سیّدہ  بشریٰ بیگم صاحبہ بنت حضرت میر محمد اسحاق صاحبؓ

مکرم سید سعید احمد صاحب اپنی اہلیہ محترمہ سیدہ بشریٰ بیگم صاحبہ کی وفات کے بعد ذکر خیر کرتے ہوئے تحریر کرتے ہیں کہ
’’مرحومہ ساری زندگی دینی شِعار پر قائم رہیں اور برقعہ پوشی ہر حال میں اپنائی حتّٰی کہ مشترکہ تقریبات میں بھی برقعہ پہن کرحصہ لیتی رہیں اور آپ پردہ پر اعتراض کرنے والوں کو اس مؤثر رنگ میں تعلیم پیش کرتیں کہ دوسری عورتیں فوراً قائل ہوجاتیں۔ ‘‘
(روزنامہ الفضل ربوہ 20؍جون 1997ء )

مزید پڑھیں

مکرم سیّد طالع احمد صاحب  شہید

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مکرم سید طالع احمد شہید کے متعلق اپنے خطبہ میں فرمایا:
’’ایک ہیرا تھا جو ہم سے جدا ہو گیا ہے۔ لیکن اس کا نقصان ایسا ہے جس نے ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اے میرے پیارے طالع! میں گواہی دیتا ہوں کہ یقیناً تم نے اپنے وقف کے اعلیٰ ترین معیاروں کو قائم کر لیا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں

محترم صاحبزادہ مرزا غلام قادر صاحب شہید

محترم صاحبزادہ مرزا غلام قادر صاحب شہید کی شہادت پر حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ نے اپنے خطبہ جمعہ میں فرمایا:
اے شہید !تو ہمیشہ زندہ رہے گا اور ہم سب آکر ایک دن تجھ سے ملنے والے ہیں، زندہ باد، غلام قادر شہید، پائندہ باد۔‘‘

مزید پڑھیں

مکرم سیّد میر مسعود احمد صاحب

مکرم سیّد میر مسعود احمد صاحب ایک بہت بڑی علمی شخصیت تھے ۔ آپ کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور سلسلہ کتب اور سلسلہ تاریخ کا بڑا گہرا اور وسیع علم تھا ۔ آپ کی ہر بات با دلیل اور جماعتی روایات کے مطابق ہوتی ۔ بہت محبت کرنے والے وجود تھے ۔ وسیع النظر اور وسیع القلب تھے ۔ سادہ لباس زیب تن کرتے ۔ ہمیشہ مسکرا کر بات کرتے اور طبیعت میں پاکیزہ مزاح کا رنگ بھی تھا ۔

مزید پڑھیں

مکرم نواب عباس احمدخان صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے آپ کے خطبہ نکاح میں فرمایا کہ عزیز عباس احمد خان ہمارے خاندان میں سے دوسرا بچہ ہے جو حقیقی طور پر دین کی خدمت کرنے کے لئے تیاری کر رہا ہے اوراس نے اپنی زندگی دین کے لئے وقف کی ہوئی ہے… اور عزم اور ارادہ کے ساتھ باقاعدہ دینی تعلیم حاصل کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں

مکرمہ سیّدہ امۃ اللطیف صاحبہ حرمِ ثانی حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحبؓ

حضرت میر محمد اسمٰعیل صاحبؓ خداتعالیٰ کی نعمتوں کا شمار کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ
’’ عزیز رشتہ دار ایسے ملے کہ یا جنت میں ہیں یا جنت میں جائیں گے۔ہمسائے وہ ملے جو فرشتہ سیرت ہیں۔ بیویاں ہیں کہ تیس سال سے ایک نے دوسری کو تُو کہہ کر خطاب نہیں کیا۔‘‘

مزید پڑھیں

مکرمہ سیّدہ شوکت سلطانہ صاحبہ حرم اوّل حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحبؓ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنے مکتوب میں حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحبؓ کو سیّدہ شوکت سلطانہ صاحبہ کے رشتہ کے متعلق تحریر فرمایا:
’’ میرے نزدیک اور میری رائے میں اس رشتہ کو مبارک سمجھو اور اس کو قبول کرلو اور اگر تم نے ایسا کیا تو مَیں بھی تمہارے لیے دعا کروں گا۔“
(سیرت المہدی جلد اوّل روایت809 صفحہ 737از حضرت مرزا بشیر احمدؓ )

مزید پڑھیں

سیرت حضرت سیَّد بیگم نانی جان رضی اللہ عنہا

حضرت سیّد بیگم صاحبہؓ کے اخلاص اور سیرت کے متعلق حضرت میر ناصر نواب صاحب فرماتے ہیں کہ
’’اس با برکت بیوی نے جس سے میرا پالا پڑا تھا مجھے بہت ہی آرام دیا اور نہا یت ہی وفاداری سے میرے ساتھ اوقات بسری کی اور ہمیشہ نیک صلاح دیتی رہی، کبھی مجھ پر ناجا ئز دباؤ نہیں ڈالا ،نہ میری طاقت سے بڑھ کر تکلیف دی۔ میرے بچو ں کو بہت ہی شفقت اور جانفشانی سے پالا۔ نہ کبھی بچوں کو کوسا نہ مارا۔ اللہ تعالیٰ اسے دین ودنیا میں سرخرو رکھے اور بعد انتقال جنت الفردوس میں جگہ عنایت فرماوے۔ بہرحال عُسر اور یُسر میں میراساتھ دیا۔ جس کو میں نے مانا اس کو اس نے مانا۔ جس کو مَیں نے پیر بنایا اس نے بھی اس سے بلا تامل بیعت کی۔ چنانچہ عبد اللہ صاحب غزنوی کی میرے ساتھ بیعت کی۔ نیز مرزا صاحبؑ کو جب مَیں نے تسلیم کیا تو اس نے بھی مان لیا۔ ایسی بیویاں بھی دنیا میں کم نظر آتی ہیں۔ یہ بھی میری ایک خوش نصیبی ہے جس کا مَیں شکر گزار ہو ں۔ کئی لوگ بسبب دینی اور دنیوی اختلاف کے بیویوں کے ہاتھ سے نالاں پائے جاتے ہیں جو گویا کہ دنیا کی دوزخ میں داخل ہو جاتے ہیں۔ مَیں تو اپنی بیوی کے نیک سلوک سے دنیا میں ہی جنت میں ہوں۔ ذٰلِکَ فَضۡلُ اللّٰہِ یُؤۡ تِیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ وَاللّٰہُ ذُوالۡفَضۡلِ الۡعَظِیۡمِ۔‘‘( الحدید: 22)

مزید پڑھیں

مکرم سیّد داؤد مظفر شاہ صاحب

مکرم سیّد داؤد مظفر شاہ صاحب کے تلاوتِ قرآن کے بارے میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے خطبہ جمعہ میں بیان فرمایا کہ
’’ قرآنِ کریم سے بھی اُن کوایک عشق تھا۔ روزانہ کئی سپارے پڑھ جاتے تھے۔پانچ چھ سپارے کم از کم، بلکہ بعض دفعہ سات آٹھ اور اس وجہ سے ایک بڑا حصہ یاد بھی تھا۔‘‘
(خطبہ جمعہ بیان فرمودہ11مارچ2011ء )

مزید پڑھیں

مکرمہ صاحبزادی محمودہ بیگم صاحبہ اہلیہ صاحبزادہ  ڈاکٹر مرزا منور احمد  صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ جب منصبِ خلافت پر متمکن ہوئے تو کسی نے باتوں باتوں میں صاحبزادی محمودہ بیگم صاحبہ سے پوچھا کہ یہ تو آپ کی عمر کے لحاظ سے بہت ہی چھوٹے ہیں اب اِن کو خط میں کیسے مخاطب کریں گی؟ تو فرمانے لگیں کہ مَیں لکھوں گی:
” میرے پیارے سیدی بیٹے!“

مزید پڑھیں