جب سے مَیں نے ہوش سنبھالی ہے کبھی ایسی نعت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نعتوں کے بعد نہ سنی، نہ دیکھی اور میرا خیال ہے کہ ہمیشہ کے لیے یہ نعت حضرت میر صاحبؓ .کو خراج تحسین پیش کرتی رہے گی۔‘‘

مزید پڑھیں

عزم  و  ہمت

حضرت مسیح موعودعلیہ السلام فرماتے ہیں:
” آپؐ …تنہا غارِ حرا میں جاکر اللہ تعالیٰ کی عبادت کیا کرتے تھے…اللہ تعالیٰ کی محبت میں آپ اس قدر فنا ہو چکے تھے کہ آپ اس تنہائی میں ہی پوری لذّت اور ذوق پاتے تھے۔ایسی جگہ میں جہا ں کوئی آرام کا اور راحت کا سامان نہ تھا اور جہاں جاتے ہوئے بھی ڈرلگتا ہو آپ وہاں کئی کئی راتیں تنہاگزارتے تھے۔اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آپؐ کیسے بہادر اور شجاع تھے۔ “
(ملفوظات)

مزید پڑھیں

رزقِ حلال اور اِس کا انسانی اخلاق پر اثر

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں پر ایک ایسا زمانہ بھی آئے گا جبکہ آدمی یہ پرواہ نہیں کرے گا کہ وہ جو کچھ حاصل کررہا ہے آیا کہ وہ حلال ہے یا حرام ہے۔
( صحیح بخاری ،سنن نسائی )

مزید پڑھیں

ہمسائے کے حقوق

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا مجھے کس طرح معلوم ہو کہ مَیں اچھا کر رہا ہوں یا بُرا کر رہا ہوں – حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم اپنے پڑوسیوں کو یہ کہتے ہوئے سنو کہ تم بڑے اچھے ہو تو سمجھ لو کہ تمہارا طرزِعمل اچھا ہے اور جب تم پڑوسیوں کو یہ کہتے سنو کہ تم بڑے بُرے ہو تو سمجھ لو کہ تمہارا رویہ بُراہے۔
( ابن ماجہ ابواب الذھد باب ثناء الحسن )

مزید پڑھیں

حضرت صاحبزادی امۃالعزیز بیگم صاحبہ

حضورانور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے حضرت صاحبزادی امۃالعزیز بیگم صاحبہ کے متعلق فرمایا :
’’بڑی صبر کرنے والی تھیں۔ توکّل کا اعلیٰ مقام تھا۔ نیک تھیں، ملنسار تھیں، بڑی دعاگو تھیں، نمازیں بڑے انہماک اور تو جہ سے ادا کرتیں۔ ان کی نما زیں بڑی لمبی ہوا کرتی تھیں۔ کئی کئی گھنٹے مغر ب کی نماز عشاء تک اور عشاء کی نماز آگے کئی گھنٹے تک تو مَیں نے ان کو پڑ ھتے د یکھا ہے اور یہ روزانہ کا معمو ل تھا۔ اللہ کے فضل سے بڑی دعاگو، غریب پرور خاتون تھیں۔ آپ کو خلافت سے بڑا تعلق تھا۔ مجھے بھی بڑی عقیدت سے خط لکھا کرتی تھیں۔“
( خطبہ جمعہ فرمودہ 10اگست2007ء )

مزید پڑھیں