تقاریربابت اخلاقیات (حصہ اول)

اخلاقیات اعلانات تربیت و اصلاح تعارف کتب تقاریر

آئیں!اخلاقیات کی کتاب میں داخل ہونے سے قبل اِسے پڑھیں

اِس میں بھی کوئی شک نہیں کہ تقریرکرنے کا ملکہ ایک انعامِ خداوندی ہے جو بچپن سے ہی کسی انسان کے اندر ودیعت کیا جاتا ہے اور بسا اوقات یہ خاندانی انعام بھی سمجھا جاتا ہے جسے ورثہ کا نام دیا جا سکتا ہے ۔ ہم نے خاندانوں کے خاندان دیکھے ہیں جن کے بزرگوں میں اگر ’’ادب‘‘ پایا گیا تو یہ وراثتاً آگے نسلوں میں چلا اور وہ ادیبوں اور نثر نگاروں کا خاندان کہلایا ۔ اِسی طرح علیٰ ھذاالقیاس  شعراء ، خطیبوں اور تقریر کا فن جاننے والے خاندان مشہور رہے ہیں ۔

اِس میں بھی کوئی شک نہیں کہ تقریر کرنا ایک فن ہے جسے تِلمِیذی حاصل کر کے سیکھا بھی جاتا ہے ۔ دنیاکے کئی ایک نامور لوگوں نے اِس فن کو سیکھا ۔ بعض مناظر کہلائے ، بعض ڈیبیٹر اور بعض کامیاب مباحثہ کرنے والے مشہور ہوئے ۔ مجھے یاد ہے کہ سابق صدرِ  امریکہ ’’ بارک اوباما‘‘ نے ایک دفعہ ایک نجی محفل میں اِس امر کا اظہار کیا تھا کہ مَیں نے تقریر کرنا شیشہ( Mirror) کے سامنے کھڑے ہو کر سیکھی ہے ۔ اِس میں بھی گو صداقت ہے کہ افریقن قوم کے اندر پبلک میں کھڑے ہو کر بولنے کا ملکہ اللہ کی عنایت ہے لیکن بڑے بڑے فنکار ، اینکرز اور وی لاگرز آئینوں کے سامنے بیٹھ کر پریکٹس کر کے لوگوں کا سامنا کرتے ہیں ۔ ہمیں یاد ہے کہ ہمارے استاذی المحترم مکرم سیّد میر داؤد احمد صاحب ( مرحوم) سابق پرنسپل جامعہ احمدیہ ربوہ اور بعض دیگر بزرگ اساتذہ ہمیں یہی نصیحت کیا کرتے تھے کہ شیشے کے سامنے کھڑے ہو کر ذہن و دماغ میں یہ  خیال رکھ کر کہ میرے سامنے ایک بہت بڑا مجمع بیٹھا ہے جو اَن پڑھ ہے ، نا سمجھ ہےفی البدیہہ بولنا سیکھیں اور سمجھیں کہ مَیں نے اِن کو یہ بات سمجھانی ہے ۔ اِس کے لیے ایک مقرر کو کتب بینی بھی کرنی پڑتی ہے ، مواد اکٹھا کرنا ہوتا ہے ، اہلِ علم حضرات سے بھی رابطہ کر کے مشورہ کرنا بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ مکرمہ عائشہ منصور چوہدری صاحبہ نے جرمنی سے مکرم سید میر داؤد احمد صاحب مرحوم کے والدِ بزرگوار حضرت سیّد میر محمد اسحاق صاحبؓ سابق ہیڈ ماسٹر مدرسۃ الاحمدیہ قادیان کے متعلق یہ گوہر نایاب تحریر مجھے بجھوائی  کہ آپؓ کو مدرسہ احمدیہ کے طلباء کی عام تعلیمی ترقی کے ساتھ اس بات کا بڑا خیال رہتا تھا کہ اس درسگاہ کے تمام طالب علم عمدگی سے تقریر کرنا بھی سیکھ جائیں ۔ فرمایا کرتے تھے کہ جو قوم سٹیج پر قابض ہو جاتی ہے، دنیا میں غلبہ پاتی ہے۔ ان دنوں ہٹلر اور چرچل کا شہرہ تھا اُن کی مثال دیتے اور پھر سورۃ الرحمن کا حوالہ دے کر فرماتے تمام حیوانوں میں سے انسان ہی ایسا حیوان ہے جو خود سیکھ کر دوسروں کو سکھا سکتا ہے۔ یہی قوتِ بیان اسے دیگر حیوانوں سے ممتاز کرتی ہے۔ ایک بندر کو خواہ برسوں کرتب سکھائے جائیں پھر اسے جنگل میں چھوڑ دیا جائے تو کبھی ایسا نہیں ہوگا کہ وہ جنگل میں جائے اور سیکھے ہوئے کرتب دوسرے بندروں کو سکھانے لگے۔ لیکن انسان ہر بات سیکھ کر سکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے اس لئے کوشش کرنی چاہئے کہ اِس قوّتِ بیانیہ کو خوب ترقی دی جائے اور تقریر میں ایسا ملکہ پیدا کیا جائے کہ مافی الضمیر کو پختہ دلائل کے ساتھ نہایت عمدگی سے بیان کیا جا سکے۔

خاکسار  جس کتاب کے لیے یہ پیش لفظ لکھ رہا ہے  وہ اخلاقیات سے متعلق ہے ۔ اخلاقیات کے حوالہ سے بہت ہی کارآمد باتیں تو کتاب میں مندرج 50 تقاریر میں تفصیل سے بیان ہوئی ہیں تاہم یہاں یہ بتانا ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اخلاقیات پر تقریر کرتے  وقت یا اِس کی تیاری کے وقت ایک بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ عالِم با عمل اور عامِل باعلم بننے کی کوشش کرتا ہے یا کرتی ہے ۔ وہ ہزار دفعہ سوچتا یا سوچتی ہے کہ مَیں جس اچھی بات کو پبلک میں بیان کرنے لگا ہوں /لگی ہوں کیا مَیں خود اِ س پر عمل پیرا ہوں یا نہیں ۔ اِسی پہلو کو مدِ نظر رکھ کر اخلاقیات پر پہلے مرحلہ میں 50 تقاریر احباب جماعت کے لیے پیش کی جا رہی ہیں ۔ دوسرے مرحلہ میں اخلاقِ حسنہ اور اخلاقِ سیٔہ کے 50 اہم عناوین کی فہرست تیار کر کے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ اِس سلسلہ میں مکرم حافظ عبد الحمید صاحب نے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے ۔ فجزاہ اللّٰہ تعالیٰ

کتابِ ہذا کی 50  تقاریر  تیاری میں  ایک اہم معاون حسبِ سابق مکرم زاہد محمود صاحب  رہے ہیں جن کےمتعلق مَیں بڑے وثوق سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ اگر تقاریر کے لیے مواد اور کمپوزنگ کے بعد اس علمی.وروحانی مائدہ کو ڈشیز کی صورت میں’’ مشاہدات‘‘ کے  ڈائننگ ٹیبل پر اِن کی طرف سے نہ لگایا جاتا تو یہ میرے بس کی بات نہیں تھی ۔ ’’مشاہدات‘‘ کے ڈائننگ ٹیبل پر لانے کے لیے اِن کے ساتھ مکرم سعیدالدین احمد صاحب ( اسلام آباد۔ یو کے ) اور مکرم عامر محمود صاحب ( شیفیلڈ ۔ برطانیہ) نے بھرپور تعاون کیا ہے ۔ کتاب ہذا   کا  خوبصورت ٹائیٹل حسبِ سابق  مکرم فضل عمر  شاہد صاحب (لٹویا) کی کاوش ہے۔ فجزاھم اللّٰہ تعالیٰ خیراً

کمپوزنگ میں معاونین کے اسماء بغرض حصولِ دُعا یہ ہیں :

منہاس محمود آف  جرمنی ، عائشہ منصور چوہدری آف جرمنی ، فائقہ بُشریٰ ، عطیۃ العلیم  آف ہالینڈ اور سلمان طارق خان صاحب ۔ نیز بزرگ علم دوست بہن مکرمہ امۃ الباری ناصر آف امریکہ کو بھی اپنی دُعاؤں میں یاد رکھیں جو اشعار کے چناؤ میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں ۔ دنیا بھر کے قارئین بھی دُعاؤں کے مستحق ہیں جو تقاریر پڑھ کر آگے شیئر بھی کرتے ہیں ۔

یہاں اِس بات کا اظہار بھی بطور شکرِ الٰہی کے میرے لیے خوشی کا باعث بنتا ہے کہ دنیا بھر کی ذیلی تنظیموں کے جو مقابلہ جات ہوتے رہتے ہیں اُن میں نمایاں پوزیشنز لینے والوں /والیوں نے خاکسار ہی کی تحریر کردہ تقاریر سے فائدہ اٹھایا ہوتا ہے جیسے حال ہی میں عزیزہ ناجیہ محمود سلمہا اللہ آف شیفیلڈ برطانیہ  نے ناصرات.الاحمدیہ کے سالانہ اجتماع برطانیہ 2024ء میں اردو تقریری مقابلہ میں اوّل پوزیشن حاصل کی ہے ۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ اِس تقریر کی تھیم اور مواد آپ ہی کی اخلاقیات پر تیار کی گئی تقریر سے لیا گیا تھا۔ الحمد للّٰہ علٰی ذالک ۔

 ہمارے بزرگ مربّی مکرم مرزا نصیر احمد صاحب چِھٹی مسیح آف لندن  نے مجھے بتایا کہ مجھے بیرونِ ملک سے زوم پر تقریر کرنے کو کہا ۔ اتفاق سے اُسی دن اُسی Topic  پر مشاہدات کی طرف سے تقریر مل گئی جو کرنا مقصود تھی۔

مکرم ہاشم احمدصاحب  نیپال سے تحریر کرتے ہیں:

”آپ کی مرتبہ تقاریر”مشاہدات “ویب سائیٹ پر پڑھی ہیں۔ الحمد للہ بہت اچھی ہیں  اور لوگ بھی ان سے استفادہ کررہے ہیں۔“

مکرم اظہر احمد منگلا صاحب استاذ جامعہ احمدیہ گھانا تحریر کرتے ہیں:

”مشاہدات“ ویب سائیٹ  پر تقاریر پڑھ کر محسوس ہوتا ہے کہ آپ بہت مفید  اور نافع الناس کام کررہے ہیں ۔ اکثر لوگ متفرق موضوعات پر تقریر طلب کرتے  ہیں  ”مشاہدات“ پر بہت آسانی سے ہر موضوع مل جاتا ہے۔“

اللہ تعالیٰ کرے کہ یہ کتاب بہت سوں کے اخلاق سنورنے کا باعث بنے ۔ اللہ تعالیٰ مجھے بھی با اخلاق اور عالِم با عمل انسان بنائے ۔ آمین

یہ ”مشاہدات“ کے  سلسلہ کی15 ویں  کتابی کاوش ہے۔ رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا ؕ اِنَّکَ اَنۡتَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ

۔۔۔۔خاکسار

۔۔۔ابوسعیدحنیف احمد محمود۔ برطانیہ

( شاہد۔ عربی فاضل )

(سابق ایڈیٹر روز نامہ الفضل  ربوہ و روزنامہ الفضل آن لائن لندن)

15؍نومبر 2024ء

ویب سائیٹ:             www.mushahedat.com

فون نمبر:                  +44 73 7615 9966


انڈیکس

نمبر شمارمشاہداتعنوانصفحہ
1489چھوٹی چیزیں، بڑے نتائج(قرآن کریم کے اعتبار سے)01
2490چھوٹی چیزیں،  بڑے نتائج(احادیث کی روشنی میں)11
3491چھوٹی چیزیں، بڑے نتائج(حضرت مسیح موعودؑ کے کلمات کی روشنی میں)18
4492چھوٹی چیزیں بڑے نتائج(کتابچہ”کر نا کر“ کے اعتبار سے)28
5431امثال الحدیث(تقریر نمبر 1)35
6432امثال الاحادیث(تقریرنمبر2)44
7499اسلامی تہذیب و تمدّن54
8506اسلامی تہذیب و تمدن(غیروں کے حقوق کے حوالہ سے)61
9535آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق69
10306اُسوہ رسولؐ،ہمارے لئے بہترین نمونہ77
11254حضرت مسیح موعودؑ کی احباب جماعت کو قیمتی و زریں نصائح85
12438اصلاحِ نفس98
13293ذاتی اصلاح کا ذریعہ خشیتِ الٰہی109
14291ذاتی اصلاح کے بغیر معاشرے کی اصلاح ممکن نہیں115
15290ذاتی اصلاح کے لئے عملی کوششیں121
16297ذاتی اصلاح کی اہمیت اور طریقے132
17380اپنے نفس کا مطالعہ کرتے رہو136
18172استاد ِمحترم کو میرا سلام کہنا147
19548آئیں! ہم اپنے آپ کو قرآن میں تلاش کریں155
20299عِبادِ صالحین کی صفات163
21302عباد صالحین کیسے بنا جائے171
22248صحبتِ صالحین(ارشادات حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی روشنی میں)178
23160صحبت صالح ترا صالح کند190
24296اچھے دوست بنانے کی اہمیت205
25292مَیں اچھے اخلاق کے ذریعہ اسلام کی تبلیغ کیسے کر سکتی ہوں211
26295اچھی بات کہو یا خاموش رہو215
2774پانچ بنیادی اخلاق219
28459ایک احمدی خادم کے اوصاف ۔ پانچ بنیادی اخلاق230
29116قوموں کی اصلاح نوجوانوں کی اصلاح کے بغیر نہیں ہو سکتی247
3065رشتہ داریوں کا تقدس و احترام257
3134والدین سے حسن سلوک365
3228اَلْجَنَّۃُ تَحْتَ اَقْدَامِ الْاُمَّہَاتِ273
3301شاگرد نے جو پایا استاد کی دولت ہے281
34135استاد کا ادب و احترام اور بلند مرتبہ285
3591خود احتسابی،ترقی کا ایک زینہ ہے291
3695احسان کی مختلف اقسام و مدارج300
37143فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ308
38204بدتر بنو ہر ایک سے اپنے خیال میں317
39213تکبر بہت خطرناک بیماری ہے اور مسکینی تقوی کی ایک شاخ ہے328
40214جو خاک میں ملے اسے ملتا ہے آشنا342
41157افواہ سازی ایک بڑی خیانت ہے362
4205محتاج ہے کچھ تھوڑے سے  اسے دے دو373
43419لَیْسَ الْخَبَرُ کَالْمُعَایَنَۃ379
44421حیوانوں کی دنیا اور ان کے متعلق اسلامی تعلیم( احادیث کی روشنی میں)389
45559باادب با نصیب،بے ادب بے نصیب399
4611اَلْحَیَاءُ مِنَ الْایْمَانِ405
4798راستی کے سامنے کب جھوٹ پھلتا ہے بھلا411
48167”میں اپنے پیاروں کی نسبت“”تو ایک ہو ساری دنیا میں“418
49188ہیلو وین کا تہوار اور جماعت احمدیہ کی تعلیم427
50588رزقِ حلال اور اِس کا انسانی اخلاق پر اثر440

کتاب پڑھنے کے لئے ٹائٹل پر کلک کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے