خلافتِ رابعہ اور استحکامِ خلافت

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’ ربوہ کی ایک ایک گلی گواہ ہے بڑے سے بڑا ابتلا جو ممکن ہو سکتا تھا ، تصور میں آسکتا تھا وہ آیا اور گزر گیا اور کوئی زخم نہیں پہنچا سکا جماعت کو اور انتہائی وفا کے ساتھ کامل صبر کے ساتھ ساتھ جماعت اس عہد پر قائم رہی کہ ہم خلافت احمدیہ سے وابستہ رہیں گے اور اس کی خاطر اپنا سب کچھ لٹا دینے کے لیے تیار ہوں گے ۔‘‘
(خطباتِ طاہر جلد اوّل صفحہ17)

مزید پڑھیں

خلافتِ ثالثہ اور استحکامِ خلافت

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’جس خلافت کے گرد خدا تعالیٰ کی مدد اور اس کی نصرت پہرہ دے رہی ہے، اس خلافت کے قلعے پر تو تمہاری لات اگر پڑے گی تو تمہاری ہڈیا ں بھی اِس طرح چُورچُور ہوجائیں گی کہ اُن کے ذرے بھی دنیا کو نظر نہیں آئی گے‘‘
(خطبات ناصر جلد چہارم خطبہ جمعہ10مارچ 1972ء)

مزید پڑھیں

خلافت اولیٰ اور استحکام خلافت

’’میں نے تمہیں بارہا کہا ہے اور قرآنِ مجید سے دکھایا ہے کہ خلیفہ بنانا انسان کا کام نہیں بلکہ خدا تعالیٰ کا کام ہے۔آدم کو خلیفہ بنایا کس نے؟ اللہ تعالیٰ نےفرمایا۔ اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی الْاَرْضِ خَلِیْفَۃً …. جس طرح آدم وداؤداور ابوبکر وعمرکو اللہ تعالیٰ نے خلیفہ بنایا ہے اگر کوئی کہے کہ انجمن نے خلیفہ بنایا ہے تو وہ جھوٹا ہے اس قسم کے خیالات ہلاکت کی حد تک پہنچاتے ہیں۔تم ان سے بچو۔‘‘

مزید پڑھیں

تاخلافت کی بنا دنیا میں ہو پھر استوار

جناب واصف علی واصف یا الہٰی! یا الہٰی! کے زیر عنوان اللہ تعالیٰ سے التجا کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ:
’’ یا الہٰی! ہمیں لیڈروں کی یلغار سے بچا۔ہمیں ایک قائد عطا فرما، ایسا قائد جو تیرے حبیب کے تابع فرمان ہو…..اس کی اطاعت کریں تو تیری اطاعت کے حقوق ادا ہوتےرہیں۔ ‘‘
(روزنامہ نوائے وقت لاہور 26 ستمبر1991ء)

مزید پڑھیں

حضرت مسیح موعودؑاورخلفاء کےجماعت پراحسانات

حضرت خلیفۃُ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی فرماتے ہیں:
” دنیا کا کوئی ملک نہیں جہاں رات سونے سے پہلے چشم تصور میں مَیں نہ پہنچتا ہوں اور ان کے لئے سوتے وقت بھی اور جاگتے وقت بھی دعا نہ ہو۔ یہ مَیں باتیں اس لئے نہیں بتا رہا کہ کوئی احسان ہے۔ یہ میرا فرض ہے۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ اس سے بڑھ کر مَیں فرض ادا کرنے والا بنوں۔“
(خطبہ جمعہ فرمودہ 6؍جون 2014ء)

مزید پڑھیں

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ(سیرت و سوانح)

حضرت اُمّ طاہرؓ ہروقت کے لیے خود بھی دعا کرتیں اور دوسروں سے یہ دعا کرواتیں کہ
’ ’میرا ایک ہی بیٹا ہے، خدا کرے یہ خادم دین ہو۔ مَیں نے اسے خدا کے راستہ میں وقف کیا ہے‘۔ پھر آنسوؤں کے ساتھ یہ جملے بار بار دہراتیں کہ خدایا ! میرا طاری تیرا پرستار ہو، یہ عابدو زاہد ہو، اسے خادم دین بنائیو! اسے اپنے عشق اور حضرت محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عشق اور حضرت مسیح موعودؑ کے عشق میں سرشار کرنا۔‘‘
( سیرت حضرت اُم طاہرؓ از ملک صلاح الدین صفحہ 224 )

مزید پڑھیں

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ(سیرت و سوانح)

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ اپنے ایک مکتوب میں فرماتے ہیں :
’’ مجھے بھی خدا نے خبر دی ہے کہ مَیں تجھے ایک ایسا لڑکادوں گا جو دین کا ناصر ہو گا اور اسلام کی خدمت پر کمر بستہ ہو گا ‘‘
(تاریخ احمدیت جلد 4 صفحہ320)

مزید پڑھیں

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ(سیرت و سوانح)

”جس کا نزول بہت مبارک اور جلالِ الٰہی کے ظہور کا موجب ہوگا۔ نُور آتا ہے نُور۔ جس کو خدا نے اپنی رضامندی کے عطر سے ممسوح کیا۔ ہم اس میں اپنی رُوح ڈالیں گے اور خُدا کا سایہ اس کے سر پر ہوگا۔‘‘
(اشتہار 20 ؍فروری 1886ء)

مزید پڑھیں

حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل رضی اللہ عنہ(سیرت و سوانح)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے حضرت حکیم مولوی نورالدین خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمایا:
’’ میرے مقام کی محبت کے لیے وہ اپنے اصلی وطن کی یاد کو چھوڑ دیتا ہے اور میرے ہر ایک امر میں میری اس طرح پیروی کرتا ہے جیسے نبض کی حرکت تنفس کی حرکت کی پیروی کرتی ہےاور مَیں اس کو اپنی رضا میں فانیوں کی طرح دیکھتا ہوں ‘‘

مزید پڑھیں